“ویکسین سے آگاہی “

0
109
شبیر گُل

شبیر گُل

نیویارک اسٹیٹ کے گورنر اینڈریو کومو کے آفس سے ایمرجنسی statement جاری ہوئی ہے کہ کورونا کا تیسرا فیز جو انتہائی خطرناک ہے۔ COVID-Strain موجودہ کورونا سے %70 زیادہ خطرناک ہے۔ آپ اسٹیٹ میں ایک ساٹھ سالہ شخص میں اسکے symptoms پائے گئے ہیں۔ گورنر آفس نے کہا ہے کہ اگر کسی نے نارتھ فاکس جیولرز Saratoga کاﺅنٹی میں 18 دسمبر سے 24 دسمبر تک وزٹ کیا ہے تو وہ لازما”اپنا چیک اپ کروائے۔یاد رہے کہ Saratoga کاونٹی کےایک فرد میں COVID strain پایا گیا ہے۔ جس نے UK میں دہشت پھیلارکھی ہے۔ امریکہ میں کرونا وائرس کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہاہے۔ پورے امریکہ میں ہاسپیٹلز میں مریضوں سے بیڈ بھرے ہیں۔ ہیلتھ ورکرز کی شدید کمی ہے۔ اس مرض کو بڑھنے سے روکنے کے لئے سیفٹی میرز لینا بہت ضروری ہے۔ امریکہ میں اٹھارہ ملین کرونا وائرس کے کیس رجسٹر ہو چکے ہیں جبکہ 319,000 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں اس لئے اس جان لیوا بیماری بارے آگاہی کا ہونا اور ویکسین کا استعمال بہت ضروری ہے۔ گورنر کاکہنا ہے کہ ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانا اس لئے ضروری ہے تاکہ ہیلتھ ورکر ز محفوظ ہوں تو ا±ن سے یہ بیماری عام لوگوں تک نہ پھیلے۔
گورنر نے پوری اسٹیٹ میں بڑیgathering کو روک دیا ہے۔ پاکستانی کمﺅنٹی کو بھی احتیاط کی بہت ضرورت ہے۔ کمﺅنیٹی کی لیڈرشپ کو آگے بڑھ کر ویکسین کی اہمیت بارے آگاہی فراہم کرنی چاہئے۔ تقریباً ہم سب نے اپنے عزیزوں کو اس بیماری سے جان کی بازی ہارتے دیکھا ہے۔ بحیثیت انسان یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ کہ ہم اپنا فعال کردار اداکریں۔میرا تعلق چونکہ منارٹی کمﺅنٹی سے ہے مختلف فیتھ کی کمئیونٹی میں کام کر رہے ہیں۔ اس لئے مجھے ایمبیسیڈر کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ گزشتہ دس ماہ میں ہماری ٹیم نے برانکس، ہارلم ،مونٹ ورنن، یانکرز، ویسٹ چیسٹر کاونٹی اور آپ اسٹیٹ کی مساجد، چرچیز ، کمﺅنٹی سینٹرز ، فائر ڈیپارٹمنٹ، پولیس ڈیپارٹمنٹ ، ہاسپیٹلز، کے ساتھ فوڈ ڈرائیوز ، ہاٹ میل ڈرائیوز کے چہوٹے بڑے تقریباً سات سو ایوینٹس کئے ہیں۔ اسکے علاوہ فری کرونا ٹیسٹ ، فری فل±و شارٹ ، اینٹی باڈی ٹیسٹ کے تقریباً ایک سو ایوینٹس کئے جاچکے ہیں۔ ہم چونکہ فوڈ پینٹریز ، گراسری ڈسٹری بیوشن ، ہاٹ میل ڈرائیوز کے ایونٹ منعقد کرتے ہیں۔ تو ہمارے ایوینٹس پر فری اینٹی باڈی ٹیسٹ ، فل±و شارٹ اور ہیلتھ انشورنس ہیلپ ڈیسک کا بھی انتظام ہوتا ہے۔ اسلئے سٹی اور اسٹیٹ ایجنسیز ہمارے ڈیوٹیڈ وائلنٹیرز ، ٹیم ورک اور کام کے ساتھ سنجیدگی دیکھ کر اپروچ کرتے ہیں۔ پورے سٹی میں ہم ایک واحد آرگنائزیشن ہیں جنہیں فری کرونا ٹیسٹ کے ایوینٹس منعقد کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ جو ہم پچاس سے زائد مساجد اور چرچیز کے سامنے کررہے ہیں۔ فور فرنٹ ورکرز ،کی بڑی تعدادنے ویکسین کو ریفیوز کیا ہے۔ ا±ن میں ہاسپیٹلز کے سٹاف ،ڈاکٹرز ،نرسیز ،ہلیتھ کئیر ورکرز شامل ہیں۔ اسٹیٹ ایجنسیز کے کئی اداروں کے بیشمار فور فرنٹ ائمپلائز نے ویکسین کورفیوز کیا ہے۔ ویکسین کے خلاف مہم چلائی جارھی ہے۔ جس میں کئی ڈاکٹرز کے ویڈیو میسیجز اور پیغامات دئیے جارہے ہیں۔
