بجلی!!!

0
105

پچھلے بیس سالوں سے احقر نے استری کیا ہوا کوئی سوٹ نہیں پہنا پاکستان میں سب سے زیادہ بجلی صرف اکڑ فوں کے لیے کلف لگی شلوار قمیض کی استری میں استعمال ہوتی ہے کچھ لوگ تو سوتی کپڑے سے بنی بستروں کی چادروں کی سلوٹیں نکالنے کے لیے بھی استری کا استعمال عین عبادت کے طور پر کرتے ہیں پرانے وقتوں میں لباس تہہ کرکے تکیے کے نیچے رکھ دیا جاتا تھا جو بابو لوگ صبح اٹھ کر کام پر جاتے ہوئے پہن لیتے تھے اس وقت استری بھی کوئلوں سے چلتی تھی پھر بھاری بھرکم ایلمنٹ والی استریاں استعمال میں آنے لگیں جو ابھی تک ہے اور بہت زیادہ بجلی کھاتی ہیں اسی طرح سے سردیوں میں بجلی کے ہیٹر جب پن بجلی گھروں میں پانی کی کمی ہوتی ہے وہاں بھاری بھرکم بجلی کے ہیٹر چلائے جاتے ہیں تاکہ گرمائش ملے مگر بجلی کے خرچ بارے کون سوچتا ہے اکثر تو گلی میں گزرتی لائنوں پر کنڈا لگا لیتے تھے یہ بھی دیکھنے میں آیا تھا کہ بجلی کا میٹر الٹا رکھ دینے سے میٹر یا تو رک جایا کرتا تھا یا پھر آہستہ چلتا تھا اور کم یونٹ چلنے کی وجہ سے بجلی کا بل کم آتا تھا جو اس محلے کے بلوں میں ایڈجسٹ کر لیا جاتا تھا واپڈا والوں نے گھروں سے میٹر اتروا کر گھر سے باہر دیوار پر سب کے سامنے لگوا دئے تاکہ ناصرف میٹر ریڈر کے لیے آسانی ہو سکے بلکہ بجلی کی چوری سے بھی نجات مل سکے مگر پاکستانی قوم کے ذہن پر واری جائیے کہ چلتے میٹر پر میگنٹ ( مقناطیس ) رکھ کر اسے سلو کردینے کا طریقہ ایجاد کر لیا گیا پکڑے گئے تو مک مکا کر کے چھوٹ گئے ایسے ہی حنا ربانی کھر کی مل میں بجلی کی چوری جب پکڑی گئی تو تین ہزار ماہانہ طے کر کے چھٹکارا مل گیا اب سوچیں کروڑوں کا بل تین ہزار ماہانہ سالوں لگیں گے چکتا کرنے میں اور انفلیشن کہ وجہ سے مونگ پھلی کے دانوں والا محاورہ ذہن میں آتا ہے خدارا ملک اور اپنی حالت پر رحم کریں پوری دنیا میں انرجی کرائسس چل رہا ہے میرے گھر میں پچپن ہزار ڈالر سے حکومتی امداد کے تحت سولر سسٹم لگا ہے بل کم ہوا پر تیس سال تک ایک سو اڑتیس ڈالرز ادا کرنے کرنے ہوں گے لہذا بجلی کے استعمال میں جتنا زیادہ بچا جاسکتا ہے بچیں جلدی سوئیں اور جلدی اٹھ کر کام کاج کی تلاش میں نکل جائیں رات میں بجلی بند رکھیں اس سے فائدہ یہ ہے کہ فطرت کیمطابق زندگی بسر کرنے سے عمر بھی لمبی ملے گی اور ذہنی سکون بھی انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here