تمام پاکستانیوں کو پاکستان کا74واں جشن آزادی مبارک ہو۔باوجود کرونا وائرس کے ہوسٹن میں جشن آزادی نہایت ہی جوش وخروش کے ساتھ مگر تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ منایا گیا۔پاکستانی قونصلیٹ آفس میں ہر سال یہ جشن منایا جاتا ہے اور پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کرتی ہے لیکن اس بار کیونکہ کرونا نے پورے ٹیکساس میں بڑی تعداد لوگوں کی متاثر ہو رہی ہے اس لیے قونصل جنرل ابرار ہاشمی صاحب نے میڈیا کے ساتھ مل کر پرچم کشائی کی اور اس کے بعد ایک مختصر سی تقریب آفس میں منعقد کی گئی۔تقریب کا آغاز ڈپٹی قونصل جنرل عرفان خان نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔صدر پاکستان اور وزیراعظم کے پیغام پڑھ کر ستائے گئے۔اس موقع پر حکومت پاکستان کی طرف سے ہوسٹن کمیونٹی کے3لیڈروں کو انگی گراں قدر خدمات پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی طرف سے بھیجے گئے تعریفی سرٹیفکیٹ قونصل جنرل ابرار ہاشمی نے دیئے۔ان میں ہیوسٹن کراچی سٹرسٹی کے صدر سعید شیخ، ابن سنیا فاﺅنڈیشن کے چیئرمین نصرو روپانی اور ڈاکٹر عاصم شاہ شامل تھے۔وہاں موجود لوگوں نے حکومت پاکستان کے اس فیصلے کو سراہا اور تینوں لیڈران نے تالیوں کی گونج میں اپنے سرٹیفکیٹ وصول کئے۔دوسری تقریب پاکستان سینٹر کے باہر منعقد ہوئی۔لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی باوجود کرونا وائرس کے لوگوں کو موقع ملا تھا باہر آنے کا اور کسی تقریب میں شرکت کرنے کا۔اس لیے خواتین بچے، بوڑھے، جوانوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی اور پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار نعرے لگا کر کر رہے تھے۔قونصل جنرل ابرار ہاشمی جو پاکستانی کمیونٹی میں اپنے رویہ اور محبت کی وجہ سے بہت مقبول ہیں انہوں نے صدرپی اے جی ایچ ہارون شیخ، سابق صدر میاں نذیر سید ریاض حسین اور دیگر لوگوں کے ساتھ پاکستانی قومی ترانے کی دھن پر پرچم کشائی کی۔اس موقع پر سابق صدر میاں نذیر جن کو پاکستان سنٹر کا کسٹوڈین کہا جاتا ہے انکی خدمات پر انکو قونصل جنرل صاحب نے تعریفی اسناد پیش کی اور خود بھی ان کی خدمات کی تعریف کی۔تقریب کے بعد لوگوں مین لوزیانہ چکن تقسیم کی گئیں راشد بخاری صاحب مٹھائی لے کر آئے تھے اور وہ لوگوں میں تقسیم کر رہے تھے۔پاکستان سے محبت ہمارا اولین فرض ہے اور کیوں نہ ہو ہم آج جو کچھ بھی ہیں پاکستان کو ہی وجہ سے ہیں اور ہمیں ہمیشہ پاکستانی ہی بن کر سوچنا چاہئے۔پارٹیوں کے چنگل سے آزاد ہوکر تعصب کا لبادہ اتار کر صرف اور صرف پاکستانی بن کر یہاں امریکن سیاست میں حصہ لینا چاہئے۔یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہمارے پاکستانی امریکن سیاست میں اپنا مقام بنا رہے ہیں۔ڈیموکریٹک میں طاہر جاوید کافی مقبول ہیں اور ری پبلکن پارٹی مین جاوید انور اور دونوں پارٹیوں میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کا کردار اچھی نظروں سے دیکھا جاتا ہے ہمیں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن کے چکر میں آپس میں اختلاف نہ کریں جس کو بھی سپورٹ کریں اپنے ملک کے مفاد کو ترجیح دیں اور ایسے لوگوں پر بھی نظر رکھیں جو پاکستان کے خلاف باتیں کرتے ہیں یوم آزادی کو بلیک ڈے کے نام سے منا رہے ہیں ایسے لوگوں کو جب تک اپنی صفوں سے علیحدہ نہیں کرینگے وہ یہی کرتے رہینگے۔آپ کو فوج سے اختلاف ہے بیورو کریسی سے اختلاف ہے حکومت سے اختلاف ہے ضرور کریں لیکن جس ملک سے انکو اس قابل کیا کہ آج آپ امریکہ میں موجود ہیں اپنے ملک کی عزت کریں، ملک کو بدنام نہ کریں ان قربانیوں کو ضائع نہ کریں جو پاکستان حاصل کرتے وقت ہمارے آباو اجداد نے دی تھیں۔زیادتیاں ہوتی ہیں لیکن اپنی ماں کو گالیاں نہیں دی جاتی۔پاکستان ہمارا ملک ہے ہماری مادرِ وطن ہے اس کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اورپاکستان خلاف قوتوں کو اپنے سے دور رکھیں اپنے آپ کو سچا پاکستانی امریکن ثابت کردیں۔”اللہ پاک آپ کا خامی وناصر ہو“۔
٭٭٭