کرائے کے ٹٹو!!!

0
134
شبیر گُل

شبیر گُل

پاکستان اور سعودی عریبہ کے تعلقات میں تلخیاں کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ ہم بادشاہ اور غلام کے سرکل سے باہر نہیں آسکے۔ کرپشن کی دلدل نے ہمیں اخلاقی طور ہر دیوالیہ کر دیا ہے۔ ہم کرائے کے ٹٹو کا کردار ادا کر رھے ھیں۔عزت اور وقار کھو چکے ہیں۔ انڈیا کی عربوں سے ایک سو بلین ڈالر کی ٹریڈاور سعودیہ کی بھارت نیں سو بلین ڈالر کی انوسٹمنٹ سے عربوں کا ذہنی ر±خ کا تعین کرتا ہے۔ عربوں کے نزدیک دوستی اور دشمنی کا دارومدار مفادات پر مبنی ھوتا ہے۔ انہیں اسلامی ا±مّہ سے کوئی غرض نہیں۔کشمیر میں مسلمانوں کا خون بہے یا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر۔او آئی سی اور سعودیہ عرب کا کردار انتہائی مایوس ک±ن رھا۔مسلمانوں کااو آئی سی اور سعودیہ سے جذباتی لگاو¿ ہے۔ مسئلہ فلسطین ہو یا مسئلہ کشمیر ،مسلم ا±مّہ سعودی عرب اور او آئی سی سے حمایت کی توقع کرتی ھے۔انکے منافقانہ کردار ، پاکستان کو تیل کی رشوت کی وجہ سے ہم کشمیریوں کی کھل کر حمایت نہ کرسکے۔پاکستان نے دفاعی شعبوں میں ہمیشہ سعودی عرب کی مدد کی۔گزشتہ ستر سال سے سعودیہ کو پاکستان میں بڑا بھائی ھونے کی حیثیت حاصل ھے۔پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں سعودیہ اور عرب ممالک کاساتھ دیا۔لیکن پاکستان جس عزت کا حقدار تھا آج تک وہ عزت نہ مل سکی۔ کیونکہ پاکستانی اشرافیہ کے عربوں سے تعلقات ذاتی نوعیت کے رھے۔اس کے مقابل بھارت ،سعودیہ اور خلیجی ممالک سے سالانہ ایک سو ارب ڈالر تجارت کرتا ھے۔خلیجی ممالک میں تقریباً اسی لاکھ بھارتی کام کرتے ھیں۔اس کے برعکس پاکستانیوں کو خلیجی ممالک سے نکالنے کی دھمکی بھی دی جا چکی ھیں۔گزشتہ سال جب کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارھی تھی عین ا±س وقت بحرین، سعودیہ اور متحدہ عرب امارات نے مودی کو اپنے اپنے ممالک کے سب سے بڑے ایوارڈزسے نوازا۔ جو اس بات کا ثبوت تھا کہ عرب حکمرانوں کو کشمیری قوم پر ظلم و جبر سے کوئی غرض نہیں۔پاکستان کو جب کبھی یو این او میں کشمیریوں کی حمائیت کی ضرورت پیش آئی ، عرب ممالک کا کردار منافقانہ رھا۔
اسلئیے پاکستان کا فرض ھے کہ اپنے حمائیتی ممالک پر مشتمل ،اپنا علیحدہ فورم تشکیل دے۔جو کشمیریوں ، فلسطینیوں اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے لئے جرآت مندانہ موقف اپنائے۔
