مجیب ایس لودھی، نیویارک
پاکستان کا عرب ممالک سے ہمیشہ قریبی اور برادر اسلامی ممالک والا تعلق رہا ہے لیکن گزشتہ کچھ دہائیوں میں پاکستان کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں خلا بڑھتا جا رہا ہے ، سعودی عرب کا ہمیشہ مغربی طاقتوں کی طرف جھکاﺅ رہا ہے جس کی مثال صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر شاہ سلمان کی جانب سے پرتپاک استقبال اور انہیں خود سونے کا ہار پہنانے کے عمل سے باخوبی لگایا جا سکتا ہے جبکہ ہمارے روایتی حریف بھارت کے انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر بھی ان کا فقید المثال استقبال کرتے ہوئے شاہ سلمان نے ان کو سونے کا ہار پہنایا جبکہ پاکستانی حکام کو ائیر پورٹ پر Recieve کرنے عام سا وزیر ہی آتا ہے ،خیر یہودیوں نے اسلامی احادیث سے ثابت گریٹر اسرائیل کی جانب پہلا قدم بڑھا دیا ہے ، معروف عالم دین ڈاکٹر اسرار احمد متعدد مرتبہ اس بات کو احادیث سے ثابت کر چکے ہیں کہ یہودی اپنے قریبی ممالک پر قبضہ کرتے ہوئے سعودی عرب کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیں گے اور صرف مکہ ، مدینہ کی ریاست ان کے قبضے سے بچ جائے گی ، اس بات پر متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کامعاہدہ کر کے مہر ثبت کر دی ہے ، متحدہ عرب امارات پہلا اسلامی ملک ہے جس نے اسرائیل کو ببانگ دہل قبول کیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان معاہدے میں امریکہ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے لیکن ذرائع کے مطابق یو اے ای ، اسرائیل معاہدے میں امریکہ کے ساتھ سعودی عرب نے بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے اور اسی سلسلے میں اسرائیل کی پہلی پرواز سعودی عرب کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں لینڈ کر گئی ہے ، پہلی اسرائیلی پرواز کے امارات میں لینڈ ہونے کے دن دبئی اور ابوظہبی 2دھماکوں سے لرز اٹھے جو اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ مسلمان متحدہ عرب امارات کے اس اقدام سے بالکل خوش نہیں ہیں ، فی الحال اماراتی حکام نے ان بم دھماکوں کی وجہ گیس لیکج کو قرار دیا ہے لیکن اس کے پس پردہ حقائق کچھ اور ہیں ،معروف پاکستانی عالم دین ڈاکٹر اسرار نے احادیث کی روشنی میں فرمایا ”عربوں پر ہلاکت یہودیوں کے ہاتھوں آئے گی، میری اس تلخ بات کو قبول کرنا آپ کے لئے آسان نہیں۔سورةفاتحہ کی تشریح کرتے ہوئے مفسرین کا اتفاق ہے کہ ”ضالین“ سے مراد نصاریٰ یا عیسائی اور ”مغضوب علیم“ یہودی ہیں۔ قرآن فرماتا ہے کہ آخری ا±مت یعنی آمت محمدیہ اور اس کے بھی بہترین حصہ کو سزا اللہ کے غضب کا شکار ملعون قوم کے ہاتھوں ملے گی۔یہ حصہ عرب کا ہے جس پر عذاب یہودیوں کے ہاتھوں آئے گا۔ اس لئے ان کو بچایا گیا“ ڈاکٹر اسرار کہتے ہیں ”عرب ا±مت کا سب سے بہترین حصہ تھے ،یہ امت مسلمہ کا مرکز ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ کوڑا ان مسلمانوں کے لئے رکھا ہوا ہے کہ جن کو نہایت اونچا مقام عطا ہواتھا،یہ عرب باشندے رسوائی کی نہایت عبرتناک مثال بنیں گے۔ڈاکٹر اسرار کی تشریح میں اس کا مقصد حدیث رسول کی وہ اطلاع ہے کہ آخری مرحلہ میں حضرت امام مہدی کی معاونت کے لئے فوجیں اس علاقہ سے جائیں گی جو آج پاکستان کی صورت میں قائم ہے۔ اسی مقصد کی خاطر وہ پاکستان کے ایٹمی دانت توڑنے کے درپے ہیں۔ اسلام آباد کے بیچوں بیچ ”منی پینٹاگون“ کی تعمیر جاری ہے۔ سورت بنی اسرائیل کے فرمان میں کی گئی نشاندہی کے مطابق وہ ہمارے گھر میں گھس چکے ہیں۔ وہ پاکستان میں خانہ جنگی کراکر یہاں حتمی وار کی گھات میں ہیں۔ افغانستان سے حملہ کریں گے تو مشرق سے بھارت کی فوج اس میں حصہ لے گی۔
سعودی عرب بھی اندرونی طور پر اسرائیل کو تسلیم کر چکا ہے ، صرف اس کا باقاعدہ اعلان مناسب وقت پر کرے گا ، سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد پاکستان یقینی طور پر دوست ممالک کے ساتھ اتحاد بناتا نظر آ رہا ہے جس میں ایران ، ترکی ، افغانستان ، روس اور چین شامل ہیں ، یہ چار ممالک اگر آپس میں زمینی رابطے بحال کر دیں تو دنیا کی کوئی طاقت ان کو نہیں ہرا سکتی ہے ، ترکی پر عالمی پابندیاں 2023میں ختم ہو رہی ہیں جس کے بعد وہ بالکل آزاد انہ حیثیت سے آگے بڑھے گا اور اسی دوران پاکستان اور ایران کے ساتھ اس کا اتحاد دنیا میں بہت بڑا پیش خیمہ ثابت ہوگا اگر ان کے اتحاد میں چین اور روس بھی شامل ہو جائیں تو تمام اتحادی ممالک کی بولتی بند ہو جائے گی جس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی شامل ہیں ، یہودیوں کے پہلے وزیراعظم نے یورپ میں جشن کی تقریب کے دوران اس بات کا برملا اظہار کیا تھا کہ ان کو دنیا میں عرب ممالک سے کوئی خطرہ نہیں ہے سوائے ایک ملک کے جس کا نام پاکستان ہے ،حالانکہ اس وقت پاکستان ایٹمی طاقت بھی نہیں تھا ، اب دیکھنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد پاکستان کیا حکمت عملی اپناتا ہے ۔ہماری عوام کو چاہئے کہ وہ آپس میں اتحاد و اتفاق کو مضبوط کریں کیونکہ دشمن کا مقصد ہمارے اتحاد میں دراڑ ڈالنا ہے ، خدارا ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کے اندرونی دشمنوں سے خبردار رہیں ۔
٭٭٭