”ٹوپی ڈرامہ اور ملی بھگت“

0
374
شبیر گُل

شبیر گُل

گزشتہ ہفتے عالمی منظر نامے پر جنگ کے بادل چھائے رہے ،چوہدری اور کمی کا پتلی تماشا دیکھنے کو ملا۔ جس میں چوہدری اور کمی دونوں کامیاب رہے ، اس سارے منظر میں کئی ٹوپی ڈرامے دیکھنے کو ملے۔ایران، امریکہ کشیدگی سے پوری دنیا پریشان اور تذبذب میں ہے کہ کیا ہو گا۔قارئین۔ !کچھ نہیں ہوگا۔ کھایا پیا گلاس توڑا دو آنے۔ میں یہ کیسے مان لوں ،ایران /امریکہ جنگ ہوگی۔امریکہ کبھی نہیں چاہے گا کہ ایران کمزور ہو۔ امریکی، اسرائیلی اور مغربی مفادات کے لئے ایران جیسے غنڈے کا خطے میں غلغلہ ضروری ہے۔
امریکہ چونکہ عربوں کو ہر سال بلیئنز آف ڈالرز کااسلحہ بیچنا چاہتا ہے اگر عربوں کے ایران سے تعلقات اچھے ہوں تو امریکی اسلحہ خلیج کی ریاستوں کی ضرورت نہیں رہے گا۔اسی لئے عربوں اور ایران کی مخاصمت اغیار کی پہلی ترجیح ہے ، یہ کیسی ملی بھگت تھی کہ عراقی حکومت کو مزائل حملوں سے چھ گھنٹے پہلے ہی بتادیا گیا تھا۔ایرانی مزائل حملوں سے پہلے ہی، امریکن فوجی محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔یہ کیسا ٹوپی ڈرامہ تھا؟یہ کیسے حملے تھے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ٹرمپ کی پالیسی کے عین مطابق ٹوپی ڈرامہ اپنے کریکٹرز کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس جعلی پولیس مقابلہ کو بنیاد بنا کر عنقریب 500 بلین ڈالرز کی اسلحہ ڈیل ہونے جارہی ہے۔ سعودی عیاش ہیجڑوں اور kingdom رجیم ہچکولے لے رہی ہے ۔امریکہ ا±نکی اس کمزوری سے فائدہ اٹھا کر لوٹنا چاہتا ہے۔ امریکہ نے ایرانی جرنل کو مار کر اپنی قوم کو مطمئن کیا اور ایران نے خالی بیس پر مزائل حملہ کر کے اپنی قوم کومطمئن کیا۔تین درجن مزائلوں میں کوئی بھی intercepts نہیں ہوا۔یہ کیسا دفاعی سسٹم ہے جو کچھ گھنٹوں کے لئے سو گیا۔ یہ عجیب ٹوپی ڈرامہ تھاکہ امریکی بیس پر حملے کے بعد سے آج تک نیٹو اور اتحادی فوسز سوئی ہوئی ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس نیٹو اور اتحادی غنڈے خلیج کے چھوٹے غنڈے کے چاقو سے ڈر گئے ہیں۔ جارحانہ طریقہ سے ہونے والی شروع ہونے والی امریکہ /ایران جنگ، سوڈے کی جاگ کیطرح اختتام پذیر ہوئی جس جارحانہ انداز میں بیان بازی اور غصہ دلایا جارہا تھا جھاگ کیطرح بیٹھ گیا ہے۔ ٹوپی ڈرامہ کے پیچھے چھ±پے مقاصد ابھی تک پوشیدہ ہیں ،روایتی جنگ میں ایران اورامریکہ کا کیا مقابلہ؟ایران صرف پراکسی جنگ لڑ سکتاہے۔ جیسے گزشتہ تیس سال ا±س نے پاکستان، افغانستان، بحرین، کویت، عراق، یمن، لبنان، شام اور سعودی عریبہ میں لڑی۔یہ جنگ ایران نے مقامی شیعہ گروپس کو ان ملکوں کے خلاف ا±بھار کر س±نیوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر لڑی۔سعودیہ س±نی گروپوں کو اور ایران شیعہ گروپوں کی مالی امداد فرا ہم کرتے ہیں جس نے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا رکھا۔ بہرحال ایران نے امریکی مفادات کوچیلنج کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ جنرل سلمانی کو مارنے کے بعد پچھتاوے میں ہے کیونکہ سلمانی ، امریکہ کیخلاف تمام گروپس کی بیخ کنی کررہا تھا۔ کمرشل فلائیٹ کو مزائل سے تباہ کرناغیر پروفیشنل ہے جس میں 176 معصوم مسافر مارے گئے۔ 80 ایرانی افراد بھی اس میں سوار تھے۔ ایران اس حوالے سے مشکل میں ہے! قارئین ! میری ذاتی رائے کے مطابق ایران اور سعودیہ عرب کی اس مسلکی لڑائی نے مسلم ا±مّہ کو بہت نقصان پہنچایا۔یہ مسلکی لڑائی خمینی دور سے شروع ہوئی جو آج تک جاری ہے لیکن سلمانی کی ہلاکت کے بعد اس میں کمی آئے گی، حالانکہ ایران دو سو پچاس ملین ڈالر القدس بریگیڈ کو مزید امپاور کرنے کے لئے فرا ہم کئے ہیں۔ قرین قیاس ہے کہ یہ رقم لبنان اور شام میں شیعہ ملیشا کے ذریعے وہاں کے امن کی بربادی کا ساماں پیدا کرے گی۔
