کراچی:
برستے بادل شائقین کی خوشیوں میں حائل ہونے لگے، مہمان ٹیم نے بدھ کو آرام کا فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا تاہم بارش کی وجہ سے گرین شرٹس بھی میدان کا رخ نہیں کرسکے۔
سری لنکا کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، نیشنل اسٹیڈیم 10سال بعد آئی لینڈرز کی کسی میچ میں میزبانی کیلیے بے تاب ہے، البتہ موسم کے سبب مسائل سامنے آنے لگے، ابتدائی دونوں میچز بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
مہمان کرکٹرز نے بدھ کو پریکٹس سیشن کے بجائے آرام کا فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا،پاکستانی ٹیم کو ساڑھے 5بجے ٹریننگ کیلیے میدان میں اترنا تھا لیکن بارش کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا، گراؤنڈ اور اسٹیڈیم کے مرکزی داخلی دروازے پر بھی پانی جمع ہونے سے مشکل حالات پیدا ہوئے، شہرکے مختلف علاقوں کی طرح شارع فیصل پر بھی متعدد مقامات پرپانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
چنانچہ سیکیورٹی کومدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ٹیم کی پریکٹس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیاگیا، کرکٹرز کا سامان پہلے ہی اسٹیڈیم پہنچادیا گیا تھا،وہ ہوٹل میں فوٹوسیشن میں شریک ہوئے،کیرم بورڈ کے ساتھ دل بہلایااورگپ شپ کا سلسلہ بھی جاری رہا، چند پلیئرز نے جم میں ایکسرسائز بھی کی،اگر موسم نے اجازت دی تو دونوں ٹیمیں جمعرات کو پریکٹس کرتے ہوئے خود کو کنڈیشنز سے ہم آہنگ کرنے کے واحد موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گی۔
پاکستان کا پریکٹس سیشن نیشنل اسٹیڈیم میں دوپہر2بجے شروع ہوگا،شام ساڑھے 4بجے میزبان کپتان پریس کانفرنس میں ون ڈے سیریز کے حوالے سے اپنے عزائم ظاہر کریں گے،ٹرافی کی تقریب رونمائی اور فوٹو سیشن کے بعد مہمان ون ڈے ٹیم کے قائد لاہیرو تھریمانے میڈیا سے بات کریں گے،آئی لینڈرز کا ٹریننگ سیشن شام6بجے شروع ہوگا۔
مقامی کوریئرکمپنی کے مطابق گذشتہ روز تک پہلے ون ڈے کے 50فیصدٹکٹ فروخت ہوچکے،500روپے والی 12ہزار،1000مالیت کی2ہزار ٹکٹیں فروخت ہوچکیں، 2000 والی15فیصد ٹکٹیں بیچ دی گئی ہیں،3000والی ٹکٹوںکا تناسب اب تک صرف 10فیصد ہے۔ ٹکٹ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک کوریئرکمپنی کے کاؤنٹرز سے دستیاب اور شہری ایک شناختی کارڈ پر 5ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔
دوسری جانب میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہیڈ کوچ و چیف سیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کا پاکستان آنا بڑا خوش آئند اوریہ ایک بڑا موقع ہے،دنیا کے مختلف ملکوں میں اب حالات ایک جیسے ہیں لیکن کرکٹ متاثر نہیں ہونا چاہیے،سری لنکن ٹیم کا آنا اچھی بات ہے، دیگر ملک بھی ہمیں سپورٹ کریں،ہوم گراؤنڈ پر اپنی کنڈیشنز میں ہم وطنوں کے سامنے کھیلتے ہوئے جذبات ہی اور ہوتے ہیں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کسی ٹیم کو بھی کمزور سمجھنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔
سری لنکاکی اس سیریز سے قبل منتخب ہونے والی ٹیم میں بھی بیشتر نئے کھلاڑی شامل تھے،ان کے پاس گنوانے کیلیے کچھ نہیں ہمیں سیریز میں بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی، منتخب تمام 16کرکٹرز میچ کھیلنے کے اہل ہیں، ضرورت کے مطابق آزمائش کی جائے گی۔
10سری لنکن کرکٹرزکی جانب سے دورے سے انکار کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ہر انسان کی زندگی قیمتی ہے،ہم لوگ اور دیگر کرکٹرز بھی یہاں موجود ہیں،اگرپاکستانی حکومت ضمانت دے رہی تھی تو ان کو یہاں آنے پر غور کرنا چاہیے تھا،پاکستان کی کرکٹ میں ایک سنہری تاریخ ہے،ہم نے ورلڈ کپ جیتا، ٹیسٹ میں نمبر ون رہے، ٹی ٹوئنٹی میں عالمی نمبر ون ہیں،کھلاڑیوں اور ملکوں کو سوچنا چاہیے کہ کرکٹ کی دنیا کے ایک اتنے بڑے ملک کو انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی سے دور نہیں رکھا جا سکتا۔