علم فلکیات!!!

0
128
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپ کی خدمت میں سید کاظم رضانقوی کا سلام پہنچے ماہ محرم الحرام کی آمد ہم کو واقعہ کربلا کی یاد دلاتی ہے جب سنہ ۶۱ھجری میں نواسہ رسول صل اللہ علیہ وسلم کو بے جرم و خطاءسرزمین کربلا عراق میں شھید کردیا گیا آج بھی دین کی بقا حسینیاستقلال اور قربانی کا ثمر ہے زمانہ کوءبھی ہو جب دین پر آنچ آئے تو امام حسین کا بتایا ہوا راستہ ہی نجات اور دین کی بقاءکاضامن ہے تمہیدی کلمات اس لیئے لکھ دیئے کہ موقع کی مناسبت سے کچھ تحریر ہوتا رہے گاہے بگاہے آپ کو ایسے پیغامات مضامین میں ملتے ہیں ہمارا سلام امام حسین نواسہ رسول اور انکے انصاران و جانثار ان پر جن کی وجہ سے آج دین پر عمل کرنے والے وقت کے کسی یزید یا طاقتور حکومت سے نہیں ڈرتے بلکہ وہ اللہ کی ناراضگی سے ڈرتے ہیں۔
ہماری بحث گذشتہ کالم میں دور حاضر کا عالمان نجوم کے نظریہ کہ شمسی لائن کے تمام بروج کے حاکم تو یہی کواکب ہیں لیکن قمری لائن کے بروج کے حاکم جب تک معلوم نہ ہوں گے تو انہی کواکب کو ان کا قائم مقام تصور کیا جائے گا جوں جوں نئے کواکب معلوم ہوتے جائیں گے ان کو ترتیب وار بروج سے متعلق کردیا جائے گا چنانچہ اس زمانے میں سب سے پہلے یورنس معلوم ہوا توزحل کے دوسرے برج دلو کا اصل حاکم قرار دیا گیاپھر نپ چون معلوم ہوا تو حوت کا اصلی حاکم قرار دیا گیا اور مشتری کی قائم مقامی کو ختم کردیا پھر پلوٹو معلوم ہوا تو حمل کا حاکم قرار دیا گیا اس کے بعد توقع ہے کہ جب ثور اور جوزا کے اصل حاکم کواکب کاانسان کو علم ہوجائیگا تو پھر یہ علم ہر پہلو سے مکمل ہو جائے گا اور پھر پورے فلکی کائنات کا علم ہوجانے سے نجوم کے احکامات درست ہونگے یہ دور یورنس اور نپ چون کے بعد کا یعنی برقی ایجادات کے بعد کا دور ہوگا چونکہ سائنسدان اس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ دو اور کواکب ضرور ہیں اس لیے تلاش میں مصروف ہیں تاہم امید ہے کہ جلد فلکی کائنات کی باریکیوں کو سمجھنے کے اہل ہونگے اور یہ سہرا بھی بیسویں صدی کے موجدوں کے سر رہے گا کہ علم نجوم کی تکمیل بھی اس صدی کے انسان نے کی۔دنیا کی ابتداءمیں انسان کو کواکب کا علم نہ ہونا پھر سورج اور قمر کے اثرات کا معلوم ہوجانا پھر سات کواکب کا علم ہونا اور پھردور حاضر میں تین نئے کواکب کا معلوم ہوجانا یہ سب ارتقائ سے تعلق رکھتا ہے یورنس کے معلوم ہوجانے کے بعد انسان نے بہتترقی کی ہے جب نیا کوکب معلوم ہوتا ہے تو انسان کے لیے جدوجہد کے نئے میدان پیدا ہوجاتے ہیں اور ایسی ایجادات ہوتی ہیںجن کا پہلے علم نہیں ہوتا اس کا مطلب یہ ہوا کہ کواکب اور زمین کا تعلق آپس میں پیدا ہوجاتا ہے تحقیقات سے نئے تجربات ظاہر ہوجاتے ہیں نئی تھیوری سے واقفیت