ترقی یا تنزلی!!!

0
172
کامل احمر

دنیا بھر میں جہاں بھوک افلاس اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔وہیں ایجادات کی بھرمار بھی ہو رہی ہے بزنس مین اپنا بینک بیلنس اور مشیر بڑھانے میں دن رات لگے ہوئے ہیں۔ہم نے حالیہ ٹائمز میگزین (نومبر2021,22) کا جائزہ لیا جس میں2021کی بہترین ایجادات کا تذکرہ ان کے فائدے کے لحاظ سے کیا گیا ہے۔مثلاً ڈلیوری کے بعد عورتوں میں دودھ کی زیادتی کو کم کرنے کے لئے آلہ ایجاد کیا گیا ہے جو قمیض کے نیچے چھپایا جاسکتا ہے۔یا پھر جو گنگ کرنے والے جوتے جن کی بھرمار ہے اور قیمتیں10ڈالر سے5سو ڈالر تک ہیں بھلا اس ایجاد کے بغیر کیا زندگی رک جاتی یا ان کی ایجاد سے زندگی آسان اور صحت مند ہوسکتی ہے لیکن امریکہ میں ہر چیز بکتی ہے کہ ہر کسی کے پاس ادھار کا کھاتہ ہے اور اس کے بغیر زندگی ویران اور خشک ہے پھر انٹرنیٹ اور آئی فون نے ہماری سوچ پر پہرہ لگا دیا ہے اگر آپ کچھ نہیں کر رہے تو آئی فون سے کھیلیں آپ کی تنہائی کے سامان سے رنگ گورا کرنے والی کریم کا آرڈر دے دیں۔جہاں جہاں15سے30سال کے بچے اور بڑے ہیں وہاں دروازے پر روزانہAMAZON کا ٹرک سلامی دے کر جائیگا۔بعض اوقات ان پیکٹوں اور باکس کو کھول کر بھی نہیں دیکھا جاتا حقیقت اس کے برعکس نہیں اور جیف بے زیو کچھ کئے بغیر اور تنخواہ لئے بغیر109بلین ڈالر کے مالک ہیں اور ان سے اوپر مائکرو سافٹ کے بل گیٹس110بلین ڈالر کے ان کے پیچھے الیکٹرک کار اورSPacexکے مالک ایلن مسک ہیں جن پر کمپنی کے دس فیصدی اسٹاک بیچنے پر زور دیا جارہا ہے جن کی مالیت31بلین ڈالر ہے۔مزے کی بات یہ ہے کہ امریکہ میں ان کی کمپنیTESTAٹیسلا کی بنی ہوئی بھونڈی کاریں خریدنے والوں کی کمی نہیں یہ رحجان30اور35کی عمر کے جوانوں میں بڑھ رہا ہے۔آپ نے سنا ہوگا ہمارے ملک پاکستان میں بھی ہر مشین سائیکل سے ریڈیو تک آسان قسطوں پر دستیاب تھی۔بس یہاں بھی آسان قسطوں پر آپ کوئی بھی کار قسطوں(LEASE)پر لے سکتے ہیں۔لیکن پاکستانیوں میں ابھی یہ رحجان کم ہے وہ مرسیڈیز یاBMWمیں تفریح کرتے ہیں اور ویڈیو بنا کر اپنے پنڈ میں عزیز اقارب کو بھیج کر داد لیتے ہیں،بڑا رعب پڑتا ہے جی۔”ساڈا منڈا انا وڈا ہوگیا اے”
خیر یہ بات تو ہے مذاق کی،ٹائمز میگزین صرف ایک ایجاد جو2025میں عام ہوگئی وہ آواز سے زیادہ تیز رفتار ہوائی جہاز ہوگا۔اس سے پہلے کان کورڈ(CONCORD)تھا۔جسے بہت شور کی وجہ سے ڈمپ کر دیا گیا جو لندن نیویارک ساڑھے تین گھنٹے میں پہنچاتا تھا اور کرایہ آپ خود اندازہ لگا لیں لیکن اس دقعہ ممکن ہے وہ کامیاب رہے کہ اب ہزاروں کی تعداد میں نود لیتے پیدا ہوگئے ہیں۔عام آدھمی بھی اب برانڈ نام کے پیچھے ہے حالیہ ایک دس سالہ بچے نے یوٹیوبرین کر دولت کمانے کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے اسکا نام(RYAN KASI)ریان کا جی ہے ماں ویٹ نامی اور باپ جاپانی نژاد ہیں ریان کے والدین نے ابھی تک1400پروڈکٹ کو مشتہر کرنے کی ڈیل کی ہے تاریخ میں وہ یوٹیوب ٹائیکان بن کر ابھر رہا ہے۔اور لوگ ریان کی بات کو آئیٹم خریدنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔جیسا کہ ہم نے کئی بار کہا ہے کہ امریکہ مواقع کی سرزمین ہے۔اور آپ کو مالدار بنانے میں مددگار لیکن ایسا کیوں ہے کہ امریکہ میں ہی دنیا کے بیس بڑے مالداروں میں14یہاں کے ہیں۔
