دنیا کے بت کدوں میں پہلا وہ گھر خدا کا
ھم اس کے پاسباں ھیں وہ پاسباں ھمارا
حرمین شریفین کا ایک ایک زرہ ھمارے ایمان کا حصہ ھے۔ ھماری کیا اوقات کہ ھم اس کے گھر کی خفاظت کریں ۔ ھماری جان مال اولاد سبھی اس پر قربان۔پاکستانی قوم جس خواہش کا اظہار نعتوں اور قوالیوں میں کیا کرتی تھی ۔ اللہ رب العزت نے ارض مقدس کی نوکری دے کر وہ خواہش پوری کردی ھے کہ یہ سعادت مملکت خداد کو نصیب ھوئی۔ پاکستان خادم حرمین الشریفین میں شامل۔ آل سعود نے اپنی خفاظت کے لئے ہمیشہ امریکہ اور یورپ پر انحصار کیا۔جو ہر سال سعودی عرب سے بلینز آف ڈالرز وصول کرتا ، بلیز آف ڈالر کا اسلحہ بیچتا۔سستا تیل اور گیس خریدتا۔خطے میں اپنے مفادات حاصل کرتا۔اور اپنے بغل بچے اسرائیل کو دفاعی حصار فراہم کرتارہا ھے۔عرب مطمئن تھے کہ ایک سپر پاور انکا دفاع کررہی ھے۔ لیکن گزشتہ ہفتے قطر پر امریکی بغل بچے اسرائیل کی جارحیت نے عربوں کو غیر مخفوظ کردیا ۔عرب سمجھتے ھیں کہ امریکہ نے ان سے غداری کی ھے۔اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب لیگ اور او آئی سی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا ۔ جو نشستن، گفتن، برخواستن سے آگے نہ بڑھ سکی۔کسی کو یہ توفیق بھی نہ ھوئی کہ وہ اسرائیل کے سرپرست امریکہ کی غداری پر مذمت کرسکیں جسے وہ سالانہ کئی سو بلینز اپنے ڈیفینس اور اسلحہ کے لئے فراہم کرتے رہے۔ امریکہ کو کئی درجن ائیر بیس۔ فوجی اڈے فراہم کئے ۔ لیکن امریکہ انہیں تخفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا۔لہذا سعودی قیادت نے خطرہ بھانپتے ھوئے پاکستان سے تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ کیاھے۔یہ معاہدہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو تخفظ فراہم کرے گا۔ عرب ممالک نے خطے میں اسرائیلی سرپرست امریکہ کو اڈے دے کر اپنے ہاتھ کاٹ دئیے ھیں ۔بحرین میں سینٹکام کا آفس ھے۔ قطر میں الحدید بیس ھے۔ جارڈن ،عراق ، مصر ،سعودی عرب میں امریکن بیسیز ھیں۔ امریکہ اسرائیل کے بدلے کبھی بھی عربوں کا تخفظ نہیں کرے گا۔اسرائیل نے غزہ ، فلسطین میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی بربرئیت کی ھے۔اقوام عالم خاموش ھیں۔امریکہ اور یورپ ان مظالم میں شامل ھیں۔اسرائیلی جارحیت بڑھتی جارہی ھے۔ خطے کے امن اور تخفظ کے لئے ایسا معاہدہ ضروری تھا۔ پاک سعودی دونوں ممالک مشترکہ جیٹ طیارے میزائیل اور ڈران ٹیکنالوجی بنانے جارہے ھیں۔پاکستان اسرائیل کے قریب الجوف پہنچ چکا ھے۔جہاں سے اسرائیل تین سو میل ھے۔ پاک سعودی دفاعی معاہدہ روایتی بھی ھے اور نیوکلیائی بھی۔