حاصل ہوجاتی ہے اور علم وسیع ہوجاتا ہے اور پھر اسکے نتیجے میں ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ہمیں کیاکرنا چاہئیے اور کس امر کے لیئے جدوجہد کرنی چاہئیے یہی قدرت کا اشارہ ہوتا ہے اور ایسے زہن پیدا کرتی ہے جو یورنس اور نپ چونوغیرہ کا اثر قبول کرکے نئی اختراع و ایجادات لاتا ہے یورنس کے معلوم ہونے کے بعد یورینئم کا علم ہوا برقی ایجادات اور تیز رفتاری میں انسان نے ترقی کی نپ چون اور پلوٹو کے معلوم ہونے کے بعد گیسوں اور ایٹمی دور کا آغاز ہوا لہذا جب تک ہمیں نئےکواکب کا علم نہیں ہوتا ہمیں پرانے طریقے کو ہی قائم رکھنا ہوگا یہ آسان بھی ہے اور عقل کا تقاضہ بھی۔
وہ زاویہ جس سے ہم زمین کے باشندے کواکب کو گھومتا دیکھتے ہیں اور زائچہ میں درج کرتے ہیں اس کو بنیاد بنا کر ادوار کواکب کودن و سال شمسی میں درج کیا جائے تو عطارد ۸۸ دن ، زہرہ ۲۲۴ ۱/۲ دن ، زمین ۳۶۵ ۱/۴ دن ، مریخ ۳۲۲ دن ،مشتری ۱۲ سال ،زحل ۲۹ ۱/۲ سال ، یورنس ۸۴۰ سال ، نپ چون ۱۶۵ سال ، پلوٹو ۲۴۸ سال۔
شمس عطارد سب سے زیادہ نزدیک ہے جبکہ پلوٹو سب سے دور ہے۔ کواکب کے نشانات کا بنیادی اصول دائرہ الو ہیت ،نصفدائرہ شخصیت ،کراس مادہ۔ اللہ کی نشانی قدرت (حکم)، روح اور مادہ تین نشانوں کے امتزاج سے کواکب کی علامتیں مقرر کی گئہیں یہ نشان کوکب کی اصلیت کا مظہر ہوتا ہے جو کواکب سعد ہیں ان کے دائرہ یا ہلال کے نیچے کراس ہوتا ہے جس کا مطلب تماممادی امور پر غلبہ فتحیابی اور شادمانی ہے۔ نحس کواکب میں نشان میں کراس اوپر ہوتا ہے یعنی مادہ کا غلبہ مراد ہوتا ہے۔
اب قارئین خود سوچیں کہ اتنی گہراءمیں جاکر علامات کا بیان کو کسی کتاب میں آپکو نہ مل سکے گا اور علامات کا پوسٹ مارٹم کرناانکے متعلق بتانا اور علامات کے معنی و مفہوم بتانا یہ سب صرف ایک علم علوم سیارگان و کوکب کی بدولت نہیں ہے بلکہ انعلوم میں چند دیگر علوم سے بھی مدد لی گءہے وہ کیونکہ بہت ایڈوانس لیول کے ہیں اور ابھی ان کو چھیڑنا طلبہ و سیکھنے والوں کومختلف زاویوں میں سوچ کو تقسیم کردیگا اس وجہ سے اسکی تفصیلات گاہے بگاہے آپکے سامنے آتی رہے گی آپ بہت غور سےکالموں کو پڑھیں اور ہر مقالہ پر ورکشاپ کی طرز پر اسکیچ کھینچ کر پریکٹس کریں میں یہ دعویٰ بڑے یقین سے کرتا ہوں اگر آپ ایساکرنے میں کامیاب ہوئے تو بہت سی قدیمی تحریروں کو سمجھنے کے قابل ہونگے اور آپکا وقت عجائب گھروں میں اور قدیم اشیائ میںانکی تلاش میں گزرے گا میرا زاتی تجربہ یہی ہے اور اب اس کے ساتھ ہے اجازت دیجئے اللہ آپکو صحت و سلامتی اور ترقی عطائ فرمائے اور وقت کے یذید کی طرف سے اگر کوءامتحان کھڑا ہو تو حسینی استقامت و استدلال آپ کو ہر طرح کا استحکام بخشے آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here