عامر بیگ
بچپن میں ہاکی کھیلنے کا شوق جنون کی حد تک تھا لیکن پہلے تو پالتو کتے نے کاٹ لیا سولہ ٹیکے پیٹ کے اردگرد لگے پھر بزم ادب کے ٹیچر عبدالغفار شاہ صاحب کہ جنہوں نے مجھے بولنا سکھایا تقریری مقابلوں میں شاید ہی کوئی ایسا مقابلہ ہو گا جس میں پوزیشن نہ لی ہو انہوں نے بزم ادب کا جنرل سیکریٹری بنا دیا اور تنبیہ کر دی کہ ہاکی کے نزدیک بھی نہیں جانا چوٹ لگنے کا خدشہ ہے مگر شوق کی کسی نہ کسی طرح چوری چھپے تکمیل کرتے رہے کالج میں گئے تو ہاکی ٹیم کے کیپٹن مقرر ہوئے یونیورسٹی میں ایڈمشن ہاکی بیس پر بھی ہوگیا۔ہاکی میں ایک ٹرم استعمال کی جاتی ہے مین ٹو مین کہ مخالف کھلاڑی کو کور کر لیا جائے پنجابی میں کہتے ہیں بندہ بندے کا دارو ہوتا ہے مطلب انسان ہی انسان کے کام آتا ہے کرونا کی وبا نے ان انسانوں کو بھی انسانیت کا درس یاد کرا دیا جن کو کبھی انسانیت نام کی کسی چیز سے سروکار ہی نہیں ہوتا تھا جب اپنے مرنے لگے تو اوروں کی طرف دیکھنے کا خیال بھی آنے لگا میری ماں اللہ جنت نصیب کرے مجھے الگ سے پیسے دیا کرتی تھی کہ یہ کسی غریب کو دے دینا مجھے چھٹی والے دن چنے اُبال کر گھر کے نیچے بنی سولہ دکانوں کی مارکیٹ میں سے ایک دکان کے جبوترے پر بٹھا دیتی کہ یہ چنے بیچ کر اپنے ہاتھوں سے کمائے گئے حق حلال کے پیسے خیرات کر دینا، اللہ میری ماں حنیفہ کے درجات بلند فرمائے، رات کے دو بجے جنازہ تھا اور جناز گاہ میں جگہ کم پڑ گئی تھی بہت سے لوگوں کی امداد کرتی تھی انکے ہاتھوں کا لگا ہوا نلکا آج بھی اکتیس سال ہو گئے ایک مصروف ترین سڑک کے کنارے چل رہا ہے اور کبھی بند نہیں ہوا ۔ٹھنڈا اور میٹھا پانی لوگوں کی پیاس بجھا رہا ہے ،بھائی بیمار ہوا تو میں نے سوچا کہ کچھ نہ کچھ کیا جائے۔ پی ٹی آئی یو ایس کے الیکشن میں جمع کیا ہوا کیمپین فنڈ ابھی تک پڑا تھا انہی دوستوں سے بات کی اور ایک نان پرافٹ تنظیم مین ٹو مین بنا دی اور چیز بینک میں اکاو¿نٹ کھول دیا گیا اولین طور پر تین سو ڈالرز تک نقد رقم تقسیم کی جاتی ہے ایک ہزار ڈالرز تک قرض حسنہ کی بھی سہولت ہے جن لوگوں کو اشد ضرورت ہے انکی امداد کی جاتی ہے ۔رنگ نسل اور مذہب کی کوئی قید نہیں ہے ،انسانیت کی خدمت اولین جذبہ ہے جس کے تحت یہ کاوش شروع کی گئی ہے۔ لوگوں کا رسپونس امیزنگ ہے جس جس سے بھی اس بارے بات ہوئی حوصلہ افزائی دیکھنے میں آئی ۔ان تمام دوستوں اور ڈونرز کا شکریہ کہ جنہوں نے عطیات دیے۔ اللہ تعالی ان کو جزائے خیر دے۔ کراچی میں میمن برادری کی اکثریت میری مریدتھی میں ان سے پوچھا کرتا کہ آپ لوگ اتنی خیرات کیسے نکال لیتے ہو ،مجھے بتاتے کہ میمن سے اچھا دھندا دنیا میں کوئی نہیں کرتا جب دس دنیا اور ستر آخرت کا وعدہ ہے تو ڈر کاہے کا اور اوپر والا اپنے دعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور یقین کریں انکی دولت میں اضافہ کی وجہ بھی یہی ہے۔ نیچے مین ٹو مین نان پرافٹ آرگنائزیشن کا اکاو¿نٹ نمبر اور تفصیل درج ہے ٹیکس ایگزیمپٹ ہے مجھے امید ہے آپ دل کھول کر عطیات دیں گے اور اللہ کی رحمت سے اپنے خزانے دنیا اور آخرت میں ضرور بھر لیں گے انشااللہ ۔
٭٭٭