پی ٹی آئی امریکہ کے انتخابات

0
88
کوثر جاوید
کوثر جاوید

وزیراعظم عمران خان پاکستان میں حقیقی جمہوریت اور بنیادی تبدیلی کے نعرے کے ساتھ میدان سیاست میں آئے نو جوانی کے عالم میں دنیا کی اہم شخصیات میں عمران خان کا شمار تھا جس کام کا بیڑہ اُٹھایا اس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جس میں کرکٹ کا میدان ،شوکت خانم ہسپتال کا قیام، تعلیم کے شعبے میں نمل یونیورسٹی کا قیام یادگار اور کامیاب منصوبے جس کامرانی سے عوام کی خدمت میں رواں دواں ہیں 2018کے انتخابات میں ریکارڈ پانچ سیٹوں سے جیت کر وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ،کسی کے وہم گما ن میں بھی نہ تھا ایک سچا دیانتدار بہادر شخص پاکستان کا وزیر اعظم بنے گا، وژن میں مہنگائی ،کرپشن ،بے روگاری، لاقانونیت اوردیگر مسائل تھے لیکن تبدیلیاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں جن میں ٹیکس کا نظام ،لوٹی ہو ئی دولت کی واپسی کاعمل ،ہیلتھ کارڈ سسٹم ،بے گھر لوگوں کیلئے گھروں کا اہتمام کامیابی سے جاری ہیں۔ پچاس سال کابگڑا ہواسسٹم اور سیاسی نظام درست سمت میں لانے کیلئے وقت درکار ہے ، کرپٹ سیاست دان جو پاکستان کو اپنی جاگیر سمجھتے تھے ان کا اثرو سوخ سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں ابھی تک جاری ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے جس طرح الیکشن کمیشن پر قبضہ کررکھا ہے، پولیس اور بیورو کریسی میں ان کے بندے موجود ہیں، میڈیا میں کرپٹ پارٹیوں کے لوگ موجود ہیں جو کسی بھی اچھے پراجیکٹ کو نہیں دکھاتے، ہر وقت مسائل اور مایوسی کا پرچار کرنے والا میڈیا رواں دواں ہے لیکن عمران خان جس ولوے اور جوش سے میدان سیاست میں آئے وہی ولولہ موجود ہے۔پاکستان کی معیشت اور سیاست میں اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی خدمات ہیں ،وزیراعظم عمران خا ن کی پارٹی تحریک انصاف کی بیرون ممالک میں اچھی خاصی سپورٹ موجود ہے جس کو اکٹھا کر نے میں پی ٹی آئی اوورسیز کے افسران ناکام ہوئے ۔ جب حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی امریکہ میں انٹرا پارٹی انتخابات کا سلسلہ شروع ہوا توپورے امریکہ میں پی ٹی آئی اور پاکستانیوں کے ووٹ رجسٹریشن کی مہم شروع کی گئی جس کے دوران اٹھارہ سو سے زیادہ ووٹ رجسٹر ہوئے جن میں تین گروپ شامل ہیں سو تمام ریاستوں میں پی ٹی آئی مختلف گروپوں میںتقسیم ہے ۔اوورسیز پی ٹی آئی کے کوآڈنیٹر عبداللہ ریاڑ2019 میں عمران خان کے دورہ واشنگٹن کے موقع پر جلسے سے قبل پورے امریکہ میں پی ٹی آئی کو اکٹھا کرنے کا درس دیتے رہے۔ جلسوں میں کبھی روتے کبھی ہنستے کہ اکٹھے ہو جائو عمران خان عظیم لیڈر ہے لیکن وزیر اعظم عمران خان کے واشنگٹن کے تاریخی جلسے کو اپنے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش میں منظر سے غائب ہو گئے۔ اب پی ٹی آئی کو اکٹھا کرنے کی بجائے الگ الگ گروپوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات ایک اچھا عمل ہے، ووٹ رجسٹریشن سے کئی فائدے ہو سکتے ہیں، پاکستان میں اوورسیز نشستوں پر فیصلہ کرنے میں آسانی کے ساتھ پاکستانیوں کو پرائمری انتخابات میں شرکت کا موقع مل رہا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹروں ،عہدیداروں اور رہنمائوں کو ایک بات ذہن نشین کرنا چاہئے کہ عمران خان کی تبدیلی کے نعرے حقیقت میں ڈھالنے کیلئے جدوجہد اور کوشش کی ضرورت ہے ۔فرسودہ طریقہ کار سے پاکستانیوں کی نئی نسل اُکتا چکی ہے، پی ٹی آئی کے رہنمائوں، ورکرز کو پاکستان کے منصوبے سے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے اگر ایسے گروپو ں میں بٹ کر کامیابی حاصل کریں گے تو وہ انفرادی طور پر تو کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن اجتماعی طور پر کامیابی ممکن نہیں اگر آپ پرائمری انتخابات میں سچے پاکستانی اور محب وطن کے طور پر حصہ لیں گے تو تبدیلی کا خواب بھی پورا ہو گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here