جاوید رانا، بیوروچیفشکاگو
”جو بھی دہشتگردی ہے، اُس کے پیچھے وردی ہے“ یہ ہیں وہ نعرے جو خود کو قائداعظم کے نظریات اور ورثے کی وارث قرار دینے والی نام نہاد مسلم لیگ یعنی ن لیگ کی نائب صدر اور تین بار پاکستان کے وزیراعظم رہنے والے نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کے بلائے ہوئے ”شیر جوان فورس“ کے یکم نومبر کے کنونشن میں نئی نسل سے لگوائے جاتے رہے۔ یہ جھوٹا سچا کنونشن دراصل اسی سازشی سلسلے کی ایک کڑی ہے جو ہمارے عسکری اداروں کیخلاف ان باپ بیٹی نے اپنی سزاﺅں، لُوٹ مار، فراڈ اور وطن دشمنی کے نتائج سے جان چھڑانے کیلئے جاری رکھی ہوئی ہے اور اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح ان کے ماتھے پر لگے ہوئے کرپشن اور لُوٹ مار کے داغدار جرائم کے بدلے انہیں سیاسی ملزم اور مجرم قرار دیا جائے، اس حقیقت میں اب کوئی شُبہ نہیں رہ گیا ہے کہ ان باپ بیٹی کے ان گھناﺅنے اور ملک دشمن روئیے میں مودی اور بھارتی حکومت کے پاکستان خصوصاً ہماری عسکری قیادت کےخلاف ففتھ جنریشن وار کو تیز کرنا ہے، اس پراکسی وار میں نوازشریف و مریم نواز کےساتھ ن لیگ کے بعض اہم لیڈر اور دیگر اسٹیبلشمنٹ مخالف افراد بھی شامل ہو گئے ہیں۔
صورتحال اس حد کو پہنچ گئی ہے کہ 28 اکتوبر کو نواز لیگ کے انتہائی سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 2019ءمیںپارلیمنٹ کے فلور پر کھڑے ہو کر پاکستان کی دشمن بھارت پر فتح کو اپنے زہریلے بیانیئے سے نہ صرف پاکستانی قوم اور عساکر پاکستان کی تضحیک کی بلکہ بھارتی جنون پرستوں کو بغلیں بجانے کا موقع فراہم کیا، دنیا بھر میں فروری 2019ءمیں پاکستان کے شاہینوں کی اعلیٰ کارکردگی اور پاکستانی ریاست و حکومت کے جینیوا کنونشن کے اصولوں کے تحت ابھی نندن کو واپس کئے جانے کو سراہا گیا تھا لیکن ایاز صادق کے بیان نے کہ ان کیمرہ میٹنگ میں کہا گیا کہ ”ٹانگیں کانپ رہی تھیں، ماتھے پر پسینہ تھا“ ایاز صادق کے ریمارکس نے نہ صرف ہماری عسکری قیادت کی شجاعت و فتح کی نفی کر کے مورال متاثر کرنے کی دشمنانہ حرکت کی بلکہ ساری قوم اور دنیا بھر میں موجود ہر پاکستانی کی نفرت و لعنت بھی مول لی۔ افسوس اس بات پر ہے کہ اس شخص نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری ظاہر کرنے کیلئے نوازشریف کے اس مخالفانہ روئیے کو بڑھاتے ہوئے یہ بھی نہ سوچا کہ اس سے بھارت کے پراکسی وار کے ایجنڈے کو کتنی تقویت ملے گی، بے غیرتی کی انتہاءیہ ہے کہ آیاز سادق کے اس ملک دشمن بیانیئے کی ن لیگ کی لیڈر شپ کو بھی مذمت کرنے کی توفیق نہ ہوئی، بلکہ رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، جیسے لوگ حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے رہے، مریم نواز تو ویسے بھی زہر کی پوٹلی بنی ہوئی ہے، شیر جوان فورس کے کنونشن میں وردی کےخلاف نعرہ بازی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ان باپ بیٹی کی منافقت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ لندن میں بیٹھا ہوا بھگوڑہ باپ اپنی تقریروں میں اور باپ کی تیمارداری کی بناءپر ضمانت پر رہا ہوئی بیٹی پی ڈی ایم کے جلسوں میں فوج کو سلام کرتے ہیں اور آرمی چیف و جنرل فیض کو دشنام کا نشانہ بناتے ہیں اور یوتھ کنونشن میں وردی کی تحقیر کرتے ہیں۔ وردی جوان سے لے کر آرمی چیف تک ہر ایک کی عزت ہے۔
