کراچی:
وزیراطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ غیر ہنرمند مزدوروں کی کم سے کم اجرت رواں سال 16200سے بڑھا کر 17500 روپے کردی گئی ہے۔
سندھ اسمبلی کے وقفہ سوالات میں محکمہ محنت کے حوالے سے مختلف ارکان کے سوالات اور ان کے ضمنی سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیراطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ غیر ہنرمند مزدوروں کی کم سے کم اجرت رواں سال 16200سے بڑھا کر 17500 روپے کردی گئی ہے اور اس کا اطلاق تمام فیکٹریوں اور صنعتی زونز اور جہاں جہاں غیر ہنر مند مزدورکام کرتے ہیں پر ہوتاہے۔
انہوں نے بتایا کہ مختلف اضلاع میں محکمہ محنت کے تحت ڈسپنسریاں اور اسپتال قائم ہیں جنھیں 52 ملین کے اخراجات سے اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ ملازمین کے اوقات کار 8 گھنٹے ہیں اور اس سے زائد اگر وہ کام کرتے ہیں تو اس کا اوور ٹائم دیا جاتا ہے اور اگر کوئی اس سے زائد ڈیوٹی لیتا ہے تو اس کی شکایات لیبر بورڈ اور محکمہ محنت میں کی جاسکتی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ لیبر قانون کے سیکشن 9 کے سب سیکشن 3 کے تحت 6 ماہ کی سزا، 20 سے 50 ہزار تک جرمانہ اور جو اجرت مزدورو کو کم دی گئی ہے چاہے وہ کتنے ہی ماہ کی کیوں نہ ہو اس تمام کی ادائیگی کرائی جاتی ہے۔ رجسٹرڈ مزدور دوران ملازمت وفات پا جائے تو اس کی فیملی کو ورکرز ویلفئیر بورڈ کے ذریعے5 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جاتی ہے۔