فیتھ لیڈرز ،مساجد ، چرچز ،سینی گاگ اور کئی ورشپ سینٹرز اسے رفیوز کر رہے ہیں جو مناسب نہیں ہے۔ عام کمﺅنٹی میں تقریباً تیس سے چالیس فیصد لوگ ویکسین نہیں لگوانا چاہتے۔
کمﺅنٹی لیڈرز، فیتھ لیڈرز سوشل ورکرز کو ایکٹو رول ادا کرنا چاہئے تاکہ اس خوفناک بیماری سے نمٹنے کے لئے لوگوں کے خوف کو دور کرکے ویکسین کے لئے ذہنی طور پر تیار کیا جاسکے۔گزشتہ ہفتے پاکستانی کونسل جنرل عائشہ علی نے ایک ملاقات میں پاکستانی کمﺅنٹی پر ویکسین کی اہمیت ا±جاگر کرنے اور ہر فرد کو ویکسین لگوانے پر زور دیا۔برانکس کمئیونٹی کونسل کی ٹیم نے کونسل جنرل کی کمئیونٹی کے لئے خصوصی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ نیویارک میں ویکسین کو مس یوز کرنے کے کئی کیس بھی درج ہوئے ہیں۔ چونکہ یہ ویلیو ایبل کماڈیٹی ہے۔ لوگ اس کو فیک ڈاکومنٹس سے مس یوز یعنی کاروبار کررہے ہیں۔ گورنر کومو نے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز جو وارن کیا ہے کہ جو اس میں ملوث پایا گیا تو اسکا لائسنس منسوخ کر دیا جائے۔
الحمد للّٰہ۔ گورنر کومو کی ٹیم نے مجھ جیسے ناچیز کو انٹر فیتھ کمﺅنٹی کے لئے ویکسین اویرنس ایمبیسڈر مقرر کیا ہے۔ جس پر میں گورنر آفس کا مشکور ہوں۔اس ذمہ دار ی کو بطریق احسن نبھانے کی کوشش کرونگا۔ قارئین! اللہ رب العزت نے انسان کی پیدائش سے لیکر موت۔ موت سے آخرت کا سفر ،جزاءو سزا کے متعلق زندگی کے ایک ایک گوشے پر انسان کی رہنمائی فرمائی ہے۔ زندگی گزارنے کے طریقے ، اخلاق و کردار اور اعمال زندگی ، ہر ہر زرہ پر خضرت انسان کی رہنمائی فرمائی ہے۔ بے حد و حساب نعمتوں سے نوازا ہے۔
سب سے بڑی نعمت ایمان کی دولت سرفراز فرمائی۔ زندگی گزارنے کے طور طریقے ،اور معاملات زندگی سمجھنے کے لئے رسول اور نبءبھیجے۔ تا کہ اندر کے حیوان کو انسانیت میں تبدیل کیا جاسکے۔
اللہ نے انسان کو شعور عطاءکیا تاکہ اندر کے جانور کا احاطہ کرسکے۔پھر مالک کائنات نے اپنے رسول کے ذریعے ،زندگی کے آداب ، فحش و منکرات سے اجتناب۔ خلق خدا سے محبت۔انسانی حقوق، بڑوں کا ادب، عورت کے حقوق اور احترام کیسے کرنا ہے۔ نیکی اور بدی ،اجروثواب اور اسکی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کے لئے تمام حدود طے کر دیں۔
ہم غریب اور متوسط طبقوں کے لوگ پردیس کا رخ کرتے ہیں۔ جب اللہ رب العزت مالی طور پر نواز دیتے ہیں تو ہماری گردنوں میں سریا اور مزاج میں فرعونیت آ ٹپکتی ہے۔ عورتوں کو پاکستان سے لا کر بھینس کیطرح باندھ دیتے ہیں۔ ظلم ،زیادتی اور مار پیٹ کرتے ہیں ، ایسے ھی گزشتہ دنوں شالیمار ریسٹورنٹ کے مالک سیٹھ لطیف نے اپنی بیوی پر تشدد کیا جس کی پاداش میں جیل میں ہے۔ یہ شخص انتہائی شرابی اور بد مزاج فرعونی ذہنیت کا حامل شخص ہے۔
