بجلی!!!

0
24

پچھلے بیس سالوں سے احقر نے استری کیا ہوا کوئی سوٹ نہیں پہنا پاکستان میں سب سے زیادہ بجلی صرف اکڑ فوں کے لیے کلف لگی شلوار قمیض کی استری میں استعمال ہوتی ہے کچھ لوگ تو سوتی کپڑے سے بنی بستروں کی چادروں کی سلوٹیں نکالنے کے لیے بھی استری کا استعمال عین عبادت کے طور پر کرتے ہیں پرانے وقتوں میں لباس تہہ کرکے تکیے کے نیچے رکھ دیا جاتا تھا جو بابو لوگ صبح اٹھ کر کام پر جاتے ہوئے پہن لیتے تھے اس وقت استری بھی کوئلوں سے چلتی تھی پھر بھاری بھرکم ایلمنٹ والی استریاں استعمال میں آنے لگیں جو ابھی تک ہے اور بہت زیادہ بجلی کھاتی ہیں اسی طرح سے سردیوں میں بجلی کے ہیٹر جب پن بجلی گھروں میں پانی کی کمی ہوتی ہے وہاں بھاری بھرکم بجلی کے ہیٹر چلائے جاتے ہیں تاکہ گرمائش ملے مگر بجلی کے خرچ بارے کون سوچتا ہے اکثر تو گلی میں گزرتی لائنوں پر کنڈا لگا لیتے تھے یہ بھی دیکھنے میں آیا تھا کہ بجلی کا میٹر الٹا رکھ دینے سے میٹر یا تو رک جایا کرتا تھا یا پھر آہستہ چلتا تھا اور کم یونٹ چلنے کی وجہ سے بجلی کا بل کم آتا تھا جو اس محلے کے بلوں میں ایڈجسٹ کر لیا جاتا تھا واپڈا والوں نے گھروں سے میٹر اتروا کر گھر سے باہر دیوار پر سب کے سامنے لگوا دئے تاکہ ناصرف میٹر ریڈر کے لیے آسانی ہو سکے بلکہ بجلی کی چوری سے بھی نجات مل سکے مگر پاکستانی قوم کے ذہن پر واری جائیے کہ چلتے میٹر پر میگنٹ ( مقناطیس ) رکھ کر اسے سلو کردینے کا طریقہ ایجاد کر لیا گیا پکڑے گئے تو مک مکا کر کے چھوٹ گئے ایسے ہی حنا ربانی کھر کی مل میں بجلی کی چوری جب پکڑی گئی تو تین ہزار ماہانہ طے کر کے چھٹکارا مل گیا اب سوچیں کروڑوں کا بل تین ہزار ماہانہ سالوں لگیں گے چکتا کرنے میں اور انفلیشن کہ وجہ سے مونگ پھلی کے دانوں والا محاورہ ذہن میں آتا ہے خدارا ملک اور اپنی حالت پر رحم کریں پوری دنیا میں انرجی کرائسس چل رہا ہے میرے گھر میں پچپن ہزار ڈالر سے حکومتی امداد کے تحت سولر سسٹم لگا ہے بل کم ہوا پر تیس سال تک ایک سو اڑتیس ڈالرز ادا کرنے کرنے ہوں گے لہذا بجلی کے استعمال میں جتنا زیادہ بچا جاسکتا ہے بچیں جلدی سوئیں اور جلدی اٹھ کر کام کاج کی تلاش میں نکل جائیں رات میں بجلی بند رکھیں اس سے فائدہ یہ ہے کہ فطرت کیمطابق زندگی بسر کرنے سے عمر بھی لمبی ملے گی اور ذہنی سکون بھی انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here