انتشار کون پھیلاتا ہے!!!

0
408
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

 

مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک

میں ایک ایسے طبقے سے تعلق رکھتا ہوں۔جہاں ہر وقت ہر ملاقات میں بدعت گمراہی، ذلالت، کفر اور شرک کی باتیں سنائی دیتی ہے۔تقریباً ہم میں ہر ایک کسی پیر،لیڈر،دانشور،ڈاکٹر،عالم کے ساتھ منسلک میں نہیں تو نیو سوشل میڈیائی خود ساختہ مبلغ کا مقصد ہے یا مرید ہے یا محب ہے اور مجھے خبر سے اپنی پوری عمر میں کوئی ایسا شخص نہیں ملا جس کا کوئی منسلک نہ ہو۔جو کہتا ہے کہ میں تو صرف مسلمان ہوں۔وہ سب سے بڑا فرقہ باز نکلتا ہے میں چونکہ مسجد کا خطیب بھی ہوں۔کالم نگار بھی ہوں۔روزانہ رات کو نو بجے درس قرآن بھی دیتا ہوں۔اوپر سے فیملی کونسلر بھی ہوں۔آپ سمجھیں کتنا لوگوں سے پالا پڑتا ہوگا۔مثال دیتا ہوں ایک صاحب تشریف لائے مجھے فرقہ واریت پر درس دیا۔اور کہا ہم صرف مسلمان ہیں۔جمعہ کا دن تھا نماز جمعہ کے بعد ہم سلام پڑھتے ہیں دعا کے بعد لنگر شریف ہوتا ہے۔میرا وہ بھائی جو مجھے فرقہ واریت پر لیکچر اور کہا کہ میرا کوئی مسلک نہیں جمعہ کے بعد مخلوق خدا کے ساتھ سلام نہیں پڑھابلکہ پیچھے جاکر بیٹھ گیا میں نے پوچھا حضرت تقریباً سو لوگ سلام پڑھ رہے تھے۔آپ نے کیوں نہیں پڑھا کہنے لگا میرے نزدیک جائز نہیں ہے۔میں نے کہا اس کا مطلب آپ کا بھی مسلک ہے جس کے نزدیک جائز نہیں ہے۔تو پھر اتنی دیر میرا مغز کیوں چاٹتے رہے یہ لوگ جو سلام پڑھ رہے تھے تمہارے نزدیک یہ کون ہیں تو صاحبو میں اپنے بارے عرض کر دوں میرا ایک مسلک ہے۔جسے میں نہ صرف پسند کرتا ہوںبلکہ جان سے زیادہ عزیز رکھتا ہوں۔لیکن المدنی مسجد جس کا میں بانی ہوں۔ہر مسلمان کیلئے کھلی ہے اہل حدیث عالم آجائے دیو بندی آجائے بابا عطار کا مرید آجائے طاہرالقادری صاحب کا مرید آجائے سب کو جمعہ پڑھانے کا ٹائم دیتا ہوں۔مسلک میرا یہ ہے کہ پیار سب کرتاہوں۔کیوں کہ ہمارے پاک پیغمبر نے فرمایا تھا۔جس نے بھی کلمہ پڑھا ہے اسے ہر حال میں جنت میں لے جاﺅں گا۔اگر ہمارا پیارا نبی جنت میں لے جائے گا تو میں کسی کھاتے میں لوگوں کو جہنم بھیجوں۔میرے مسلک کا ایک حصہ یہ بھی ہے کہ کسی مسلمان سے نفرت نہ کرو۔ہر ایک مسلمان کو اس طرح ملو جس طرح تم اسے مدتوں سے جانتے ہوں میرے مسلک کا دوسرا حصہ یہ بھی ہے پچھلے بزرگ صحابہ کرام، تابعیض۔بیع تابعیض آئمہ کرام، اہل بیت اطہار۔اولیاءکاملین کے بارے حسن ظن رکھیں معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں۔ان کے آپسی اختلافات کو ہوا دیکر امت مسلمہ کے اندر انتشار نہ پیدا کریں۔مگر کچھ لوگ سوشل میڈیا پر نمبر بڑھانے تاکہ مالی فائدہ حاصل کریں۔بزرگوں کے اختلافات کو ہوا دیتے ہیں جس سے انتشار پھیلتا ہے۔ایسی کالی بھیڑوں کو تلاش کرکے ان کا بائیکاٹ کریں۔تاکہ مزید بزرگوں کو بدنام نہ کریں اور ہم بھی چسکا لینا بند کریں۔تاکہ ان کی حوصلہ شکنی ہو۔مثال کے لئے مرزا پھکی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here