رمضان المبارک کا رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ بڑی تیزی سے گزر رہا ہے۔اللہ پاک نے اس ماہ میں تمام عبادات نیک اعمال نیکیوں کا اجر کئی گناہ بڑھا کر ہر انسان کو اس موسم بہار میں اپنے گناہوں اور غلطیوں سے توبہ کرنے کا خوبصورت موقع عطا فرمایا ہے۔دن کا روزہ رکھنا فرض اور رات کو قیام سنت واجب فرمایا ہے۔یہ ماہ مبارک کرونا وبا کے دوران دوسرا سال ہے کرونا وائرس سے گزشتہ سال سے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ،دنیا میں اس وقت کوئی بھی ملک ایسا نہیں جو کرونا سے متاثر نہیں ہے۔آج تک اس وائرس کسی ڈاکٹر سائنسدان کو معلوم نہیں ہوا یہ کیا چیز ہے۔حفاظتی تدابیر اور ویکسین بھی تیار ہوگئیں لیکن کرونا وائرس کا کسی کو معلوم نہیں ہوسکا۔اس وقت سب سے برُے حالات انڈیا میں ہیں جہاں لاکھوں کی تعداد میں روزانہ کرونا سے متاثرین منظر عام پر آرہے ہیں۔اس تعداد میں اموات بھی ہو رہی ہیں۔اللہ پاک قرآن میں فرماتے ہیں تم سے پہلے کئی قومیں جو جسم میں، دولت میں، طاقت میں ،سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت اچھی تھیں لیکن نافرمانی کی وجہ سے تباہ کر دیا گیا۔ان کی تباہی کی نشانیاں بھی دیکھ سکتے ہیں ،اس وقت دنیا میں جو کرونا کی صورت میں وبا ہے۔عذاب ہے جتنی مرضی ویکسین اور ادویات استعمال کرلیں کوئی بھی اثر نہیں کریں گی۔جب تک ہم سچی توبہ نہیں کریں گے۔امریکہ میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد تقریباً چھ لاکھ سے زیادہ ہے۔اور متاثرین کی تعداد کئی ملینز میں ہے۔وبا رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی پاکستان میں کرونا کی خطرناک لہر کا آغاز ہوچکا ہے۔انڈیا میں ہلاک ہونے والوں کو جلانے کے لیے شمشان گھاٹ کم پڑ گئے ہیں، جگہ جگہ انسانوں کی نعشیں نظر آرہی ہیں۔آکسیجن ناپید ہوچکی ،اس مشکل صورتحال میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی اللہ پاک پکارنے اور مدد کے لئے گریا زاری کر رہے ہیں۔انڈیا نے جس طرح اپنے جنگی سازوسامان میں عوام کے پیسے کو لگایا بڑی جمہوریت کے چکر میں غریب عوام کو جس طرح ظلم ستم اور کسمپرسی کی حالت میں چھوڑا اس کی مثال آپ کے سامنے ہے۔گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیریوں کا قتل عام لاک ڈائون، ظلم وبربریت ناانصافی ہو رہی ،اس پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔اس بڑی جمہوریت کو آکسیجن اور دیگر طبی سازوسامان پر عوام کے پیسوں کو لگانے کی ضرورت ہے۔جب مسلمانوں پر کشمیریوں اور انڈیا میں زمین تنگ کر دی گئی وہی مسلمان کرونا جیسے عذاب کے دوران مسجد میں دل کھول کر لوگوں کی مدد کر رہے ہیں، پاکستان نے بہت خوبصورت پیغام بھیجا اور مدد کے لئے خدمات پیش کردیں مصیبت کے اس وقت میں یہی رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔اللہ پاک سے گناہوں کی معافی مانگنے ،دوسرے انسانوں کے لئے آسانیاں اور جینے کا حق دینے کے لئے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔اس وقت کشمیر کے مسلمانوں نے مظالم اور قتل کی رٹ لاک ڈائون کے باوجود انڈیا میں اپنی خدمات اور طبی سازوسامان کی پیش کش کردی ہے۔ہم تمام انسانوں کو چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے پر کسی بھی رنگ ونسل سے ہیں۔اپنے اعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس میں سب سے اہم حقوق العباد ہے۔یہ دنیا عارضی جگہ ہے جس کو پار کرنے کے لئے دن رات ایک کر رہے ہیں۔اصل زندگی آخرت کی زندگی ہے اس میں کامیابی اس دنیا میں انسانوں کے اعمال پر منحصر ہے۔اس ماہ رمضان المبارک میں ہمیں اپنے گناہوں اور غلطیوں کی اللہ پاک کی بارگاہ میں معافی کی درخواست کی ضرورت ہے۔حضورۖ پاک کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔اللہ پاک تمام دنیا کے انسانوں کو محفوظ رکھے اور اس جان لیوا وبا کا خاتمہ فرما کر معمولات زندگی بحال فرمائے،اس ماہ مبارک کو ہماری سب کی نجات کا ذریعہ بنائے (آمین)۔
٭٭٭