”آزادی کی تمنا”
ابھی ہمارا چار جولائی کا تہوار گزرا ہے امریکہ چار جولائی کو آزاد ہوا تھا۔ اس لئے اس تاریخ کی یہاں بہت اہمیت ہے ہر سال اس دن کے آنے سے پہلے ایک شور وہنگامہ ہوتا ہے۔ ہر طرف سے بہترین پھلجڑیاں پھوٹ رہی ہوتی ہیں ان کی آوازیں ہر محلے میں گونج رہی ہوتی ہیں اور پھر جب خاص دن آتا ہے تو پورے ملک میں چھٹی ہوتی ہے لوگ ہنسی خوشی لوگ باہر اپنے لان میں باغوں میں گھروں کی چھتوں پر جہاں بھی موقعہ ملتا ہے تکے سیخ کباب میٹھے شکر قندیاں اور نہ جانے کیا کچھ بھون بھون کر کھا رہے ہوتے ہیں دولت احباب کے مزے ہوتے ہیں اور یوں یہ چھٹی والا ہفتہ خوشیوں بھرا ہفتہ کہلاتا ہے۔ آزادی کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کے ہم ہنسی خوشی رہیں آزادی کی نعمت بہت بڑی نعمت ہے اس آزادی کے لیئے کیا کچھ نہیں ہوتا ایک آزاد ملک حاصل کرنے کے لئے لوگ بہت قربانیاں دیتے ہیں۔ امریکہ کو آزاد کرانے کے لئے جنگیں ہوئیں بہت سارے قوانین پاس ہوئے۔ تب کہیں جاکر لوگوں نے ایک آزاد ملک کی آزادی کو محسوس کیا۔ امریکہ میں آنے کے لئے لوگ بہت کوششیں کرتے ہیں پھر یہاں آکر بہت محنت کرتے ہیں اور جو بھی یہاں آجاتا ہے واپس نہیں جانا چاہتا ہے وہاں بڑے گھر چھوڑ کر آئے بزنس چھوڑ کر آئے اپنے عزیزوں کو چھوڑ کر آئے ملک کے ہجرت کرکے آنے والوں کی یہی کہانی ہے مگر پھر بھی لوگ واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔ اور امریکہ میں رہنے کے لئے ہر طرح کی قربانی دینا چاہتے ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے بے شک یہ ایک امیر ملک ہے یہاں محنت کا صلہ بھی بڑھ چڑھ کر ملتا ہے ڈالر کی اپنی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ مگر سب سے بڑی بات یہ ہے کے یہاں ہر طرح کی آزادی ہے۔ جو لوگوں کے لئے باعث اطمینان ہے اس آزادی سے بے شک کچھ لوگ اور ان کے بچے بگڑ گئے مگر اسی آزادی سے بہت سارے لوگ سنور بھی گئے۔ مذہب کو پہچانا لوگوں کے حقوق کو پہچانا۔ تنگ نظری دور ہوئی پیسے کی طرف سے فراغت ملی تو دل اور دماغ نے کام کرنا شروع کردیا۔ دل نے برائی کی طرف کھینچا تو دماغ نے اچھی راہ دکھائی۔ کبھی کفر کی طرف ذہن جاتا ہے تو کبھی دین کی طرف ذہن جاتا ہے۔ مگر آزادی کی نعمت نے ہر چیز چننے کے راستے کھولے ہوئے ہیں یوں لوگ وسیع الذہن ہوگئے ہیں۔ ایک دوسرے کو معاف کردیتے ہیں اور ایک دوسرے کو آزادی دی ہوئی ہے کے آپ کو اختیار ہے اچھائی اور برائی چننے کا ہم تو راستہ بتانے والوں میں ہیں یوں جب ذہنی دبائو نہیں ہوتا تو اگر کوئی اچھی بات بتانے والا ہو تو لوگ اس کو بھی غور سے سن رہے ہیں۔ دوسری جانب آزادی کا یہ عالم ہے کے کھلم کھلا شراب اور سگریٹ کے کش لگ رہے ہیں۔ عورتیں آدمی بن رہی ہیں اور مرد عورت بن رہے ہیں۔ گرل فرینڈ بوائے فرینڈ بنانا کوئی بری بات نہیں ہے۔ مگر نکاح کے ساتھ رہنا ماڈرن سمجھا جاتا ہے ان کو بھی کوئی برا نہیں کہتا۔ ہر کوئی اپنی زندگی جی رہا ہے اسی لئے ہر کوئی چار جولائی کو خوشیاں مناتا نظر آتا ہے۔ کے اس ملک نے ہر ایک کو جینے کا طریقہ سکھایا ہے۔ مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے کیا اتنی آزادی مناسب ہے بے شک ہر شخص کو عزت چاہئے مگر کیا یہ ضروری ہے کے جو اُس کا دل چاہے کرے اور کوئی روکنا والا نہ ہو۔ اس سوال کا کیا جواب ہے۔
٭٭٭٭٭٭
















