دنیا کا طاقتور بدتمیز صدر!!!

0
502
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

دنیا بھر میں جس حکمران کو سب سے زیادہ طاقتور تسلیم کیا جاتا ہے وہ ہے امریکی صدر !جی ہاں امریکی صدر کا انتخاب پوری دنیا کے عوام اور حکمرانوں کے لیے بڑی توجہ کا مرکز ہوتا ہے اور گزشتہ انتخابات کے دوران ٹرمپ کے انتخاب پر بہت سے ماہرین نے پیشگوئی کی تھی کہ دنیا بحرانی کیفیت سے دوچار ہوگی اور یہ پیشگوئی واقعہ درست ثابت ہوئی ،امریکی کی تاریخ جب لکھی جائے گی تو لکھنے والا لکھے گا کہ امریکہ کی تاریخ میں ایک ایسا بھی صدر آیا تھا جو دیکھنے میں پڑھا لکھا لگتا تھا لیکن ذہنی طور پر انتہائی غیر اخلاقی تھا ، بدتمیز تھا ، اسے نہ غیروں سے بات کرنے کی تمیز تھی اور نہ ہی اپنوں سے ، اُسے نہ ہی اپنے سٹاف سے بات کرنے کی تمیز تھی اور نہ میڈیا کے لوگوں سے ، اس سے ہر اپنا و غیر اس کے غیراخلاقی رویے کی وجہ سے تنگ تھا جس طرح آج اس کا سب سے قریبی شخص جوکہ اس کی سیکیورٹی کا مشیر جان بولٹن ، وہ لکھتا ہے کہ صدر ٹرمپ دنیا کا انتہائی غیر اخلاقی ، غیر مہذہب شخص ہے کہ اس جیسے شخص کو امریکی صدر کہلانا خود ہماری بے عزتی ہے ، وہ اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ ایسے بد اخلاق شخص کو امریکی صدر نہیں ہونا چاہئے اور اگر غلطی سے ایک بار ہو بھی گیا ہے تو کم ازکم دوسری بار صدر بالکل بھی نہیں ہونا چاہئے ، جان بولٹن دراصل گھر کا بھیدی تھا وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ایک سائے کی طرح تھا اس نے الیکشن 2020سے چار ماہ قبل کتاب اس لیے لکھی کہ امریکی قوم کو حقیقت کا علم ہو سکے ، اس نے ان باتوں سے پردہ اٹھایاجوکہ عام لوگ نہیں جانتے ، بقول جان بولٹن کے صدر ٹرمپ نا اہل شخص ہے اور امریکہ کیلئے سیکیورٹی رسک ہے ، ایسے شخص کی کوئی پلاننگ نہیں ، صبح کچھ کہتا ہے اور شام کو کچھ اور کہتا ہے اس کا کوئی مستقل دوست نہیں ہے ، جان بولٹن نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے نسلی ، مذہبی فساد کو بڑھایاہے ، آتے ہی مسلمانوں کیخلاف بھرپور بیانات دیئے ، ان پر پابندیاں لگائیں پھر سپینش کمیونٹی کے خلاف تحریک چلائی اور چُن چُن کر انہیں ملک بدر کیا ، اس دوران کرونا وائرس کو صیح طور پر ہینڈل نہ کرنے سے لاکھوں امریکیوں کی جان لی اور پھر جب پولیس کی وجہ سے ایک امریکن افریقن کی موت ہوئی تو ان کیلئے کوئی اخلاقی و ہمدردانہ بیان نہ دیا جس پر پورے امریکہ میں امریکن افریقن نے آگ لگا دی ، اس دوران ان سے قبل جن کمیونٹیز کے ساتھ صدر ٹرمپ کا رویہ غیرمناسب تھا یکجا ہوگئیں جس سے پورے ملک میں توڑ پھوڑ ہوئی ، اس کے باوجود صدر ٹرمپ کی زبان سے افریقن امریکنز کیلئے ہمدردی کا ایک لفظ نہ نکلا ، جان بولٹن نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے غیر مناسب اور تکبرانہ رویے کی وجہ سے آج پورا امریکہ تباہی کے دہانے پر ہے ، عوام میں نفسا نفی جتنی آج ہے پہلے کبھی نہ تھی ، آج معاشی طور پر امریکہ اپنے بدترین دور میں داخل ہو چکا ہے اور آنے والے مستقبل میں اگر ایک سمجھدار حکمراں نہ آیا تو امریکی معیشت تباہ و برباد ہو جائے گی ، جان بولٹن نے امریکی عوام سے اپیل کی کہ صدر ٹرمپ کو دوسری ٹرم کیلئے ووٹ بالکل نہ دیں کیونکہ اگر صدر ٹرمپ دوبارہ سے صدر منتخب ہوگئے تو وہ امریکہ کے اندر اور امریکہ سے باہر بہت تباہی مچائیں گے ، حکومت نے جان بولٹن کی کتاب کو رکوانے کیلئے کورٹ سے رجوع کیا لیکن کورٹ نے جان بولٹن کے حق میں فیصلہ دیا جس سے صدر ٹرمپ کو شدید دھچکا لگا ، دیکھا جائے تو صدر ٹرمپ کے زوال کی ابتدا Tulsaکے اسٹیڈیم سے ہو چکی ہے جہاں ان کے لیے جلسے میں صرف 15ہزار لوگ آئے جبکہ ان کا خیال تھا کہ 80ہزار لوگ آئیں گے ،اب رہی سہی کسر ٹرمپ نے امریکنز فرسٹ پالیسی متعارف کروا کر نکال دی ہے جس کے تحت امریکہ میں لیبر ویزوں کی 6کیٹیگریز پر پابندی پر غور کیا جا رہا ہے جس کے تحت امریکہ میں بیرون ممالک سے آئے 6لاکھ تارکین ملازمین امریکہ میں ملازمت حاصل نہیں کر سکیں گے او ان کی جگہ امریکی نوجوانوں کو بھاری تنخواہوں پر ملازمت دی جائے گی ، دنیا بھر کے نوجوانوں کا خواب ہوتا ہے کہ وہ امریکہ میں اپنا مستقبل بنائیں اور امریکہ کو صیح معنوں میں غیر ملکیوں کی زمین کہا جاتا ہے لیکن اب ٹرمپ اس کو الٹا ثابت کرنے جا رہے ہیں ، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here