جس کے کردار سے سبھی واقف ہیں۔ ووسا ٹی وی نے اسکی بیوی کا انٹرویو کیا جو ظلم سے بھری داستان معلوم ہوا۔ اس پر سیٹھ لطیف کے قماش کے کرداروں نے شرابی سیٹھ لطیف کو مومن بنا کر پیش کیا۔ کمﺅنٹی کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ یہ شخص شرابی آدمی ہے۔ جو شخص رمضان المبارک کے تقدس کا خیال نہ کرے ، ٹ±ن ہو کر افطاری میں غ±ل غپاڑہ کرئے۔ ایسے بدبودار شخص کے ساتھ کھڑے ہونے والے بھی بدبودار ھی ہوا کرتے ہیں۔ جس کی بیوی خود پولیس کو رپورٹ کرے اس پر ا±سے مومن ثابت کرنے والوں کا کردار بھی اس بدکار جیسا ھی ہو گا۔ پوائنٹ سکورنگ کے لئے بے ضمیر نہیں ہونا چاہئے۔ خیر ! بے ضمیری بیغرتی کا دوسرا نام ہے۔ جو شراب پینے والے ہیں قرآن کی رو سے سﺅر کیطرح بیٹی ،بیوی اور ماں کے ساتھ بھی بیغرتی کے جرثومے رکھتے ہیں۔ قرآن میں اللہ نے فرمایا ہے کہ بدکار مرد بدکار مردوں کے اور بدکار عورتیں بدکار مردوں کی دوست ہوا کرتی ہیں۔ لہذا ہ شرابی ، بدکار اور ذانی ایکدوسرے کے بھائی بند ہوا کرتے ہیں۔ جن کے نزدیک غیرت ویرت کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ کیونکہ بے حیا اور بے شرم غیرت سے عاری ہوتے ہیں۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شرابی کو ناپسند فرمایا ہے۔
بہر حال کیس عدالت میں ہے۔ جس کا فیصلہ آئندہ تین ہفتوں بعد ہوگا۔ہمیں اللہ سے توبہ کرنی چاہئے۔ ظلم و زیادتی اور دوسروں کا دل دکھانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ دیار غیر میں رزق کی تلاش میں سرگرداں،ہماری ایمگرنٹ کمﺅنٹی کو اپنے اندر یونیٹی کی ضرورت ہے۔ چند گندے انڈے کمﺅنٹی میں انتشار کا سبب بن رہے ہیں۔ یہ گماشتے ایسے ہیں جنہیں اپنی پیدائش اور اپنے ہونے پر بھی شک ہے۔ کردار نسلوں کا پتہ دیتے ہیں۔ ان گماشتوں کی سوچ انتہائی منفی اور کمﺅنٹی میں بگاڑ پیدا کرنا ہے۔ ان بلیک میلرز کا بائیکاٹ انتہائی ضروری ہے۔ ان گندی مچھلیوں نے کمﺅنٹی کے شرفا کا جینا دو بھر کر رکہاہے۔ دو نمبری،پگڑیاں ا±چھالنا ،تضحیک کرنا ان کا وطیرہ ہے۔ کوئی غیرت مند شخص ایسے آدمی کو اپنے گھر پر انوایٹ نہ کریں جو آپکی تھالی میں کھاکر آپکی بہو بیٹیوں پر بھونکے۔ ان کو اپنے گھروں سے دور رکھیں۔
“خوبصورت انسان ہے وہ دل جو کسی کے درد کو سمجھے، خوبصورت ہے وہ احساس جو کسی کے دکھ کا مداوا بنے، خوبصورت ہیں وہ ھاتھ جو کسی کو مشکل وقت میں تھام لیں، خوبصورت ہے وہ سوچ جو کسی کے لیے اچھا سوچے۔خوش قسمت ہے۔ وہ انسان جس کو اللہ نے یہ نعمتیں عطا کی ہیں۔ اللہ ہمارے دِلوں کو ریاکاری سے پاک رکھنا،رہنماءفرما تاکہ ہم سے دوسروں کی دل آزاری نہ ہو۔ اے مالک ارض و سماں ،ہمیں آپس کی بدگمانیوں،نفرتوں،عیب گوئی اور منافقت سے دور رکھنا۔ آمین!
اے خ±دائے ذوالجلال! ہمارے گناہ معاف فرما اور ہمیں ہر قسم کی آزمائشوں میں کامیاب فرما۔ایمان کے ساتھ صحت عطا فرمانا۔آمین
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here