سکول اور ہوم ورک !!!
گرمیوں کا موسم ختم ہوا اور بچوں کے سکول کھل گئے اس کے ساتھ ہی مائوں کی یا دوسرے لفظوں میں والدین کی ذمہ داری بڑھ گئی۔ گرمیوں کی چھٹیوں میں والدین کو پورا دن چھوٹے بچوں کے لئے مختلف سرگرمیاں تلاش کرتے گزرتا ہے۔ پورا دن بچے ٹی وی تو نہیں دیکھ سکتے اس لئے ان کے لئے ان کی دلچسپی کے دوسرے سامان ڈھونڈے جاتے ہیں۔ مگر سکول کھلنے کے بعد بظاہر تو یہ لگتا ہے کے کام کم ہوگیا۔ بچے سکول جائیں گے اور ہم کام پر جائیں گے یا گھر جا کر سوئیں گے۔ گھر صاف کریں گے پڑھائی کریں گے یہ سارے خواب تو پورے ہونے شروع ہوجاتے ہیں مگر بچوں کو سکول چھوڑنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ سکول سے لے کر آنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ پھر ان کو ہوم ورک کرانا ہوتا ہے۔ یوں بظاہر پرسکون والدین ان ذمہ داریوں میں الجھ جاتے ہیں۔ صبح کون چھوڑے گا بچوں کو کون لے کر آئے گا۔ بچوں کو ہوم ورک کون کرائے گا جاب کرنے والے والدین کے لئے یہ ایک بڑا سوال کھڑا ہوتا ہے۔ ہر کوئی اپنے طریقے سے ان مسائل کا حل تلاش کر لیتے ہیں۔ امریکہ میں رہنے والے والدین کے لئے جہاں تعلیم کی سہولت ہے۔ جگہ جگہ چھوٹے بچوں کے لئے سکوڈے کیئر کھلے ہوئے ہیں۔ مفت میں ہائی سکول تک اچھی تعلیم کے ساتھ پہنچ جاتے ہیں وہیں والدین کی ملازمت کافی مسائل بھی پیدا کرتی ہے۔ مگر یہ ملازمت پیشہ والدین تو کچھ نہ کچھ کر ہی لیتے ہیں مگر مجھے ایسے والدین پر حیرت ہوتی ہے جو یہاں کی تمام سہولتوں کو تو حاصل کرتے مگر خود بچوں پر محنت نہیں کرنا چاہتے۔ صبح بچوں کو سکول چھوڑ کر خود بے فکر ہو جاتے ہیں۔ بچوں کو سکول سے کھانا بھی مل جاتا ہے۔ اور بچوں کو سنبھالنے والے ٹیچر ان کو سنبھالتے بھی ہیں۔ اور والدین آٹھ گھنٹے کے لئے بے خبر بھی ہوجاتے ہیں بچے گھر آتے ہیں تو ان کے ہوم ورک کی فکر بھی نہیں ہوتی۔ کچھ والدین تو ان کے بستے بھی نہیں چیک کرتے کے وہ سکول سے کون سے کاغذات لائے ہیں۔ یوں ان بچوں کے اندر ذہانت ہوتے ہوئے بھی وہ دوسرے بچوں سے پیچھے ہو جاتے ہیں جو والدین اپنے بچوں کے ہوم ورک کا خیال رکھتے ہیں۔ ان کی پڑھائی میں دلچسپی لیتے ہیں وہ بچے ٹیچر کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں ان کو بھی یہ اچھا لگتا ہے کے بچے ہوم ورک کر رہے ہیں پڑھتے ہیں دلچسپی لے رہے ہیں ورنہ ٹیچرز کے لئے بھی بڑی مایوسی کا مقام ہوتا ہے کے ان کی کلاس کے بچوں کے والدین ان کا ہوم ورک بھی نہیں دیکھتے ہیں اور کسی کانفرنس میں بھی شامل نہیں ہوتے ہیں۔ اکثر ہمارے دیسی والدین اور بچے اس لئے نہیں جاتے کے ان کو انگلش نہیں آتی۔ اگر سکول جائیں دلچسپی لیں تو ان کو ترجمان بھی مل جاتے ہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب آپ کو بلایا جارہا ہے تو ضرور جائیں اور دل لگا کر اپنے بچوں کی پڑھائی میں دلچسپی لیں۔ سہولتوں کا فائدہ اٹھائیں بچے کو اچھا شہری بنائیں اور محض ہائی سکول کی ڈگری کے لئے نہ بھیجیں۔
٭٭٭٭٭