ایران ۔ یمن اور خزب اللہ نے اس معاہدے کی حمایت کی ھے۔ مصر نے بھی معاہدے کو سراہا ھے۔ اسرائیل دوبارہ قطر پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے رہا تھا۔ آج اسے اپنے دفاع کی فکر پڑ گئی ھے۔ الحمد للہ پاکستان دنیا کی بہترین فوج، بہترین ائیرفورس،بہترین میزائل اور جوہری صلاحیت موجود ھے ۔ پاکستان دنیا میں پہلا ملک ھے جس کے پاس Tactical weapons اور سمارٹ بم بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔جواسرائیل جیسے موذی جانور کے لئے چند ہی کافی ھیں۔ سائز کبھی mater نہیں کرتے۔ جذبے اور حوصلوں کی اہمیت ھوا کرتی ھے۔ چھوٹے سے ویت نام نے امریکہ کو شکست دی۔ پاکستان نے دس گنا بڑے دشمن بھارت کو شکست دی۔ افغانستان نے روس اور امریکہ کو شکست دی۔ اسلحہ کے ساتھ جذبوں کی بہت اہمیت ھوا کرتی ھے۔ پاک سعودی معاہدہ اسرائیل کے سرپرستوں کی نیندیں اڑا دے گا۔مقامات مقدسہ کے خفاظت کے لئے جذبے آسمانوں سے آیا کرتے ہیں ، جنہیں دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔الحمدللہ خانہ خدا کی خفاظت کے لئے دس لاکھ بہادرافواج اور بفضلہ تعالی پوری قوم تیار ھے۔ بین الاقوامی میڈیا سی این این ،الجزیرہ ،دی سٹار، وائس آف امریکہ اور انڈین میڈیا کا کہنا ھے کہ عرب ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ چکا ھے۔اس معاہدہ سے سعودی عرب کو نیوکلیر امبریلا حاصل ھو چکا ھے ۔اس معاہدہ کے تحت ہر قسم کی ٹیکنالوجی بھی ٹرانسفر ھوگی ۔ پاکستان کی ملٹری پاور اور سعودی عرب کی اکنامک پاور خطے میں ایک بڑی طاقت بن کرابھریں گئے۔اس معاہدے سے ایران، یمن، ترکی اور سعودی کی قربت میں بھی پاکستان کردار ادا کررہا ھے۔مزید مسلم ممالک کو اسلامی اتحاد میں شامل ھونا چاہئے تاکہ کسی ایک پر حملہ سب پر حملہ تصور ھو۔ون فار آل ۔ آل فار ون ۔ عربوں کی امریکہ پر بد اعتمادی سے خلیج میں چین اور پاکستانی اسلحہ کی منڈی کھل چکی ھے۔ پاکستانی اور چینی اسلحہ کی مانگ سے یورپ اور امریکہ کی بلیک میلنگ ختم ھوگی۔ پاکستان اور عرب اس بلیک میلنگ سے آزاد ھوگئے ھیں کہ یورپین اور امریکن اسلحہ عرب ممالک اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں کرسکتے تھے اور پاکستان امریکن اسلحہ اور F-16 بھارت کے خلاف استعمال نہیں کرسکتا تھا۔پاکستان الحمدللہ اپنے جیٹ بناکر اس جنھجنٹ سے آزاد ھوچکا ھے۔ پاک سعودی دفاعی معاہدہ وقت کی ضرورت تھا-خالانکہ بھارت اوراسرائیل کا معاہدہ ،امریکہ اسرائیل کا معاہدہ ، برطانیہ اسرائیل ۔ جرمنی اسرائیل کا معاہدہ پہلے سے موجود ھے۔ لیکن پاک سعودی معاہدے پر اتنی چیخیں کیوں۔اور صرف ھمارا نیوکلیائی بم اسلامی بم کیوں؟۔
