محترم قارئین آپ اب کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے آج کا موضوع گزشتہ کے موضوع سے ہی متصل ہے اور ملتا جلتاہے جس میں مقام والدین کا تذکرہ کیا گیا تھا، اس ضمن میں بہت سی احادیث مبارکہ بھی موجود ہیں جبکہ آیات قرآنی بھی موجود ہیںجن میں مسلمانوں کو والدین سے حسن و سلوک کا حکم دیا گیا ہے یہ ایسا رشتہ ہے جو دنیا میں والدین کے بعد بھی تاقیامت رہتا ہے کوئی اپنی ولدیت یا ماں نہیں بدل سکتا اس کی شناخت اس کا ڈی این اے اور اس کی پہچان والدین سے ہی ہے۔
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود وہ جلتا رہا
میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائی میں
والدین کا مقام اور احترام اللہ تعالیٰ نے کائنات میں افضل اور اشرف مخلوق انسان کو بنایا ہے۔ والدین درحقیقت انسان کے دنیا میں آنے کا ذریعہ ہوتے ہیں،ہمارا وجود والدین کی وجہ سے ہوتا ہے ، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے بھی والدین کے ساتھ حْسن سلوک کا حکم دیا اور ان کیحقوق کی ادائیگی کی تلقین کی ہے۔محبت کا جذبہ فطری طور پر بدرجہ اتم والدین کو عطا کیا گیا ہے۔اولاد کے لئے والدین دنیا کی سبسے بڑی نعمت ہیں،والدین کی جس قدر عزت و توقیر کی جائے گی اسی قدر اولاد سعادت سے سرفراز ہوگی شریعت میں والدین کیساتھ حْسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔(ترجمہ)اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے میں پہنچ جائیں تو ان کے آگے اْف بھی نہ کہنا ،نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنابلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔
گھر کی اس بار مکمل میں تلاشی لوں گا
غم چھپا کر مرے ماں باپ کہاں رکھتے تھے
والدین کی مغفرت کی دعا،ترجمعہ :اے میرے رب! میری میرے والدین کی تمام اہل ایمان کی جس دن حساب کی پیشی ہوگی، مغفرت فرما دیجیے۔آمین ،اللہ تعالیٰ ہم سب کے والدین کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ قائم رکھے لیکن اگر ہمارے والدین ہمیں داغِ مفارقت دے چکے ہیںتو ہمارا فرض ہے ان ان کے جانے کے بعد ہم ان کی مغفرت کی دعا ہمیشہ کرتے رہیں اور ہر روز بلکہ ہر نماز میں ان کے لیے اللہ رب العزت کے حضرت ان کی بخشش اور بلند درجات کی التجا کریںکیوں کہ ان کو ہماری دعاوں کی اشد ضرورت ہے ،ہمیں دنیاکے جھمیلوں میں پڑ کر ان کو کسی صورت بھی بھولنا نہیں چاہئے۔اللہ تعالیٰ سب کے والدین کو سلامت رکھے اور جن کے وفات پا چکے ہیں ان کی مغفرت کرے اور تمام مومن مسلمان جو وفات پا چکے ہیں انہیں اپنی رحمت میں جگہ عطا فرمائے ان کی مغفرت فرما کر انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
لوگ نہ جانے کیوں اس مختصر ذندگی میں اپنے پیاروں کا ہی خیال نہیں رکھ پاتے جو والدین اپنا خون جگر پلا کر جوان کرتے ہیں وہی سپوت والدین کو گھر سے باہر کردیتا ہے اصل میں جو نامراد اولادیں والدین سے ایسا رویہ اختیار کرتی ہیں ان کی اولادیں بھی پھر اس بات کو دہراتی ہیں والدین سے حسن سلوک وہ روداد ہے جس کو لکھنے والے آپ ہی ہوتے ہیں لیکن پڑھ کر سنانے والی آپ کی نسل جیسا آپ نے والدین کے ساتھ کیا آپ کا فرزند آپ کے ساتھ ایسا ہی کریگا افسوس مسلمان ملکوں میں بھی اب اولڈ ہائوس نہ صرف بن چکے ہیں بلکہ بھرتے جارہے ہیں اور حیرت اس بات پر ہوتی ہے جن کے فرزند موجود ہیں بیٹیاں موجود ہیں وہ لوگ بھی اپنوں سے بے گا نگی اور بے وفاء کا تحفہ لیے اولڈ ہائوس میں جابسے ہیں ایسے وقت سے اللہ ہر مسلمان کو بچائے۔آمین
میری دعا ہے جن کے والدین حیات ہیں اولاد ان کی خدمت کرکے دین و دنیا کو سنوارے اور جن کے اس دنیا سے رخصتہوگئیے اللہ پاک سب کی مغفرت فرمائے اور ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ اگلے شمارے میں ماہ محرم الحرام کیحوالے سے آگاہی پوسٹ ہوگی ان شائ اللہ
والسلام
سید کاظم رضا نقوی