”ٹرمپ بمقابلہ جوبائیڈن “

0
283
شبیر گُل

 

 

امریکن اپنا صدر کیسے چ±نتے ہیں۔؟
•کیا ٹرمپ کم ووٹ لیکر بھی جیت سکتے ہیں۔؟
•کیا سوئنگ اسٹیٹس ڈیموکریٹس کے حق میں بازی پلٹ سکتی ہیں۔ ؟
• کیا ہارنے کی صورت میں ٹرمپ کے حمائتی تشدد کا راستہ اپنا سکتے ہیں۔؟
•کیا جوبائیڈن 3 نومبر کو وکٹری اسٹینڈ پر کھڑے ہونگے؟
قارئین! امریکہ میں صدارتی الیکشن منگل 3نومبر کو ہو رہے ہیں جس میں اس بار 159 ملین ووٹرز ووٹ کاسٹ کرینگے قریبا 95 مِلین ووٹ کاسٹ ہو چکے۔امریکی صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کرتے ہیں۔ امریکہ کی ہر ریاست میں ووٹ آبادی کے تناسب سے الیکٹورل ووٹ ہوتے ہیں۔الیکٹورل ووٹوں کی کل تعداد 538 ہے، امریکی صدر بننے کے لئے 270 ووٹ لینا ضروری ہے۔
اگر الیکشن میں الیکٹورل کالج کے ووٹر برابر ہو جائیں تو ہاو¿س آف کانگریس ایوان نمائندگان آخری فیصلہ کرتے ہیں۔ریپبلکن کی طرح ڈیموکریٹس بھی اس الیکشن کو زندگی اور موت کامسئلہ سمجھتے ہیں۔ لبرلز، پروگریسوز اور برنی سینڈرز کا حمایتی نوجوان ووٹرز بھی جوبائیڈن کے ساتھ کھڑا ہے۔ گزشتہ الیکشن کی نسبت اس دفعہ25 فیصد زیادہ ووٹ پڑیں گے۔تقریباً 95 ملین early vote پڑ چکا ہے جس سے عوام کی دلچسپی اور ووٹ کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
لاٹینو ،افریقن اور ایشین اس بار بہت ایکٹو ہیں۔ black live meters تحریک بھی بہت سرگرم ہے۔ گزشتہ الیکشن میں 68 پرسنٹ گورے 11 فیصد کالے اور 8 فیصد اسپینش / لاٹینو نے ووٹ ڈالے تھے۔ لیکن مینارٹیز کمﺅنٹیز early ووٹنگ میں متحرک نظر آئی۔ جس سے جوبائیڈن کی جیت کے زیادہ امکانات ہیں۔یہ موجودہ پول سروے ہے۔ قبل از وقت کچھ بھی کہا جا سکتا ہے۔ نیشنل سروے کے مطابق 159 ملین ووٹر اپنے ووٹ ک استعمال کرینگے۔اب تک 95 ملین ووٹرز early ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں۔ لیکن اصل فیصلہ 70 ملین ووٹرز 3 نومبر کو آئندہ صدر کا کرینگے۔گزشتہ الیکشن میں ٹرمپ تین اسٹیٹ مشی گن ، پنسلوانیا، وسکانسن الیکٹورل ووٹ زیادہ تھا۔اس بار مقابلہ بہت سخت ہے۔ پاکستانی کمیونٹی دونوں طرف اپنا پازیٹو کردا ادا کررہے ہیں۔ایری زونا 47 /46 پر تقریباً برابر ہیں، 91000 سے ٹرمپ جیتے تھے۔ نارتھ کیرولینا سے ٹرمپ جیتے تھے، اس بار مقابلہ 48/48 کے ساتھ جاری ہے۔ پنسلوانیا کو ریڈ اسٹیٹ کہا جاتا ہے، اس وقت 50 پرسنٹ ڈیموکریٹس کے حق میں اور 46فیصد ریپبلکن کے حق میں جارہی ہے۔ وسکانسن سے ٹرمپ چند ہزار 23 فیصد سے جیتا تھا۔اس بار جوبائیڈن early voting میں برابر جا رہے ہیں،دس الیکٹورل ووٹ ہیںفلوریڈا ، نوادا، اوہائیو، وسکانسن بہت اہم ہیں جہاں سے ڈونلڈ ٹرمپ کو سرپرائز مل سکتا ہے۔ منی سوٹا اڑتالیس فیصد ڈیموکریٹس 43 فیصد ریپبلکن کے، بہت کلوز مقابلہ چل رہا ہے ، دس الیکٹورل ووٹ ہیںنیواڈا 27000ووٹوں سے ڈیموکریٹس نے جیتی تھی۔ چھ الیکٹورل کالج کے ووٹ ہیں۔47 فیصد ڈیموکریٹس اور45فیصد ریپبلکن اورمشی گن اسٹیٹ میں جوبائیڈن 51 فیصد اور ٹرمپ 44 فیصد کا ٹرینڈ ہے۔ ٹرمپ 11000 سے جیتے تھے۔ نیو ہیمپشائر 2700 ووٹوں سے ٹرمپ جیتے تھے، اس بار مقابلہ بہت کلوز چل رہا ہے۔
فلوریڈا میں اس وقت مقابلہ انتہائی سخت ہے۔ 48 فیصد ڈیموکریٹس اور 47 فیصد ریپبلکن کی حمائت میں ہیں یہاں سے 29-6 میں ٹرمپ ایک لاکھ سے زیاد ووٹوں سے جیتے تھے۔ اس دفعہ اسپینش ووٹر ان سے ناراض ہے۔ ٹرمپ بار بار فلوریڈا میں جلسے کر چکے ہیں۔
جوبائیڈن اور ٹرمپ ایکدوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کسی لاءکو نہیں مانتے، مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں، متشدد نظریات کے حامی ہیں۔ اسلاموفوب ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن لوٹرز ، ریپیسٹ، ، امریکی جھنڈا جلانے والوں ،اور انسانی اسمگلر ز کی حمائت حاصل ہے جب کہ میں فیکٹری ورکرز، پولیس آفیسرز،فارمرز،ہارڈ ورکرز، لاءابائڈن اور ریلیجیس لوگوں کو سپورٹ کرتا ہوں۔
ایک طرف وائٹ extremism اور دوسری طرف liberal extremists ہیں۔
مسلمان ووٹرز ٹرمپ کی مسلمانوں کے خلاف hate speeches اور دوسری طرف ریپبلکن کی ابارشن اور gay marriages کے خلاف ا±نکا پازیٹو موقف کے درمیان کنفیوزڈ ہیں۔
سیکورٹی ادارے آنے والے میں حالات کی سنگینی کا ادراک کر رہے ہیں۔
نیویارک، واشنگٹن اور کیلیفورنیا میں بڑے اسٹورز کو ٹرمپ کے ہارنے کی صورت میں ناخوشگوار واقعات کے خدشہ کے پیش نظر بند کیا جارہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ہار کی صورت میں کئی مقامات قتل اور تشدد کے خدشات ہیں۔
ا±بامہ 2 پوائنٹ سے جیتتے اور ہیلری 4پوائنٹ سے کرتے نظر آرہے تھے لیکن تمام پو±لز میں جوبائیڈن 8پوائنٹ سے جیتتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اوہائیو اور فلوریڈا سے ٹرمپ کی ہار یقینی نظر آ رہی ہے۔ جوبائیڈن کو وائٹ ووٹر کے علاوہ پروگریسو ووٹرز کی حمائت بھی حاصل ہے۔ پوسٹل بیلٹ پر جھگڑا ہو سکتا ہے۔ گورنرز یا legislators پرمنخصر ہے کہ پوسٹل بیلٹ کس تاریخ تک قبول کرتے ہیں۔
نوئے ملین early ووٹر میں لوئر کلاس نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔
بلیک لائیو میٹرز black live meters تحریک پھر سر ا±ٹھا سکتی ہے۔ ۔یاد رہے کہ
