ہیوسٹن میں ہواﺅں کے دوش پر اپنی خوبصورت آواز میں پروگرام پیش کرنےوالا اچانک ایک حادثے کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو جائےگا یہ تو تصور بھی نہیں تھا۔ 17 اکتوبر 2018ءمیں ایسے ہی ہمارا ایک اور پیارا دوست اور ٹی وی اینکر خرم ابراہیم بھی ایک کار حادثے میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملا تھا، یہ کمبخت 18 ویلر ٹرک ہی ان دونوں حادثوں کا سبب بنا۔ میں کیا لکھوں اس جنتی انسان کے بارے میں جس کی یادیں کبھی نہ ختم ہونےوالی ہیں، ہیوسٹن میں وہ جس طرح پیار و محبت سے لوگوں کے دلوں کو مسخر کرتا تھا، وہ اسی کا حصہ تھا۔ اس ہستی کا نام آر جے عارف میمن تھا۔ عارف میمن کا تعلق ہندوستان سے تھا لیکن وہ تمام کمیونٹی میں یکساں مقبول تھا۔ چاہے جیسے بھی حالات ہوں، اس کے چہرے پر مسکراہٹ ہی رہتی تھی، اپنی ریڈیو برادری میں بھی سب اس سے پیار کرتے تھے وہ بڑی خوبیوں کا مالک تھا ،اچھا ایڈمنسٹریٹر تھا۔ ہیوسٹن میں جتنے بھی بڑے بڑے شوز ہوتے تھے وہی ان کے ساﺅنڈ سسٹم اور لائٹنگ کو کنٹرول کرتا تھا۔ 20 سال بالی ووڈ میں گزارے اور سب سے زیادہ وہ راجیش کھنہ کے قریب رہا اور اکثر” کاکا“ کے بارے میں قصہ سناتا تھا۔ اس کا انداز ریڈیو پر جُداگانہ تھا ،اس کو سن کر ریڈیو سیلون کے امین سیانی کی یاد آجاتی تھی اس نے وہی انداز امین سیانی اپنایا ہوا تھا اور اسی وجہ سے وہ اکثر اپنے پروگرام میں امین سیانی کی ریکارڈ بھی چلاتا تھا۔ کافی عرصہ ریڈیو دبنگ پر کام کیا ،اس کے بعد ریڈیو ہم تم 106.1 ایف ایم پر گزشتہ کئی سالوں سے مارننگ پروگرام بڑی کامیابی سے کر رہا تھا اور اس کی جب بھی جہاں بھی ضرورت ہوتی تھی ریحان صدیقی وہاں ان سے کام کرواتا تھا۔ ریحان صدیقی کے تمام پروگراموں میں ساﺅنڈ سسٹم کا بہترین انتظام عارف میمن کے ذمہ ہوتا تھا۔ جہاں عارف میمن انڈین فنکاروں میں مقبول تھے وہیں پاکستانی فنکاروں میں بھی مقبول تھے اور وہ خود بھی کامیڈی پروگرام آرگنائز کرتے تھے۔ اداکاری اور ڈائریکشن کا بھی شوق تھا۔ 1994ءمیں پیار کا روگ، 2018ءمیں کئی شارٹ فلموں میں کام کیا جن میں دی فرسٹ ڈریگ، دیوالی اور آزادی قابل ذکر ہیں۔ ان کو بہترین اداکار کا بھی ایوارڈ ملا ہے۔ ان کی اپنی پروڈکشن کمپنی بھی ڈی ایم ایم ایس ایونٹ پروڈکشن کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔ پیر کو بارہ بجے اپنا آخری پروگرام کر کے وہ نکلے چاٹ اینڈ پان پر رُکے اور پھر 59 ساﺅتھ ویسٹ سے سوائے ریسٹورنٹ کیلئے اپنی بیٹی کی گاڑی میں نکلے اور نہ جانے کیا ہوا کہ وہ 18 ویلر ٹرک سے جا ٹکرائے اور ان کی گاڑی جس بُری طرح تباہ ہوئی اس کو دیکھ کر رونگھٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، گاڑی کاٹ کر ان کو نکالا گیا اور وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے، رمضان کی طاق راتوں میں روزے کی حالت میں ایسی موت خوش نصیبوں کو ہی ملتی ہے۔ ویسے ہی کورونا کی وجہ سے حالات خراب ہیں اور اس حادثے نے اور ہیوسٹن میں لوگوں کو افسردہ کر دیا ہے، پورے شہر میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی اور تمام لوگوں کے پیغامات آنے شروع ہو گئے ۔اللہ تعالیٰ عارف میمن کے درجات بلند کرے اور ان کی فیملی کو صبر جمیل عطاءفرمائے۔ ریڈیو پر اس کی کمی ہمیشہ رہے گی اور ان کی خدمات کو کمیونٹی بھی ہمیشہ یاد رکھے گی۔ عارف میمن تم اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ بندے ٹھہرائے گئے ہو تمہیں جو مہینہ ملا ہے ،ویسے ہی شہادت کے درجے پر فائز ہو گئے ہو، اللہ تمہاری قبر پر رحمتوں کی بارش کرے۔ آمین۔
٭٭٭