اس کی وجہ ایک یہ بھی ہے کہ ٹیکس میں ہیرا پھیری کے بہت مواقع ہیں۔امریکہ کی55جی ہاں55کارپوریشنز آمدنی پر زیروٹیکس دیتی ہیں۔ٹیکس کے قانون میں امریکہ بزنس کرنے والوں کو بے حد مراعات دیتا ہے۔لیکن یہ ہی امریکہ(IRS)اور اسٹیٹ ٹیکس والے نوکر پیشہ کی چمڑی ادھیڑ دیتے ہیں۔انہیں ٹیکس فار میں ہیرا پھیری کے کم مواقع ہیں۔حتٰی کہ پنشن اور سوشل سکیورٹی پر بھی ٹیکس کا ڈاکہ مار دیتے ہیں۔تازہ مثال دیتے ہیں۔دو سال پہلے نیویارک اسٹیٹ کے ٹیکس بیورو نے ٹیکس ریٹرن پر ہمارے اکائونٹنٹ کی غلطی پکڑی کہ سال2014اور سال2018میں آمدنی کا اندراج نہ کرنے کی بناء آپ مزید$287(مجموعی)ادا کریں۔اکائونٹنٹ نے اپیل کی کہ غلط ہے۔دو سال بعد تاریخ دی گئی آجائو۔حالانکہCOVID-19کی وجہ سے انہوں نے دیر کی تھی لیکن ہم نے جان چھڑائی کہ ہمارے اکائونٹنٹ صاحب نہ پہنچ سکے اور انہوں نے بمعہ سود کے ساتھ ہمیں دسمبر تک ادائیگی کا عندیہ تھما دیا ہم نے احتجاج کیا سود کس لئے98ڈالر)؟غلطی تمہاری ہے جواب ملا تم نے ٹیکس غلط پھرا ہے یہ بتاتے چلیں کہ20ڈالر گھنٹہ سے زیادہ دو افراد تھے۔ہم نے طنز کیا کہ یہ کام ایک سے چل سکتا تھا۔لیکن نیویارک اسٹیٹ ایک ڈاکو اسٹیٹ ہے جہاں سنوائی نہیں ہوتی کہیں بھی نیویارک کے علاوہ ہر جگہ کا کلچر بدل رہا ہے۔پچھلے ڈھائی سالوں میں بہت سے لوگوں کی ملازمتیں ختم ہوئی ہیں اور بہت سے غصہ میں آکر گھر بیٹھ کر ریاست کی طرف سے ملنے والی ساری سہولتیں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ہمارا جی بھی چاہتا ہے لیکن کر نہیں سکتے۔ہر کام اور خط وکتابت میں اب بھی تاخیر ہے اکتوبر میں کار کا رجسٹریشن مزید دو سال کے لئے چیک دے چکے ہیں۔لیکن ای میل پر رجسٹریشن کاSTICKERآگیا ہے۔کہ اسے پرنٹ کرکے ڈیک پر رکھ لیں چپکانے والا اسٹیکر جنوری میں ملے گا۔یہ کارکردگی ان کی نااہلی کا ثبوت ہے یا بیورو کریسی کار خیر یہ باتیں لکھنے کا مقصد اس کے علاوہ کچھ نہیں کہ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو آپ اکیلے نہیں اور یہ بات صرف نیویارک ریاست کی ہے جس کا گورنر حال ہی میں نکالا جاچکا ہے اور حالیہ2نومبر والے انتخابات میں ڈیموکریٹک کو ریپبلکن کے مقابلے میں شکست کا سامنا ہوا ہے۔اس کی وجہ نیویارک میں ضرورت سے زیادہ بڑھے ٹیکس اور پورے ملک میں مہنگائی کی ہوا چل پڑی ہے۔ہر چیز بڑی تعداد میں دستیاب ہے لیکن منہ مانگی قیمت پر پٹرول پچھلے سال کے مقابلے میں ایک ڈالر گیلن مہنگا ہے۔مجموعی طور پر لوگ معاشی طور پر بدحالی کی طرف گامزن ہیں اور ذہنی خلفشاری کا شکار ہیں۔جہاں ڈیموکریٹک ہیں ریپبلکن ناراض اور جہاں ریپبلکن ہیں۔وہاں ڈیموکریٹک تھا۔ابھی بھی گوروں میں سو فیصدی ٹرمپ کے لئے باہیں کھلی ہیں اور بائیڈن ایک نہایت کمزور صدر ثابت ہوچکے ہیں۔COVIDکی آڑ میں فارمایٹیکل کمپنیاں مال بنا رہی ہیں۔اور ڈاکٹر فائوسی وہائٹ ہائوس کے چیف میڈیکل مشیرویکسین کے استعمال کا بڑھاوا دے رہے ہیں۔اور5سال سے گیارہ سال کے بچوں کو بھی لگائی جائیگی۔انکا کہنا ہے کہ اب یہ ویکسین فلوشاٹس کی مانند ہر سال لگائی جائیگی اگلا سال اور بھی مہنگائی اور بے روزگاری کا عندیہ لے کر آرہا ہے کہ امریکن کے دماغ پر اثر ہو رہا ہے۔آج ہی وسکنسن ریاست کے چھوٹے مشیر واڈ کیشا(WAVKESHA)میں ایک شخص نے اپنیSVVکو کرسمس پریڈ میں شامل لوگوں پر دور تک چڑھا کر5افراد کو بار دیا زخمی بھی بہت ہوئے اس ریاست میں ہی ایک سترہ سالہ لڑکے نے خود بچائو کے تحت آٹومیٹک، رائفل سے دو آدمیوں کو مارا تھا اور تیسرے کو زخمی کیا تھا۔آج وہ باعزت بری ہوگیا دوسرے معنوں میں لاقانونیت ہتھیار کرنے ذریعے بڑھ رہی ہے سیان فرانسکو میں بڑے بڑے اسٹوروں میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا پولیس بے بس تھی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here