ریپبلکن اور ڈیموکریٹس نے فتح کے جشن کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔لیکن 4 نومبر کی صبح کا سورج امریکہ کے کئے ایک نئی صبح طلوع ہوگی۔ ٹرمپ الیکشن جیتے یا ہارے۔ امریکہ کی تاریخ گورے کالے کی نفرت کے علاوہ، گورے کی گورے سے دشمنی براستہ بھی دکھائے گی۔
ٹرمپ نے ہار تسلیم نہ کرنے کا کہا ہے۔ جس سے ماحول میں تلخی بڑھ سکتی ہے۔
ریپبلکنز ہار کی صورت میں violent ہوتے نظر آرہے ہیں۔ کئی اسسٹیٹس میں ٹرمپ کے حامی اور جوبائیڈن کے سپورٹرز آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ گورے لاس انجلس،مشی گن اور پنسلوانیا میں جوبائیڈن کی انتحابی ریلیز کو ثبوتاژ کرچکے ہیں۔
نیویارک سٹی کئی میں بڑے اسٹورز کے کو لکڑی کے تحتے اور پلائی وڈ لگا کر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے protect کیا جارھا ہے۔ گزشتہ آٹھ ماہ میں دو لاکھ تیس ہزار امریکن شہری کرونا وائرس سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔گزشتہ ب±دھ کو ایک ہزار اورجمعرات کو ایک ہزار لوگ کرونا سے مر چکے ہیں۔
ننانوے ہزار کرونا کے نئے پازیٹو کیس سامنے آئے ہیں۔چھیالیس ہزار نئے لوگ ہاسپیٹلز میں داخل ہوئے ہیں۔
اوہائیو،مشی گن،پینسلوانیا،واشنگٹن اور میں کرونا وائرس کے پازیٹو کیس بڑھ رہے ہیں۔
ٹرمپ یہ الیکشن ہار چکے ہیں۔
ہاو¿س آف کانگریس اور سینٹ میں ڈیموکریٹس کی اکثریت سے جوبائیڈن کو فیصلے کرنے میں آسانی ہوگی۔
جوبائیڈن کی جیت امریکہ میں اکنامک رفارمز دیکھنے ملیں گی۔ٹرمپ کے غیر سنجیدہ رویوں سے سیاسی رویوں میں ارتعاش پیدا ہوا ہے اسے نارمل ہونے میں وقت لگے گا۔
Pandemic کے دوران اکنامک environmen کی تبدیلی سے ووٹر کی سوچ میں positivity کا رجحان بڑھا جو ڈیموکریٹس کی جیت کا سبب بن سکتا ہے۔
الیکٹورل کالج بھی ٹرمپ کے غبارے سے ہوا نکال سکتی ہے۔
سوئنگ اسٹیٹس سے متعلق م±بصرین کے دعوے غلط ثابت ہونگے۔جوبائیڈن نے تقریباً میدان مار لیا۔
جوبائیڈن کی لینڈ سلائیڈنگ کے 38فیصد چانس ہیں
ٹرمپ کی جیت کے 25 فیصد امکانات ہیں۔
ٹرمپ نے ووٹ کو Popular کافی حد تک Lose کیا ہے۔ ا±نکے جارحانہ روئیے نے سنجیدہ امریکنز کو امریکی ویلیوز کی بقائکے لئے ریپبلکن کے خلاف جانے کافیصلہ کیا ہے۔ 2016 کے الیکشن الیکٹورل لیکر کامیاب ہوئے۔ حالانکہ ہیلری کلنٹن تین ملین ووٹوں سے آگے تھیں۔ اس بار بازی جو بائییڈن کے حق میں پلٹنے کی زیادہ ا±میدیں ہیں۔
موجودہ الیکشن کے دوران وائٹ س±پرمیسٹوں کی ریلیاں اور ڈیموکریٹس کے جلسوں کو غنڈہ گردی سے نہ ہونے دینا۔ نازی اور فاشسٹ نظریات کی عکاس ہے۔
ٹرمپ اور وائٹ امریکن اس الیکشن کو زور زبردستی، دھونس دھاندلی اور ڈرا دھمکا کر جیتنا چاہتے ہیں۔
اگر ایسا کیا گیا تو یہ امریکہ کی تاریخ بدل دے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here