محترم قارئین کرام آپ اب کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے جیسا کہ گزشتہ مضمون میں آپ کو اسمائے الٰہی کا مجرب طریقہ تعلیم کیا گیا تھا جس کی روشنی میں آپ اپنی حاجت کے اعتبار سے اللہ کا اسم ورد بنائیں اور مراد پائیں موضوع کیونکہ کافی طویل ہے اس لیے رمضان کریم کی بابرکت راتوں میں عبادت و ثواب کمانے کا نادر موقع ہے آپ بھی اسمائے الٰہی سے اپنی حاجات رواء فرمائیں۔
اس طریقہ کار پر عمل کرنے سے بہت سے آستانوں اور اجازت ناموں سے آپ کی جان چھوٹ جائیگی جو مقصد بھی ہے جن لوگوں نے اللہ کی آیات اور اسماء کو کاروبار بنالیا وہ دنیا میں تو زلیل ہیں ہی ان کی آخرت بھی خراب ہوگی اگر وہ توبہ کرکے سیدھی راہ پر نہ آجائیں ایسے تمام جعل سازوں اور شعبدے بازوں سے اللہ پاک اہل ایمان کو محفوظ فرمائے۔ آمین۔اللہ نے انسان کو اس دنیا میں آزمائش کے لئے بھیجا ہے اور اس آزمائش کے دوران اس کو طرح طرح کی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے وقت میں بہت سارے انسان مشکلات سے گھبرا کر راستے سے بھٹک جاتے ہیں اور یہ فراموش کر بیٹھتے ہیں کہ یہ صرف اور صرف اللہ کی جانب سے لیا جانے والا امتحان ہے۔ اور اس کا صلہ بھی وہی دے گا۔اللہ کی انسان سے محبت کی شدت کو ناپنے کے لئے ستر ماؤں کی مثال دی جاتی ہے ، حقیقت یہ ہے کہ اللہ کی اپنے بندوں سے اس کی محبت کو ناپنے کا پیمانہ آج تک دریافت ہی نہ ہو سکا ہے۔اللہ ذوالجلالِ والاکرام کے تمام نام بہترین ہیں،لہٰذا ان میں کسی بھی قسم کی تاویل، تعطیل یا تشبیہ یا انکار کا عقیدہ رکھنا صریحاً الحاد ہے۔ اللہ رب العزت کے کسی بھی نام کو اس سے دعاء میں وسیلہ بنایا جاسکتا ہے اور یہی سب سے بہترین وسیلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمانِ مبارک ہے:
اور اللہ تعالیٰ کے لئے اچھے نام ہیں، لہٰذا انہی کے ساتھ اسے پکارو اوران لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں کے بارے میں کج روی کا شکار ہیں جو کچھ وہ کرتے ہیں اس کا انہیں عنقریب بدلہ دیا جائے گا۔ اسی طرح حدیث نبوی ہے بے شک اللہ تعالی کے ننانوے نام ہیں جنہوں نے ان ناموں کو یاد کیا وہ جنت میں داخل ہو گا۔ صحیح بخاری ۔ اللہ تعالی کے ان ناموں کو وسیلے بنا کر مانگنے کی مثال ہمیں اسوہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بارہا ملتی ہے،پیارے نبی اللہ کے ناموں کے وسیلے سے اس طرح دعا کیا کرتے تھے۔”اے اللہ! میں تیرے ہر اس نام کے واسطے سے تجھ سے سوال کرتا ہوں، جو تو نے اپنی ذات کے لئے پسند فرمایا، یا اپنی کتاب میں نازل فرمایا، یا اپنی مخلوقات میں کسی کو سکھادیا یا اسے اپنے خزان غیب میں مخفی رکھا۔” اللہ انسان کو جن طریقوں سے آزماتا ہے وہ اس کی صحت،مال اور اولاد ہے اس آزمائش کے دوران اللہ چاہتا ہے کہ انسان ایسے موقعوں پر اس کو پکارے تاکہ وہ نہ صرف ان کی مدد کرے بلکہ اس کو دور بھی کرے۔
مالی پریشانی کے لئے اللہ کی ذات انتہائی جلیل القدر ہے۔ وہ کبھی انسان کو مال دے کر آزماتا ہے کہ مال ملنے کیبعد اس انسان کے رویئے میں غرور تو نہیں آگیا۔ اور کبھی مال نہ دے کر آزما تا ہے کہ کہیں بندہ اس آزمائش کے وقت اللہ کے علاوہ کسی اور کو سہارا تو نہیں بنا رہا۔ اسی لئے بڑوں کا یہ کہنا ہے کہ ہر صورت میں الحمد للہ کہنا اپنا وطیرہ بنا لینا چاہیے تاکہ اپنے رب کے شکر گزار بندے بن سکیں۔ اس کے علاوہ یا غنی کا ورد کرنے سے بھی انسان کی ضروریات کی تکمیل ہوتی ہے۔ یا حی یا قیوم بھی اللہ کے ناموں میں سے وہ اسم اعظم ہے جو نہ صرف پریشانیوں کے خاتمے کا سبب بنتا ہے اس کے ساتھ ساتھ رحمتوں کا باعث بھی ہوتا ہے۔
صحت کے مسائل کے لئے۔
یا قوی آج کل کرونا کے مرض کے پھیلائو سے جو لوگ بیمار ہوکر شفایاب ہیں ان کیلئے بھی اور جو مریض ہیں ان کیلئے بھی اس کے علاوہ جو لوگ تندرست ہیں ان کیلئے بھی یہ اسم حرز جان ہے جو بھی اس اسم الہی یا قوی کو ایک ہزار بار روزانہ کسی بھی وقت ورد کرلے وہ جام میں تواناء محسوس کرے کا اور اسم کی برکت سے ان شائ اللہ کوء بھی مرض نقصان نہ پہنچا سکے گا بہتر ہو کہ آپ کوئی بھی اسم مقصد کے اعتبار سے ورد کریں لازمی صدقات کا اہتمام کریں اور روز اسم الٰہی کے ورد اے قبل نماز حاجت دو رکعت ادا فرمائیں پھر آپ خود مشاہدہ کریں گے کس طرح اللہ پاک کی طرف سے آپ پر انعام و اکرام اور انوار کی بارش ہوتی ہے اب یہ اللہ کی مرضی کس کو کتنا ملے جتنا خلوص ہوگا توجہ ہوگی اور اکل حلال صدق مقال پر عمل ہوگا ورد اتنا ہی تیز اور اثرات کا حامل ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ایک ہفتے کی اجازت ملتے ہیں اگلے ہفتے اسی موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے۔ والسلام
٭٭٭