کیا نئی ”امریکن پارٹی” کامیاب ہوگئی؟

0
96
کامل احمر

ایسا لگتا ہے کہ دنیا بھونچال کی لپیٹ میں ہے۔ غریب اور پاکستان جیسے ملک تو ہیں ہی لیکن امریکہ جیسا طاقتور ملک تیزی سے پستی کی طرف گامزن ہے اور اس میں دو پارٹیوں کا ہاتھ ہے۔ ری پبلکن اور ڈیموکریٹ جو1980سے باری باری آکر ملک کو اور ان کے وسائل کو نچوڑ کر عوام اور ملک کو کنگال بنا رہے ہیںCOVID-19کے بعد تو جیسے عذاب میں مبتلا ہوگیا ہے۔ بڑا ہاتھ اسرائیل اور یوکرائن کا ہے اسرائیل برسوں سے امریکی دولت اور سیاست دانوں کو اپنے گھیرے میں لے رہا ہے اور اب90فیصد سے زیادہ لے چکا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ خود ہی اپنے خلاف نفرت پھیلا کر امریکی صدر اور سیاست دانوں سےANTI SEMETکہلوا رہا ہے جب کہ امریکن اپنے مستقبل اور اور فیملی کو کھانا پینا فراہم میں لگے ہوئے ہیں ہر امریکن کے پاس دو سے پانچ کریڈٹ کارڈز ہیں جنہیں وہ بے تحاشہ طور پر استعمال کر رہے ہیں کریڈیٹ کا ماہانہ بلز میں صرف35 یا40ڈالر ادا کرنے کو کہتے ہیں اور امریکن اس کے عادی ہوچکے ہیں اور خوش ہیں آپ کسی بھی دنCOSCOیا ALDIمیں جائیں تو ہجوم ملے گا اور اس دفعہ4جولائی( یوم آزادی) کو10فیصد بڑے اسٹورز بند رہے۔ لیکن5جولائی کوCOSCOمیں ہجوم تھا جیسے ان سب کے گھروں میں کھانے کو کچھ نہیں یا رکھنے کو قرج نہیں خریدنے اور کھانے کی جو حبس ہے وہ بڑھتی جارہی ہے کوئی پابندی نہیں خبر یہ ذاتی معاملہ ہے ہم صرف بتا رہے ہیں منع نہیں کر رہے۔ اور یوں اوسط امریکن آج کی تاریخ میں تقریباً100ہزار (ایک لاکھ) ڈالر کا مقروض ہے ذرا اندازہ کیجئے اور مقابلہ کیجئے آج سے30سال پہلے امریکن اوسط صرف$2920 تھا۔ اندازہ کرلیں۔ کیوں؟ ایک مثال دیتے ہیں پہلے کار کی قیمت10سے15ہزار ڈالرز تھی اور اب30سے60ہزار ڈالرز ہے جو ادھار پر یا پھر لیز پر لی جاتی ہے۔
ہم کہہ سکتے ہیں کہ پورا ملک بنک کرپٹ ہوچکا ہے اور اُسے بنک سہارا دیئے ہوئے ہے جس پر وہ24% سے29% چارج کرتے ہیں کھلی آزادی ہے اس لوٹ مار کی۔ اشیاء کی قیمتوں سے کار کی قیمتوں تک منہ مانگی قیمت لینے کی آزادی ہے اور کیونکہ ہر ریاست میں لوگوں کو فوڈ اسٹمپ اور دوسری مراعات ملی ہوئی ہیں لہذا وہ بے فکری سے خرچ کرتے ہیں جب کہ یہ ہی لوگ کاروبار میں پیسہ بناتے ہیں لیکن بتاتے غلط ہیں تاکہ میڈی کیڈ کے حقدار بن سکیں۔ اور تیسری دنیا سے آئے لوگ فراڈ اور بیانی سے مراعات لے رہے ہیں۔ ایک تازہ مثال یہ کہ ٹیکساس میں ایک خاتون نے اپنے ماں باپ کو بلایا باپ کیونکہ اپاہج ہیں اس لئے انکی بیوی کو اجازت کہ وہ تیمارداری کریں اور اس کے عیوض ریاست سے پیسہ لیں۔ ایک ویڈیو پروگرام میں جو سوشل میڈیا پر آتا ہے 10پاکستانیوں میں سے8کے سوال سیاسی پناہ سے متعلق ہوتے ہیں جو امریکہ میں یہ کہہ کر آئے ہیں کہ پاکستان میں انکی زندگی کو خطرہ ہے کہ وہ حکومت پر تنقید کرتے ہیں یا حریف ہیں یہ سب سے آسان طریقہ ہے۔ امریکہ مالی طور پر امریکہ میں رہنے والے باہر کے ملکوں سے آئے ڈاکٹرز کے نرغے میں بھی ہے حال ہی میں محکمہ انصاف نے انکشاف کیا ہے کہ ہیلتھ کیئر نظام میں میڈیکل فراڈ پکڑا گیا ہے جس میں324افراد شامل ہیں اور تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔41کھرب43ارب ڈالرز کا اور فراڈ کرنے والوں کی زیادہ تعداد پاکستانی اور ہندوستانی ڈاکٹرز کی ہے۔ اور میڈیکل ہیلتھ کیئر نظام سے وابستہ ہیں جو نیویارک اور نیوجرسی میں جگہ جگہDAY CARE کے نام سے مشہور ہیں۔ ایک تفصیل ہے جس میں نیوجرسی کے دو ڈاکٹرز ہیلتھ کیر ڈے کیر سے وابستہ ہیں تقریباً ڈھائی ملین ڈالرز کا فراڈ ہے شکاگو میں بھی پچھلے ماہ ایک ڈاکٹر کو پکڑا ہے جو290ملین ڈالرز سے زیادہ کے فراڈ میں شامل ہے۔ موناگھوش نامی ڈاکٹر کو میڈی کیڈ فراڈ میں دس سال کی سزا ملی ہے گوگل سے تفصیل معلوم ہوسکتی ہے۔ نیویارک میں بھی ڈاکٹر اشیک کمار اور منیش راول نے چھ لاکھ ڈالر دے کر سزا معاف کروائی ہے۔ یہ اور یہ سب فراڈ میڈی کیڈ بلنگ پر ہیں۔ پاکستانی ڈاکٹر مجاہد پرویز کو 16ملین ڈالرز کے فراڈ میں پاکستان سے امریکہ لایا گیا ہے اسے2013میں پکڑا گیا تھا لیکن پاکستان بھاگ گیا تھا۔ اسی طرح نیوجرسی میں ڈاکٹر یوسف مسعود کو گرفتار کیا گیا ہے اسکی بیوی بھی شامل ہے اس فراڈ میں انہوں نے بھی میڈیکیڈ فراڈ کرکے108ملین وصول کئے تھے ایک اور نام حمید بھٹی اور انکی بیگم خود کو ڈاکٹر بتا کر فراڈ کر رہے تھے انہیں5سال کی سزا ملی ہے کہ وہ حاضری دیں۔
یہ چند مثالیں ہیں جن میں کرسچین ڈاکٹرز بھی شامل ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو ملک کو کھوکھلہ کرنے میں پیش پیش ہیں اور سمجھتے ہیں امریکہ سمندر ہے ایک ایک بالٹی پانی لینے سے کچھ نہیں ہوگا۔ اور اب جو کچھ ہورہا ہے یہ اُس کا ہی نتیجہ ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک ٹریلین ڈالر کی کمی کا اعلان کیا ہے جو بہت بڑی رقم ہے اور ڈیموکریٹ چیخ وپکار مچائے ہوئے ہیں۔ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ باہر سے آئے۔ بنگلہ دیشی، پاکستانی ہندوستانی(زیادہ تر سکھ) جمیکا ہیٹی ٹرینیڈاڈ چائینز، سب سے آگے ہیں اور اب میڈیکیڈ کو اس ناپاکی سے پاک کیا جانا ضروری ہے۔
صرف ہیلتھ کیر نظام ہی نہیں ہر نظام بڑے پیمانے پر فری ٹریڈ کے نام پر فراڈ کر رہا ہے جو پہلے نہیں تھا جب اتنے تیسری دنیا کے لوگ اس ملک میں نہیں تھے۔ امریکہ کو امیگریش پر بھی پابندی کی ضرورت ہے اور تیسری دنیا سے آنے والوں کا کچرہ امریکہ میں بھرا جارہا ہے۔ ادھر الیکٹرک کاTESLAکے بانی ایلن مسک بھی سیاست میں آچکے ہیں اپنی پارٹی بنانے کا اعلان کر چکے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ”عوام کی خدمت کرنے والی قیادت سامنے لانے کا وقت آگیا ہے ”ہم کہینگے بہت دیر سے اس سے پہلے1992میں روس پیروٹROSS PEROT نے مقبول ہونے کے باعث خود کو صدارت کے الیکشن سے علیحدہ کرلیا تھا۔ لیکن آج حالات مختلف ہیں بہت ممکن ہے ایلن مسک کامیاب ہوجائے امریکن پارٹی بنانے میں اور وہ تمام فراڈز کا خاتمہ کردے۔
٭٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here