آنکھوں دیکھا
عامر بیگ
کرسمس کے نزدیک آتے ہی عیسائی دنیا میں ایک فضا قائم ہو جاتی ہے خریداری زوروں پر کئی دن پہلے ہی چراغاں کر دیا جاتا ہے جو کہ نیو ایئر تک جاری رہتا ہے تحفے تحائف کا تبادلہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے خاص طور پر اس دن کا انتظار کرتے کیوں کہ حضرت عیسیٰ علیہ سلام کی پیدائش کا دن ہے ،پوری دنیا میں ان کے ماننے والے اس دن کو ان کی ولادت کی خوشی میں مناتے ہیں عیسائیوں کا عقیدہ اپنی جگہ پر لیکن ہمارا ایمان بھی مکمل نہیں ہوتا جب تک ہم حضرت عیسیٰ کو خدا کے ایک معتبر پیغمبر کی حیثیت کا درجہ نہیں دے دیتے بالکل اسی طرح عید میلاد النبی کی تقریبات بھی مسلم ممالک اور جہاں جہاں بھی مسلمان رہتے ہیں وہاں پر دھوم دھام سے منائی جاتی ہیں چراغاں ہوتا ہے درودو سلام کی محفلوں اہتمام کیا جاتا ہے جلسے جلوس نکالے جاتے ہیں اور یہ سب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی خوشی میں کیا جاتا ہے وجہ تخلیق کائنات کی آمد ہے جس کے بارے میں اللہ سبحان و تعالیٰ سورہ ال احزاب آیت نمبر ۵۶ میں ارشاد فرماتا ہے کہ “بے شک الل? اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اسپر دورد اور سلام بھیجو” اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واضح ارشاد گرامی ہے “ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اسکی اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب اور عزیز نہ ہو جاو¿ں” ہمیں ہمارے پیارے نبی دنیا جہان کی پیاری سے پیاری چیز سے بھی پیارے ہیں اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی ہمارے پیارے نبی کی توہین کا مرتکب ہو اور ہم خاموش رہیں نبی کی توہین بارے فتوے اور احادیث سے بہت کچھ کہا اور لکھا جا چکا میں اسکی تفصیل میں جا? بغیر یہ عرض کر دوں کہ اسلام رواداری کا مذہب ہے اور ہر ایک کے حقوق کی پاسداری کرنے کا درس دیتا ہے کیا کسی نے ہندوو¿ں کے بھگوان کرشنا حضرت عیسی علیہ سلام حضرت موسی علیہ سلام گرونانک یا بدھا کے بارے میں اس طرح کے اوٹ پٹانگ اور گستاخ طریقے سے تضحیک کرنے کی کوشش کی اسلام مسلمانوں کردار کے ذریعے پھیلا ہے اس وقت دنیا میں اسلام کے خلاف پراپیگنڈہ کے باوجود ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ہر سال اسلام قبول کرتے ہیں صرف امریکہ میں بیس ہزار سے زیادہ اور فرانس میں چار ہزار اسلام کی روشنی سے اپنے دل کو منور کرتے ہیں تو کیا یہ سب زبردستی ہوتا ہیں نہیں ہرگز نہیں یہ ہمارے اور آپکے جیسے معتدل لوگوں کے رویے کو دیکھ ہی مسلمان ہوتے ہیں ہمیں ان لوگوں کو احسن طریقے سے ایجوکیٹ کرنا ہے تاکہ یہ بھی صراط مستقیم پر چل سکیں یاد رہے کہ اب پیغمبر نہیں آئیں گے ہمیں ہی یہ فریضہ انجام دینا ہے بالواسطہ یا بلا واسطہ کیا ہم پاکستان میں نہیں رہ سکتے تھے پوری دنیا کے مسلمانوں میں سے چنیدہ لوگ ہجرت کرتے ہیں اور دیار غیر میں آباد ہوتے ہیں کیوں ؟اس میں بھی شاید اللہ کی کوئی رمض چھپی ہوئی ہے اس لیے کہ اللہ چاہتا ہے کہ اپنی مخلوق کی بھلائی کا راستہ کھلا رہے اور بھلے لوگ ان لوگوں میں پہنچا دے جو اپنے کردار سے ان کو اپنی طرف راغب کریں۔۔ ہم میں سے کتنے ہیں جو غلط ہیں میجورٹی تو پڑھے لکھے اچھے اور معتدل مسلمان ہی ہیں جو یہاں آباد ہیں مقدس مہینے اور عید میلاد النبی سے چند روز قبل توہین آمیز اور گستاخانہ خاکے کیا یہ سوچی سمجھی سازش ہے اگر ہے تو وقت آپس میں الجھنے کا نہیں ہے جیسا کہ پارلیمنٹ میں دیکھنے میں آیا بیشک بائیکاٹ کرو یا کچھ بھی دنیا کو اب یہ سمجھنا ہو گا کہ جیسے ہالوکاسٹ بارے قانون بنائے گئے ہیں اسی طرح سے پیغمبران خدا کی توہین ایک جرم تصور کی جاتی ہے، رسالت معآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت مقدم ہے اس پر حرف نہیں آنا چاہئے۔
٭٭٭