ملیحہ لودھی….Zhizling Pakistani!!!

0
586

قارئین وطن! کشمیر پاکستان کی شہہ رگ آج کے دن تک ہندتوا بربریت کے علمبردار ہٹلر مودی کے جبڑے تلے ہے۔ کرفیو نافذ ہوئے 65 دن سے زیادہ ہو گئے ہیں لیکن باڈر کے دونوں جانب ایک عجیب سی خاموشی ہے اور میں حیران ہوں کہ قبرستان جیسی خاموشی کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ نہ ثابت ہو۔ کہ پھر معاملات کسی سے سنبھلنے نہ پائیں۔ اس لئے بار بار کشمیر کی آزادی ہمیں یہی بات بتا رہی ہے کہ ایکشن نمبر ایک کہ مجاہدین کو روانہ کیا جائے تاکہ وہ آزادی کا پیمانہ چیک کر سکیں لیکن افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری نام نہاد اپوزیشن جس کا سربراہ وہ شخص ہے جو خود پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہے بلکہ اس مذہبی جماعت کا کرتا دھرتا ہے جو ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کےخلاف رہے ہیں لیکن یہ مزے کی بات ہے کہ ہماری سلامتی کےخلاف کام کرنے والے 70 سالوں سے ملک کو لوٹ لوٹ کر کھا گئے ہیں لیکن آج عمران خان کی حکومت میں ان کو ہر طرح کے کیڑے نظر آرہے ہیں اور آج وہ رہبر نامی سیاسی گروپ کی سربراہی کر رہے ہیں جن کو ہم مولانا فضل الرحمن کہتے ہیں۔ بہت سال گزر چکے ہیں کہ ہمارے ایک دوست شاہ جی مرحوم نے کچھ دوستوں کےساتھ مل کر بروکلین میں ایک بڑا مشہور ٹرکش ریسٹورنٹ میں مولانا کو عشائیہ دیا۔ ہال میں تقریباً 70/80 لوگ جمع تھے، مولانا نے جو رہبگر گروپ کے رہبر بنے ہوئے ہیں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ہمارے بزرگوں یعنی ان کے باپ دادا پاکستان کے بننے کےخلاف تھے بس ان کا یہ کہنا تھا کہ اتنی پلیٹیں چلیں کہ مولانا کو وہاں سے بھاگنا ہی پڑا آج حضرت کہتے ہیں کہ 27 اکتوبر جو کہ یکجہتی کشمیر کا دن ہے وہ دن اُس کا پورے ملک میں جنگ کا دن ہے ارو اس سلسلے میں وہ اسلام خطرے میں ہے کو ڈھال بنا کر حکومت کو چلتا کرنا چاہتا ہے اور ملک کو اپنی گندگی کی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ یہ اچھا رہبر ہے جو دیکھ رہا ہے کہ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے اور ہماری افواج ایسٹرن اور نارتھرن بارڈرز پر ہندو فوج کو روکا ہوا ہے اور دوسری جانب وہ اُسی کے ملاپ سے پلنے والے افغانی جو دہشتگردی کر رہے ہیں کہ روکے ہوئے ہیں ارو ہم اس بات پر خوش ہیں کہ یہ نام نہاد رہبر جس کیلئے منا کانپوری نے خُوب کہا ہے!
رہبروں نے اس طرح لوٹا ہمارا کارواں
اے فناَ رہزن کو بھی صدمہ ہوا
قارئین وطن! ان حالات میں اب امن اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں کو فوراً حرکت میں آنا چاہیے اور ملک میں ڈیفنس رولز آف پاکستان لگا دے تاکہ حکومت کشمیریوں کی آزادی کیلئے کوئی اقدام اُٹھا سکے۔ ورنہ بہت تیزی سے یہ نام نہاد رہبر ملک کے جہاز کو کریش کی جانب لے کر جا رہا ہے۔
قارئین وطن! اب 15 سال سے زیادہ امریکہ میں ہماری سفیر اور یو این او میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی بات کرتے ہیں میں بعض دفعہ یہ سوچنے پر مجبور تھا کہ کیا وہ ہے یا ایسی کونسی قابلیت کا معیار ہے کہ اس کو اس عہدہ پر بینظیر، نوازشریف اور مشرف اور اةس کے بعد کے لوگ بھی اس کو اس عہدے پر براجمان رکھنے پر مجبور تھے اور اب جب آنکھ کھلی تو پتہ چلا کہ موصوفہ ہندوستان کیلئے کام کر رہی تھیں اس نامراد نے حقانی غدار جیسے شخص کی طرح کیا کیا نہ گُل کھلائے ہونگے، ملیحہ لودھی جیسی سفیر نے ریاست اور اس کے اہم اداروں کو کیا نقصان پہنچایا ہوگا اس کا اندازہ آنے والے دنوں میں ہوگا۔ ملیحہ لودھی ہمارے فورن ڈیپارٹمنٹ میں ایک بلیک شیپ کا مقام رکھتی ہے اس کو صرف نوکری سے نکال کر یا یہ کہہ کر کہ اس کی مدت ملازمت ختم ہو گئی ہے بات یہاں نہیں ختم ہوگی اس کےخلاف باقاعدہ قانونی چارہ جوئی کی جائے اور سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ہمارے ٹکڑوں پر پل کر ہمارے ہی دشمنوں کیلئے کام نہ کرے۔ جب بھی حسین حقانی اور ملیحہ لودھی جیسے نام ہماری سفارتکاری کےساتھ منسوب کئے جائینگے پوری قوم کا سر شرم سے جُھک جائےگا۔
آخر میں وزیراعظم عمران خان سے یہی کہوں گا کہ ان مولا ملاﺅں پر توجہ دینے کی بجائے ملکی معیشت کو ابتری سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں اور ملک میں کچھ عرصے کیلئے ایمر جنسی نافذ کر دیں تاکہ آپ اور کابینہ صحیح کام کر سکے اب بھی آپ کے ایک طرف ہندتوا ہے دوسری جانب اس کے ایجنٹ ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here