شبیر گُل
الحمد للّٰہ اللہ بارک کا احسان عظیم ہے۔ کہ ا±سکے فضل اور عنایت سے آج کالم نمبر دو سو مکمل ہوا۔ جورسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت اور لعین، مرتد، واجب القتل مرزا غلام احمد قادیانی کے کفریہ عقائد کا۔اسلامی عقائد سے تقابلی جائزہ پر ہے۔ یہ دو اقساط پر مشتمل ہوگا۔اللہ رب العزت کی ذات ہر عیب سے پاک ہے۔ایسے ھی اللہ کے پیارے حبیب کی ذات اقدس ہر نقص سے پاک ہے۔ نبی کبھی جھوٹا نہیں ہوسکتا۔ نبی کبھی کانا نہیں ہوسکتا۔ نبی کبھی اپنی زبان سے پھر نہیں سکتا۔ کیونکہ وہ اللہ کا پیغمبر ہوتا ہے جو اللہ کے الفاظ انسانیت تک پہنچاتا ہے۔ اللہ کے الفاظ قرآن۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ قرآن کی ترجمانی کر رہے ہوتے ہیں۔
قارئین کرام! جب سے عمران خان کی حکومت آئی ہے، مرزائیت کو کھل کر کھلنے کا موقع مل گیا ہے۔ مرزائیوں کے مبلغ مسلمان نوجوانوں کو پوری دنیا میں ورغلا رہے ہیں۔آج میرا کالم ا±س دو نمبر جھوٹے مردود پر ہے جس نے نبوت کا دعوی کیا۔اور انتہائی غلیظ ترین جگہ،لیٹرین میں مرا۔(اللہ اس ملعون پر لعنت فرمائے)جو بدکار اور ٹھرکی تھا۔بے حیاءاور بے شرم تھا۔امام ابو خنیفہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص نبوت کا جھوٹا دعوی کرے اور کوئی ا±س سے دلیل مانگے گا تو وہ بھی کافر ہے۔کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے، کہ میں نے نبوت پر مہر لگا دی ہے۔ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کو نبءنہیں۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے میرے بعد کوئی نبی نہیں۔میں نے اپنے گزشتہ کالم میں قادیانیوں کی طرف سے اسلام± آباد کے نواع میں خریدی گئی زمین پر توجہ دلائی تھی۔ پچاس ہزار قادیانی خاندانوں پر مشتمل نیا شہر اسلام آباد میں بسانے کے اجازت نامے پر ،سابق وزیر داخلہ کے طرف سے دستخط ہیں ، شہر یار آفریدی جو ہر بات پر جان اللہ کو دینے کا تذکرہ کرتا ہے۔ لیکن رسول اللہ کی ختم نبوت کے منکر ، کافروں کو زمین خریدنے اور ایک نیا شہر بسانے کی اجازت دیتا ہے۔(شکل مومناں کرتوت کافراں )یہ جرآت نہ پرویز مشرف کو ہوئی نہ ھی نواز شریف کو،اور نہ زرداری کو ہوسکی۔ مدینہ کی ریاست کے بلند بانگ دعویداروں کو ہوئی۔انکو کتوں کی آنکہوں میں آنسو نظر آجاتے ہیں بھوک سے مرتی ہو ئی عوام نظر نہیں آتی۔ جس دل میں رسول اللہ کی محبت نہیں۔ وہ دل خنزیر کا دل ہے۔وہ دماغ گدھے کا دماغ ہے۔کیسی مدینہ کی ریاست ہے کہ رسول اللہ کی ختم نبوت کے خلاف قادیانی متحرک ہیں۔ کیسا مدینہ کی ریاست کا علمبردار وزیراعظم ہے کہ اسکی کابینہ کے پانچ ممبران وزیر قادیانیوں والی شق کو سمری میں ڈال کر اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ ٹی وی اور سوشل میڈیا پر قادیانی اور شیعہ مسلمانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ ان دونوں فتنوں کا آپس میں اتحاد ہو چکا ہے۔کیسا بے شرم ،بے حیا اور منافقوں کا ٹولہ ہے۔جن کو عمران کا دفاع کرتے ہوئے اسمبلیوں میں لال پیلے ہو جاتے ہیں لیکن رسول اللہ کی ختم نبوت کے خلاف نئی آئینی شق لانے پر زبان گنگ ہو جاتی ہے۔ یہ کیسے کلمہ گو ہیں۔ کیسے مسلمان ہیں۔جو اپنی تنخواہوں میں اضافے پر اپنے کان اور آنکھیں کھلی رکھتے ہیں مگر رسول اللہ کے خلاف سازش پر ضمیر مردہ، ایمان مردہ۔ جسم مردہ ، آنکھیں بند ، کان بند ، یہی تو ہیں جن کے بارے فرمایا یہ بہرے ہیں ،گونگے ہیں،اندھے ہیں انہیں کچھ سجائی نہیں دیتا۔
٭٭٭