کانٹ ڈان پر نظر!!!

0
84
سردار محمد نصراللہ

قارئین اور عزیزان وطن!کانٹ ڈان شروع ہے ہمارے نئے نویلے فیلڈ مارشل جرنل عاصم منیر صاحب کا کیلنڈر گھٹنے لگا اور قوم کا دل دھڑکنے لگا ہے کہ نجانے اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ، روڈ میپ پیش کرنے والے جلال پور جٹاں کے جٹ سہیل وڑائچ صاحب نے فیلڈ مارشل صاحب صدر مملکت بننے کی ٹپکتی رال کا عندیہ تو دیا ہے لیکن وڑائچ صاحب کی خوشامدی ٹون جرنل صاحب کی رال میں بہہ گئی ہے لیکن ان کی خواہش پورے جوش و خروش سے اسی راستے پر گامزن ہے جو راستہ مملکت کے صدر دروازے پر کھلتا ہے ، جیسے جیسے کیلینڈر ریٹائیر منٹ کی طرف گھٹتا جائے گا ا اسٹبلشمنٹ کی حرکت تیز ہوتی جائے گی اور اکتوبر کے وسط میں فیلڈ مارشل صاحب کی ڈنڈی لہرائے گی اور سہیل وڑائچ جو آجکل اپنے جرنیلی کالموں کی وجہ سے زیر عتاب ہے سرخ روح ہو جائے گا بس کانٹ ڈان پر نظر جمائے رکھیں ،
قارئین اور عزیزانِ وطن! آج کا الطاف گوہر ہمارے نئے صدارت کے خواہشمند عاصم منیر صاحب کے لئے تقریر لکھنا شروع ہوگیا ہیجو اکتوبر کے وسط تک مکمل ہو جائے گی اور ایک دن میرے ہموطن نیا ترانا سنیں گے قوم کے مفید تر مفاد کی ضرورت کے تحت فیلڈ مارشل صاحب نے یہ قدم اٹھایا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے چپہ چپہ میں مٹھائی بٹنی شروع ہو جائے گی اور ان کی اپنی بنائی ہوئی فارم 47کی حکومت سے نجات کے لئے نوافل ادا کئے جائیں گے میرے عزیزو یہ سرکاری فلم ہم 1959 سے ایوبی آمریت کے دور سے دیکھ رہے ہیں لہازا جرنل عاصم صاحب سے کوئی بعید نہیں کہ وہ بھی اپنے پیش رو کی ڈگر پر چلیں ، خیر ہمیں کانٹ ڈان پر اپنی نظریں جمائیں رکھنی چاہئے اور امید رکھیں کے واقعی 25 کروڑ عوام کو اس سو کالڈ ہائی برڈ نظام سے چھٹکارا ملے ،
قارئین اور عزیزان وطن! آج کل وطن عزیز میں مافی کی پکار ہے پہلے سہیل وڑائچ عمران خان سے مافی کی درخواست کرتے کرتے خود مافی پر اتر آئے ہیں جن طاقت ور صاحبان کے لئے وہ خان صاحب کو مافی کا لکچر دے رہے تھے اب الٹا وہی طاقت ور صاحبان بیچارے وڑائچ سے مافی منگوا رہے ہیں، دوسرے جو اسکرین پر عمران خان صاحب سے مافی کی درخواست لے کر نمودار ہوا ہے خواجہ آصف ہے جو خود مافیوں کا پتلا ہے پہلے وہ اپنے باپ خواجہ صفدر جو ضیاالحق کی انجمن کا چئیر مین بنا تھا کے لئے قوم سے مافی مانگتا اور کہتا تھا کہ میں شرمندہ ہوں جرنیلوں کی جوتیاں چٹکاتے پھرنے والا خاص طور پر جرنل باجوہ کے جس نے ہر قدم پر اس کو سہولت فراہم کی ،اس منصب پر بیٹھنے کے لئے جس کا وہ اہل ہی نہیں تھا، اب وہ اس شخص جس کا نام عمران خان ہے جو پوری قوم کی آنکھ کا تارا ہے کو مافی مانگنے کی ترکیبیں بتا رہا ہے، سرکاری میڈیا کی سرکاری اینکر عاصمہ شیرازی کے پروگرام میں بیٹھ کر اس قسم کے ہنر ماسٹر منہ پرانی ریکارڈنگ کمپنی جس پر ڈوگی کی تصویر لگی ہوتی ہے بھونکتا رہتا ہے، اس شخص سے معافی کی اُمید کر رہا ہے جس کا جرم پاکستان کی خود مختاری اور 26 کروڑ عوام کی سر بلندی ہے، خواجہ آصف یہ کوئی نواز شریف ہے جو دو دن جیل نہیں کاٹ سکا اور رو رو کر کہتا تھا مجھ کو جیل میں بوٹیاں نہیں ملتی ہیں اور پھر ایک بار نہیں بار بار جرنیلوں کے بوٹوں کو چاٹ کر ملک سے بھاگ گیا خواجہ کچھ شرم کرو، کچھ حیا کرو ،فکر مت کرو ،فیلڈ مارشل صاحب کو صدر مملکت بنانے میں تم پیش پیش ہو گے اور نواز کو گالیاں دے رہے ہو گے، بس” کانٹ ڈان” پر نظر رکھو، پاکستان زندہ باد!
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here