بھارتی جنونیت اور پاکستان دشمنی کے اس کھیل میں نوازشریف اور اس کی بیٹی کی آلہ کاری اور ہمارے عسکری اداروں کےخلاف ہرزہ سرائی نے نواز لیگ کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے، ان کی سیاست میں سب سے اہم حلقہ نیابت پنجاب ہے اور عسکری اداروں کے بارے میں زہریلے روئیے اور ملکی سلامتی کیخلاف طرز عمل نے نہ صرف پنجاب بلکہ کراچی سے کشمیر و بلتستان تک ہر پاکستانی کو ان سے متنفر کر دیا ہے، نوازشریف کو اس سچائی کا پوری طرح احساس ہے کہ فوج کی گود میں سیاست کی گھٹی پی کر اور پنجاب کے بل بوتے پر اپنی حکومتیں بنانے کے باوجود اب عوام کیلئے ان کی سیاست شجر ممنوعہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے، اسی لئے اب وہ فوج اور ملک دشمنی پر اُتر آئے ہیں اور اپنی غرض اور مفادات کیلئے اس امر پر آمادہ ہیں کہ کسی طرح اپنے ہتھکنڈوں اور بھارت و بعض دیگر دوست ممالک کے توسط سے اپنے متوقع انجام سے بچ کر بیرون ملک ہی عیش کی زندگی بسر کر سکیں یا اپنی منافرانہ حرکتوں اور دشمنانہ روئیوں سے نظام کو تلپٹ کر سکیں لیکن حالات جس رُخ پر جا چکے ہیں وہاں نوازشریف اور ان کے روئیوں کے بر آنے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ خود نواز لیگ میں سنجیدہ طبقات اس بیانیئے اور روئیے پر پریشان نظر آتے ہیں، جماعت میں ٹُوٹ پھوٹ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ن لیگ کے صدر بلوچستان، سابق گورنر و وفاقی وزیر جنرل قادر بلوچ کی علیحدگی اس سلسلے کی اہم کڑی ہے، جنوبی پنجاب اور خود لاہور و دیگر شہروں میں آیاز صادق کی حالیہ حرکت پر مخالفانہ بیانات اور پوسٹرز اس حقیقت کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
پاکستان کی بہادر افواج کا کردار ملک کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کےساتھ ہر مشکل اور آزمائش میں کام قوم کے دلوں میں گھر کئے ہوئے ہیں اور عوام اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ فوج ہی ہر وقت ان کی دادرسی کی ضامن ہے، پاکستان کی سالمیت اور بہتری کیلئے ہمیشہ فوج نے ا پنا فرض منصبی نبھایا ہے، پاکستان کیخلاف دشمن کے ناپاک عزائم کو مٹی میں ملانے، دہشتگردی کے خاتمے، ملک میں قدرتی آفات و امن کے حوالے سے ہمارے عسکری فرزندوں نے عام سپاہی سے لے کر جنرل تک شہادتوں کے نذرانے پیش کئے ہیں، قوم اس سے واقف ہے لیکن ان بے شرم باپ بیٹی نے فوج کے رینک اینڈ فائلز میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی ہے جس کا منہ توڑ جواب آئی ایس پی آر کے ترجمان نے دے کر قوم کو اطمینان اور خوشی دی ہے، ہم نے اپنے پچھلے کالم میں عرض کیا تھا کہ اب بہت ہو چکا، ہمیں ان ملک دشمن اور قومی سلامتی سے کھیلنے والوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، ریاست اور حکومت کو اب کوئی اقدام اٹھانے ہونگے، الیکشن کمیشن کو اپنا آئینی فرض نبھانا ہوگا، حکومت ریفرنس دائر کر سکتی ہے، یاد رہے کہ بھٹو شہید نے نیشنل عوامی پارٹی کےخلاف ریفرنس دائر کیا تھا اور اس پر پابندی لگ گئی تھی، نواز لیگ والے تو کُھلی پاکستان دشمنی اور ریاست دشمنی کر رہے ہیں آئین کے تحت بھی اور ملکی سالمیت کی خلاف ورزی کے حوالے سے انہیں منطقی انجام تک پہنچانا لازم ہو چکا ہے، حکومت کو زبانی دعوﺅں اور بحث و مباحثہ کی جگہ ان ملک دشمنوں کےخالف عملی اقدام کرنا ہوگا، کیونکہ ملکی سلامتی ہمارے لئے مقدم ہے۔
٭٭٭