پریذیڈنٹ بائیڈن کو امریکہ کا صدر بنے نو مہینے ہونے والے ہیں پر ابھی تک پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو فون تک نہیں کیا سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کے دوران سٹیٹ سیکریٹری بلنکن نے پاکستان سے تعلقات کو ری وزٹ کرنے کا عندیہ دیا جبکہ مودی پریذیڈنٹ بائیڈن سے جپھیاں ڈالتا رہا امریکی الیکشن میں مسلمانوں نے عموماً اور پاکستانیوں نے خصوصا کثیر تعداد میں بائیڈن کو ووٹ دیا تھا بائیڈن نے حدیث سنا کر مسلمانوں کے دلوں کو موہ لیا تھا جبکہ ٹرمپ نے مسلمانوں پر بین لگا کر نفرت کمائی افغانستان سے انخلا میں پاکستان کی مدد کو گلن بیک نے بھی سراہا تیرہ ہزار امریکی اور دوسرے ممالک کے شہری زمینی اور ہوائی راستے سے پاکستان پہنچے جسکے لیے اسلام آباد کے تمام ہوٹل اور ہوسٹل خالی کروا لیے گئے تھے ویسے اہتمام پینتیس سے چالیس ہزار تک کا تھا کئی بڑے ملکوں کے وزارا? خارجہ نے انکے شہرویوں کے اںخلا میں مدد پر پاکستان آکر شکریہ ادا کیا متعدد سربراہان ملک کے فون آ? نہیں آیا تو امریکی صدر بائیڈن کا بڑے بڑے انٹرنیشنل الیکٹرانک میڈیا کے اینکرز براہ راست انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اس بارے استفسار کرتے رہے مگر خان کا وہی قلندرانہ جواب کہ شاید پریذیڈنٹ بائیڈن مصروف ہیں جب فرصت ملے گی کال کر لیں گے سابقہ صدر ٹرمپ کو طالبان سے مذاکرات کی میز پر لانے میں عمران خان کا کردار مسلمہ ہے اکوڑہ خٹک کے پی کے میں مدرسہ حقانیہ سے متعدد طالبان رہنماؤں نے تعلیم پائی کے پی کے میں پچھلی عمران خان کی حکومت نے مدرسہ حقانیہ کو ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ پینتیس کروڑ کی امداد دی طالبان رہنما کی اکثریت پاکستان میں پلے بڑھے ہیں یہاں پر انکے خاندان آباد ہیں وہ پاکستان اور عمران خان کی قدر کرتے ہیں پاکستان نے امریکی دہشت گردی کی جنگ میں اسی ہزار بندے اور ایک سو پچاس بلین ڈالرز کی قربانی دی ہے امریکہ کی جنگ کو اپنی جنگ اور امریکہ کے انخلا کر اپنا انخلا سمجھا دوہا معاہدہ افغان حکومت سے نہیں طالبان سے ہوا تھا طالبان کو فتح پاکستان کی وجہ سے نہیں افغانی افواج کے ہتھیار پھینک دینے پر ملی ہے یہ ٹھیک ہے کہ عمران خان نے ایبسولیوٹلی ناٹ کہنے پر طالبان کے حوصلے بلند ہو? مگر اس کے باوجود قطر سے افغانستان میں امریکی بمباری ہوئی پاکستان نے امریکہ کی اس فضول سی جنگ میں انتہا کی مدد کی چار سوساٹھ سے زیادہ ڈرون بھی جھیلے نو بلین ڈالر کی امداد ہاتھی کے منہ میں زیرہ وہ بھی کولیٹرل ڈیمج کی مد میں بجا? شکریہ ادا کرنے کے الٹا قصور وار بھی پاکستان کو ٹھہرایا تعلقات کی بحالی اب اتنی آسان نہیں ہوگی رواں ماہ میں امریکہ کی انڈر سیکریٹری کا وزٹ پاکستان وسطی ایشیا کی متعدد ریاستوں اور انڈیا کے لیے شیڈول کر دیا گیا ہے آتے اور جاتے سمے پاکستان کی سول و ملٹری انتظامیہ سے ملاقاتیں طے ہیں واپسی پر بائیڈن انتظامیہ پاکستان سے تعلقات بارے اپنی پالیسی سے آگاہ کرے گی انگلینڈ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے اقوام متحدہ کے خطاب میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے سیکھنے بارے اشارہ دیا ہے عمران خان اور سابقہ سیکریٹری آف سٹیٹ ہیلری کلنٹن کے بقول اگر اس دفعہ بھی انخلا کے بعد افغانستان اور پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا تو دنیا پہلے سے زیادہ خوار ہوگی افغانی حکومت کے اثاثے بھی منجمد ہیں وہاں جان کے لالے پڑنے والے ہیں بھوکے طالبان خطرناک ہوگئے تو انسانی المیے جنم لیں گے پھر شاید فون ضرور آئے گا،
٭٭٭