اسرائیل کا بم نہ یہودی ھے اور نہ بھارتی بم ہندو ھے۔ نہ جرمنی، برطانیہ، فرانس اور امریکہ کا بم کرسچن بم؟۔ امریکن تھینک ٹینک کا کہنا ھے کہ پاکستان لانگ رینج بلاسٹک میزائیل بنا رہا ھے ۔ جسکی رینج بارہ سے پندرہ ہزار میل ھوگی۔ جسکی رفتار دوسرے مزائیلوں سے چار گنا تیز ھے ۔
یاد رہے کہ پاکستان نے مئی میں صرف بھارت کو شکست نہیں دی بلکہ پاکستان نے بھارت کے اتحادی اسرائیل کو بھی شکست دی تھی۔کیونکہ اسکے ایکسپرٹ بھارت میں موجود تھے۔خلیجی ممالک سیامریکہ کی شرط رہی ھے کہ اگر عرب ابراہیم اکارڈ پر دستخط کرتے ھیں تو انہیں تخفظ فراہم کیا جائے گا۔ابراہیم اکارڈ دراصل گریٹر اسرائیل کا قیام ھے۔قطر پر حملہ کے بعد انکی آنکھیں کھل گئیں ھیں ۔ قطر ہر سال اٹھارہ بلین کے ہتھیارامریکہ سے خریدتا ھے۔ چالیس بلین کا اسلحہ متحدہ عرب امارات خریدتا ھے۔اٹھہتر بلین ڈالرز کا اسلحہ سعودی عرب خریدتا ھے۔ کویت، بحرین اور عمان ہر سال پچیس بلین کا اسلحہ امریکہ سے خریدتے ھیں۔اس کے علاوہ ان ممالک سیسیکورٹی کے بلینز آف ڈالرز وصول کرتا ھے۔پاک سعودی معاہدہ پوری خلیجی ممالک کو آپس میں جوڑے گا بلکہ یمن ، شام، لبنان اور ایران کے تعلقات عرب ممالک سے ہی جہت اختیار کرینگے۔
پاکستان اور ترکی اسلامی دنیا میں اچھا کردار ادا کرنے جارہے ھیں۔پاک ترک معاہدہ بھی طے پا چکا ھے۔ کہا جارہا ھے کہ پاکستان،ایران،ترکی
اور مصر کی مشترکہ اسلامی فوج پر بھی کام شروع ھوچکا ھے۔پاکستان، سعودی عرب کے معاہدہ سے مسلم ممالک میں خوشی کا سماں ھے۔ پاکستان کی پیشہ ور افواج امت مسلمہ کے لئے امید کی کرن ھے۔اس وقت امریکہ،اسرائیل
اور بھارت مضطرب ہیں۔امریکہ کا خلیجی ممالک کے درمیان معاہدہ عرب ممالک کاتخفظ تھا۔ لیکن یہ کیسا معاہدہ ھے کہ اسرائیل جب چاہے ، جہاں چاہے عرب ممالک پرحملہ کرسکتا ھے۔امریکہ اس پر خاموشی اختیار کرتا ھے۔ اسلئے سعودی نے خطرہ کو بھانپتے ھوئے پاکستان سے معاہدہ کیا۔امریکہ اس معاہدہ سے ناخوش ھے ۔امریکا اسرائیل کو مزید بیک کرے گا۔پاکستان کے خلاف پراکسی وار لڑی جائے گا۔بھارت کو ھمارے خلاف اکسایا جائے گا۔لیکن انشااللہ بھارت اس بار بہت پٹے گا ۔اور کشمیر سے بھی ہاتھ دھوئے گا۔