پاکستان ایک بڑا اسلامی ملک ہے۔ اسے اپنا تشخص قائم کرنا چاہئے۔ ادھار اور مفت تیل کے بدلے نوکروں کا کردار ہمیں ذیب نہیں دیتا۔امریکہ ,اسرائیل اور ان کے اتحادی،امریکہ نے چائنہ کو ساو¿تھ چائنہ سی میں گھیرنے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں,اور ساو¿تھ چائنہ سی کے اردگرد موجود تمام ممالک (چاپان, فلپائن, تائیوان, ہانگ کانگ, ساو¿تھ کوریا, ویت نام, ملائیشیاء, انڈونیشیاء, برونائی, اور آسٹریلیا ) کو چائنہ کے خلاف ا±کسانے میں کامیاب ہو گیا ہے,اور یہاں اپنے ڈیسٹرائیرز اور ایئر کرافٹ کیریئر لے کر آگیا ہے, اور بھارت کو کہا ہے کہ اپنی نیوی کے ذریعے آبنائے ملاکا کو چائنہ کے بحری جہازوں کے لیے بند کردے,یادرہے آبنائے ملاکا کے ذریعے چائنہ کی زیادہ تر تجارت ہوتی ہے,اور چائنہ کا 80% تیل اسی راستے سے گ±زرتا ہے,اگر یہ راستہ بند ہوتا ہے تو بدلے میں چائنہ کے پاس صرف گوادر بچتا ہے اپنی تجارت کے لیے۔جو کہ “پاکستان” کے لیے بہت ہی خوش آئند بات ہے۔جواب میں چائنہ نے بھی پالیسی بنا لی ہے,اور اگر بھارت آبنائے ملاکا بند کرنے کی کوشش کرتا ہے,تو چائنہ بھی بھارتی ریاست سکم پر قبضہ کر کے سلی گ±ڑی کوری ڈور جو کہ بھارت کی سات ریاستوں (آسام, ناگالینڈ ,اروناچل پردیش میزورام ,منی پور , تری پور) کو باقی بھارت سے ملاتا ہے,اس پر قبضہ کرکے ان سب کو بھارت سے علیحدہ کردے گا,اور بھارت بھی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے, اس لیے کافی حد تک خاموش ہے, اب بھارت نے تبت کارڈ کھیلنے کا فیصلہ کیا,اور دلائی لامہ کو پوری دنیا میں لیکر جائے گااور UN سمیت ہر جگہ پشت پناہی کرے گا,نتیجے میں چائنہ نے بھی کشمیر کارڈ کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اور ہر صورت کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرے گا,اور یہ بات بھی “پاکستان” کے لیے ہی خوش آئند ہے..دوسری طرف چائنہ ایران کو بھی بھارت کی گود سے نکال لایا۔اور اب ایران بھی ک±ھل کر بھارت کے خلاف میدان میں آرہا ہے,اب صرف عرب ممالک کا فیصلہ باقی ہے,اور چائنہ نے سعودی عرب اور باقی ممالک کو تیل کی تجارت ڈالر میں کرنے کی بجائے اپنی اپنی کرنسیوں میں کرنے کی آفر کی ہے,
یہ امریکی ڈالر کو بدترین دھچکا ہوگا,امریکہ کا بھی عرب ممالک پر بھرپور دباو¿ ہے,اگر سعودی عرب چائنہ کے بلاک میں آنے کی بجائے,امریکہ کے دباو¿ پر گ±ھٹنے ٹیک دیتا ہے,تو چائنہ سعودی عرب کی بجائے ایران اور روس سے تیل خریدنا شروع کردے گا,چائنہ صرف سعودی عرب سے 40 ارب ڈالرز کا تیل خریدتا ہے,
اور ایران پہلے ہی چائنہ کو آدھی قیمت پر تیل دینے کی آفر کر چ±کا ہے,عرب ممالک پر بہت ہی کڑا وقت ہے, لیکن امریکہ اپنے دشمنوں سے زیادہ اپنے دوستوں کو ڈستا ہے,اور چائنہ اپنے دوستوں کو ساتھ لیکر چلتا ہے,باقی فیصلہ محمد بن سلمان کے صوابدید ہے۔
