پاکستان نیوز کی کامیابی، ٹیم ورک

0
123
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

انسان کی زندگی ایک ٹرین کی طرح ہے ہر اسٹیشن پر گاڑی رُکتی ہے کچھ مسافر اُترتے ہیں کچھ چڑھتے ہیں لیکن گاڑی اپنی منزل کی جانب چلتی رہتی ہے، اسی طرح انسان کی زندگی کے دو حصے ہیں حالیہ زندگی اور مرنے کے بعد کی، ہم سب حالیہ زندگی کو مرنے کے بعد کی زندگی سے ہمیشہ منسوب کرتے ہیں کہ اچھے کام کرینگے تو اگلے جہاں میں اچھے کا اچھا اور بُرے کاموں کا بُرا اجر ملے گا۔ محنت کا فارمولا ایسا ہے کہ انسان کو زندگی میں کبھی بھی ناکام نہیں ہونے دیتا ہے ، محنت کر کے ہم اپنے اہداف کو باخوبی حاصل کر سکتے ہیں چاہے یہ اہداف ہمارے روزمرہ کاموں سے وابستہ ہوں یا ذاتی زندگی سے تعلق رکھتے ہوں ، ہم بھرپور محنت سے ہی اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں ،پاکستان نیوز کی ٹیم بھی اسی فارمولے پر عمل پیرا ہے جس کی وجہ سے حالات کیسے بھی ہوں ، خبروں کی قلت ہو یا بھرمار ، موسم انتہائی سخت ہو یا معمول کے مطابق ، ملکی حالات قیامت خیز ہوں یا عافیت بھرے پاکستان نیوز کی ٹیم ہر جمعرات کو اپنے اخبار کو پرنٹ کرنے میں کامیاب ہوتی ہے اور اسی وجہ سے قارین کی بڑی تعداد ہر ہفتے اس اخبار کو پڑھنے کی منتظر ہوتی ہے۔میں اپنی موجودہ زندگی اپنے انداز سے دیکھتا ہوں اور پھر اپنے کام میں مگن چلا جاتا ہوں مجھے کسی کی بھی پرواہ نہیں کہ کوئی میرے بارے میں کیا رائے رکھتا ہے؟ البتہ کبھی بھی کسی کے بارے فضول رائے رکھنے سے پرہیز کیا۔ یہی وجہ ہے کہ 1996ءمیں جب پاکستان نیوز، شروع کیا تو ہماری کمیونٹی کے دو سفید ہاتھی فرعونوں نے میری صلاحیتوں کے بارے بہت کچھ کہا لیکن میں نے ان کی بالکل پرواہ نہیں کی، اپنی مگن میں اپنے کام میں دن رات محنت کر کے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اپنی منزل کی جانب چلتا چلا گیا آج وہ فرعون بڑی بڑی بڑھکیاں مارنے والے تاریخ کا حصہ بن گئے اور صرف فیس بک تک محدود ہو گئے ہیں ، الحمد للہ آج ”پاکستان نیوز“ کمیونٹی کا واحد اخبار ہے جسے نیشن وائڈ کہا جاتا ہے، 7 مختلف شہروں میں اس کی اشاعت ہے اور 22 شہروں میں اس کی ڈسٹریبیوشن ہے، فیس بک کا زمانہ ضرور ہے لیکن آج بھی پرنٹ اخبارات میں سب سے زیادہ اشاعت پاکستان نیوز کی ہی ہے ،میرے مختلف شہروں کے بیورو چیف جن میں شکاگو کے رانا جاوید، ہیوسٹن کے شمیم سید، واشنگٹن کے جاوید کوثر، اٹلانٹا کے رضوان، ڈیلاس کے اویس اور کینیڈا کے میاں مدثر پہلے دن سے لے کر آج بھی اسی محنت اور ایمانداری سے اپنا کام کرتے ہیں اور اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہیں یہی ہماری کامیابی ہے کہ دوسروں کو نہ دیکھو کیا کر رہے ہیں یہ دیکھو کہ آپ نے کیا کرنا ہے اور کیا کیا ہے جس پر رب کا شکر ادا کرنا ہے اور مستقبل بارے منصوبہ بندی کر کے اس پر عمل کرنا ہے۔ بے شک سب کو ایک دن اختتام پذیر ہونا ہے لیکن اچھے اور پُروقار طریقہ سے اختتام کرنا ہے، پاکستانی کمیونٹی نے ہمیں بہت عزت دی اور ہم نے اپنی کمیونٹی کو کبھی بھی نا امید نہیں کیا ، جوانی میں اخبار شروع کیا تھا، آج بڑھاپا آن پہنچا ہے لیکن محنت و لگن میں ذرا بھی کمی نہیں آئی جس ٹیم سے کام شروع کیا تھا آج بھی الحمد اللہ اُسی ٹیم کےساتھ گاڑی چل رہی ہے، زندگی کی اس ٹرین کا کب اختتام ہو جائے کچھ معلوم نہیں لیکن میں اور میری ٹیم اپنے کام میں دن رات مگن ہیں، ہمارے میڈیا میں کچھ اچھے لوگ بھی ہیں جن میں محسن ظہیر ایک بہترین اضافہ ہے، یاد رہے کہ آج کا دور سوشل میڈیا کا دور ہے لیکن اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے کہ ہمارے تمام اسٹیشن اپنی محنت و لگن سے ہر ہفتہ اخبار پرنٹ کرتے ہیں ہم سب کا ایمان ہے کہ محنت میں ہی کامیابی ہے ۔میری پہلے دن سے ایک ہی سوچ ہے کہ کوئی کام انسان کسی بھی عمر میں سیکھ سکتا ہے اور کوئی بھی کام چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔ ہم سب نے کام سیکھا، محنت کی اور اپنے کام سے محبت کی، اپنے کام کو مجبوری سمجھ کر نہیں بلکہ اُسے بہتر سے بہتر کرنے کی سوچ کو برقرار رکھا۔ کبھی حسرت یا حسد نہیں کیا بلکہ محنت کو عبادت کا درجہ دیا۔ اللہ تعالیٰ نے صلہ دیا آج پاکستان نیوز، اپنی پوری ٹیم کی وجہ سے کامیابی کے راستے پر ہے۔ کل ہم سے بہتر بھی آسکتے ہیں ،ہمارا کام انہیں خوش آمدید کرنا ہے لیکن ہمیں اپنا کام اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر جاری رکھنا ہے ،ایک دوسرے کی رہنمائی کرنا بہت بڑی کاوش ہوتی ہے ، پاکستان نیوز اس سلسلے میں اپنی مثال آپ ہے ، کالمز کی ترتیب کا کام ہو یا خبروں کی کانٹ چھانٹ سے وابستہ کوئی عمل ، تمام افراد کام کے دوران ایک دوسرے سے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں جس سے قارین کو ہمیشہ ایک اچھی خبر پڑھنے کو ملتی ہے جوکہ جامع اور معلومات سے بھرپور ہوتی ہے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کا نگہبان ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here