آئیندہ بحر خلیج اور بحر ہند میں حالات تیزی سے تبدیل ھوتے دکھائی دینگے۔سعودی عرب میں پاکستان کے جے ایف تھنڈر۔ پی ایل،15 مئزائیل بھجوانے جارہے ھیں۔اس کے لئے الجوف ائیر بیس پاکستان کیسپرد کیا جارہا ھے ۔پاکستان چونکہ نیو کلیر ملک ھے۔ اس معاہدہ سے سعودی عرب کو نیوکلیر شیلڈ بھی حاصل ھوچکا ھے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ھے کہ سعودی عرب کے علاوہ دوسرے مسلم ممالک کو بھی نیوکلیر شیلڈ فراہم کیا جاسکتا ھے۔دفاعی معاہدے کے بعد پاکستان چین سے 100 JF-35. لے رہا ھے۔ پی ایل -15. میزائل کے علاوہ پی ایل -19, پی ایل -21 کی بھاری کھیپ بھی خریدی جارہی ھے۔اس دفاعی معاہدہ نے جہاں اسرائیل اور بھارت کی نیندیں حرام کی ہیں وہاں امریکہ کو بے چین کیاھے ۔صدر ٹرمپ نے چین، پاکستان اور خطے کے دوسرے ممالک کو واچ کرنے کے لئے بگرام ائیر بیس مانگ لیا ھے۔ دفاعی مبصرین کا کہنا ھے کہ افغانستان ایک بلین ڈالرز کے بدلے بگرام ائیر بیس امریکہ کے حوالے کرسکتا ھے۔اس سلسلہ میں طالبان انتظامیہ اور امریکن آفیشلز کی بیک ڈور چینل کئی نشستیں ھو چکی ھیں۔لیکن افغان سیکورٹی چیف کا کہنا ھے کہ ھم امریکہ سے دوبارہ جنگ کرینگے۔ دوسری طرف بھارت امریکہ اور قابل انتظامیہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ھے۔ نیتن یاہو تکی اور مصر کے ساتھ نیا مخاذ کھولنے جارہا ھے ۔بھارت کے دو جنگی جہاز اسرائیل کی مدد کے لئے قبرص پہنچ چکے ھیں۔ تقریبا 156 ممالک نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا ھے ۔ نیتن یاہو کا کہنا ھے کہ وہ فلسطینی ریاست کو قبول نہیں کرے گا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ھے کہ ھم فلسطین دہشت گردوں کے حوالے نہیں کرسکتے۔سفاک نیتن یاہو اور مودی ایک جیسی ذہنیت کے مالک ھیں ۔جو خطے میں بدامنی کے ذمہ دار ھیں ۔بھارت کو میدان میں اتارا گیاھے کہ وہ پاک سعودی معاہدے کو ٹیسٹ کرے ۔ اسلئے گزشتہ رات بھارتی وزیردفاع نے کہا ھے کہ آپریشن سندور جاری ھے۔سندور 2 اور تھری شروع ھو سکتا ھے۔بھارت نیا فالز فلیگ کرسکتا ھے۔
قارئین ! خطے کے حالات بہت تیزی سے بدل رہے ھیں ۔افغانستان کیطرف سے دہشتگردی بڑھنے کے امکانات ھیں۔ پچاس سالہ مہمان نوازی کا صلہ دشمنی اور دہشتگردی کی شکل میں دیا جارہا ھے۔ امریکہ پاکستان اور چین کے گرد حصار بنا رہا ھے۔پاکستان کو افغان بارڈر اور اندرونی دہشتگردی کا سامنا ھے۔
پاک سعودی معاہدے کے بعد امریکی انتظامیہ کیطرف سے آنے والے دنوں میں بھارت کو خصوصی اہمیت دی جاسکتی ھے۔پاکستان کو بھی خطے میں سلامتی کے لئے ایران ، ترکی ،متحدہ عرب امارات اور چین کو اس معاہدے میں شامل کرنا چاہیے تاکہ یہ اتحاد نیٹو جیسی طرز شکل اختیار کرسکے۔ایک پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جائے۔ اسرائیل کو اب یہ سمجھنا ھے کہ اس نے زندہ رہنا ھے کہ یا نہیں۔ اللہ رب العزت امت مسلمہ کو مخفوظ فرمائے ، باہمی اتحاد اور اتفاق فرمائے۔ آمین
٭٭٭