قارئین! اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر ایمانداری سے بتائیں کہ شام، عراق، لبنان، یمن کی بربادی کے پیچھے کون ہے۔ ؟
یہی شیعہ ملیشیا ان ملکوں میں پراکسی جنگ لڑ رہی ہے۔یہ طالبان طرز کے دہشت گرد ہیں۔ جنہوں نے ان ملکوں کے امن کو برباد کیاہے۔بحرین ،کویت،افغانستان،پاکستان، سعودی عرب،متحدہ عرب امارات میں ایران شیعہ گروپس کو زہریلا لٹریچر اور پیسہ فراہم کرتا ہے۔اسی لئے ان ملکوں میں شیعہ ایران کے زیادہ وفادار ہیں،یہ مفروضہ نہیں حقیقت ہے۔
دوستو! مشرف کی آزادی سے لیکر آرمی ایکٹ بل کی کامیابی تک افواج پاکستان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے۔ فوج ،حکمران ، اپوزیشن،کشمیری اور ہندوستانی مسلمانوں کو بھول کر نیب کو فتح کرنے نکلے ہیں،خواجہ آصف سے پارٹی کارکن پوچھ ہیں۔ شرم اور حیاءکی کیا قیمت وصول کی ہے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کیطرف سے قوم کو ٹوپی پہنائی گئی جس کو پارٹی ورکر ہضم نہیں کر پا رہا حتی کہ پارٹی کی لیڈر شپ کو بھی ٹوپی پہنا کر اپنے مفادات کی ڈیل کی گئی۔
اسلئے ان ابن الوقت قومی مجرموں پر مر مٹنے سے بہتر ہے کہ ان چوروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوا جائے جنہوں نے پارٹی ورکرز اور قوم کو بیووقوف بنا رکھا ہے۔ مادر جمہوریت محترمہ مریم صفدر، بوٹوں والی سرکار سے ڈیل کے بعد سکتے میںہیں۔ فادر جمہوریت نواز شریف لندن بھاگنا نہیں چاہتے تھے۔پی ٹی آئی کے کسی شرارتی شخص نے ا±نکے کان میں کہا کہ ابے بھاگ لے، وگرنہ بھٹو کی طرح شہید جمہوریت کہلاو¿ گے۔ مسلم لیگ ،حقیقتا لیک ہو گئی جس دن پارلیمنٹ کے فلور پر بل کی حمائت کی گئی۔ پارٹی کے ہارڈ کور ممبرنہال ہاشمی نیویارک میں ، لیگی رہنماءاحمد جان صاحب کے ہال میں موجود تھے۔جن کا بیانیہ مریم نواز کا بیانیہ ہے۔ ان جیسے پارٹی لیڈروں کے دل پر کیا گزری ہوگی۔آجکل معروف غزل (سینے میں س±لگتے ہیں ارماں) س±ننے میں مصروف ہیں۔ ان سب سے کہا گیا کہ آپ اس آرمی ایکٹ بل کی حمایت کریں ہم نیب کے پر کاٹ دیتے ہیں۔ اگر مریم نواز سے مشور نہیں کیا گیا تو اسکا مطلب ہوا کہ پارٹی کی سٹیرنگ کمیٹی یا کور کمیٹی میں مریم صفدر کی کوئی حیثیت نہیں ،سات افراد کو لندن بلا کر آرمی چیف کی توسیع کے لیے پارٹی قائد نے بریفنگ دی اور انہی کے حکم پر پارلیمنٹ کے فلور پر آرمی چیف کی حمایت کی گئی۔
کیا مریم سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ یا پارٹی جھوٹ بول رہی ہے۔
مسز ٹوئیٹر(مریم صفدر شریف) اب Complaint کس سے کر رہی ہیں۔ مجھے تو یہ جعلی پولیس مقابلہ لگ رہا ہے۔ فیس سیونگ کے لئے چہرے کی کالک دھونے کی کوشش ہے۔پارٹی کے سات لیڈر جو لندن میاں صاحب سے ملاقات کے لئے گئے۔ وہاں میاں صاحب سے اختلاف کیوں نہیں کیا۔ اب ٹوئیٹر پر یا دبے لفظوں میں مخالفت سے مراد یہ ہے کہ ان میں میاں صاحب کے سامنے بولنے کی جرآت نہیں۔
ویسے تو عمران خان کے گرد بھی لندن برانڈڈ چمچے جمع ہیں، یہ چمچے ملکی تقدیر کے فیصلوں میں برابرکے شریک ہیں۔ مخبوط الحواس عمران خان ،ایم کیو ایم کے فاشسٹ قاتلوں کی انتہائی مودبانہ اور تمیز دار بلیک میلنگ سے پریشان ہیں ،حکومتی ناو¿ طوفان بلیک میلنگ بھنور میں ہچکولے لی رہی ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here