اسرائیل کی کوشش ہے کہ خود جنگ میں نہ کودےاور امریکہ ,بھارت اور اتحادیوں کے ذریعے چائنہ کو شکست دے,*بالکل وہی پالیسی جو پہلی جنگِ عظیم میں امریکہ کی تھی,جب روس, برطانیہ اور فرانس بمقابلہ جرمنی ,آسٹریا ہنگری اور سلطنتِ عثمانیہ تھے اور امریکہ پہلے 3 سال تک دونوں کو اسلحہ اور خوراک فروخت کر کے خوب پیسے کماتا رہا اور آخری سال جب روس انقلاب کے بعد جنگ سے باہر ہوا اور دونوں فریقین بہت زیادہ کمزور ہو چ±کے تھے, تو اعلانِ جنگ کر دیا اور اسی طرح جنگ جیت گیا۔
اب اسرائیل کی بھی وہی پالیسی ہے, جب امریکہ, بھارت , چائنہ روس اور “پاکستان”
آپس میں لڑکر بے حد کمزور ہو چ±کے ہونگے تو ا±س وقت جنگ میں شامل ہو گا اور بغیر بالکل وہی پالیسی جو پہلی جنگِ عظیم میں امریکہ کی تھی,جب روس, برطانیہ اور فرانس بمقابلہ جرمنی ,آسٹریا ہنگری اور سلطنتِ عثمانیہ تھے اور امریکہ پہلے 3 سال تک دونوں کو اسلحہ اور خوراک فروخت کر کے خوب پیسے کماتا رہا اور آخری سال جب روس انقلاب کے بعد جنگ سے باہر ہوا اور دونوں فریقین بہت زیادہ کمزور ہو چ±کے تھے, تو اعلانِ جنگ کر دیا اور اسی طرح جنگ جیت گیا۔ اب اسرائیل کی بھی وہی پالیسی ہے, جب امریکہ, بھارت , چائنہ روس اور “پاکستان” آپس میں لڑکر بے حد کمزور ہو چ±کے ہونگے تو ا±س وقت جنگ میں شامل ہو گا اور بغیر زیادہ محنت کہ جنگ جیت کر س±پر پاور کی سیٹ پر بیٹھ جائے, امریکہ بھی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے۔اس لیے وہ خود جنگ میں نہیں کودنا چاہتا,بلکہ بھارت اور دوسرے ممالک کا کندھا استعمال کر کے جنگ جیتنا چاہتا ہے,لیکن اسرائیل یہ ہونے نہیں دے گا۔یہودیوں کی خفیہ تنظیمیں پہلے ہی رپورٹ دے چ±کیں,اور کہہ چ±کیں کہ چائنہ امریکہ کو شکست دے گا۔اور اسرائیل چائنہ کو شکست دے کر د±نیا کا تاج اپنے سر سجائے گا۔ان صورتوں میں “ وطنِ عزیز”کے لیے بھی بہت سے امتحانات ہیں,ملکی حالات کے پیشِ نظر “پاک فوج” اور ریاستی اداروں کی بھرپور کوشش ہے۔کہ فی الحال اس جنگ کو تھوڑا دور دھکیلا جائے۔تاکہ ملک کے حالات تھوڑے قابو میں آسکیں, دشمنان “اسلام” تو “پاکستان” کو جتنی جلدی ممکن ہو۔اس جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں,تاکہ “اسلامی” د±نیا کی واحد ڈھال, “اسلامی” د±نیا کے واحد حصار “پاکستان” کو توڑا جائے, اگر آج “پاکستان” مضبوط اور ایٹمی طاقت نہ ہوتا۔تو شاید ہی کوئی اسلامی ملک اس وقت د±نیا کی نقشے پر موجود ہوتا۔”پاکستانی” قوم کو چاہیے کہ اپنی ریاست اور افواج پاکستان پر بھروسہ رکھیں۔
اور ہر صورت ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔اللہ قوم کو بکاو¿ لیڈروں ،منافق میڈیا اور ضمیر فروش جرنیلوں سے محفوظ فرمائے۔ ہر میلی آنکھ سے اسکی خفاظت فرمائے۔ (آمین )
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here