جھوٹے خواب!!!

0
83
ماجد جرال
ماجد جرال

میرے منہ میں خاک لیکن حالات کچھ اسی طرح کی منظر کشی کرتے ہیں کہ پاکستان جیسے اب کوئی مملکت خداداد میں نہیں بلکہ ایک کلب کی صورت اختیار کر چکا ہے، اشرافیہ کے مختلف گروہ گروپ بندی جیسے حربے استعمال کرتے ہوئے اس قلب پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے ہر حد پار کرنا چاہ رہے ہیں۔پاکستان میں آج کے حالات ماضی کے حالات سے بد ترین صورتحال اختیار کر چکے ہیں مگر ماضی کی حکومتوں کے دعوے اور ان کے وزرا کے نعرے سن کر اگر ایک خاکہ ذہن میں تیار کیا جائے تو ان کے مطابق اس وقت چین اور امریکہ کو پاکستان کا مقروض ہونا چاہیے تھا، روس کو امریکہ اور سعودی عرب کو ایران سے ثالثی کے لیے پاکستان کے پاں پکڑتے ہوئے نظر آنا چاہئے تھا۔
ترکی اور یونان کو قبرص کے مسئلے پر پاکستانی حکام کے ہدایت نامے کا منتظر پایا جانا چاہئے تھا اور پاکستانی کرنسی کے سامنے ڈالر ہاتھ باندھا ہوا ہوا کھڑا ہونا چاہئے تھا، ماضی میں سیاستدان، فوجی سیاستدان، عدالتی سیاستدان اور بیوروکریسی سیاستدان صرف جھوٹ بولا کرتے تھے مگر پھر پاکستان میں ہوا کا رخ یوں تبدیل ہوا کہ جھوٹ پھیلایا جانے لگا، جھوٹ پھیلانے سے بات بڑھائی گئی اور جھوٹ کے سونامی برپا کر دیے گئے۔ جھوٹ کے اس سونامی کے آگے سچائی نے حقیقت پسندی کی چادر اوڑھ کر ڈوب جانا مناسب سمجھا اور آج پاکستان میں ہر طرف سونامی کا راج ہے۔اس سیاسی سونامی، عدالتی سونامی، فوجی سونامی اور بیوروکریسی سونامی کی جو جنگ جاری ہے اس میں سچ آپ کو کسی جگہ نظر نہیں آئے گا۔
ہمارے حکمرانوں، فوجی حکمرانوں، عدالتی حکمرانوں اور بیوروکریٹ حکمرانوں نے کبھی کبھی سوچا ہے کہ وہ جس آگ سے آج اپنے ہاتھ تاپ رہے ہیں، کل کو کہیں یہی ان کے گریبانوں تک نہ پہنچ جائے۔ نہیں نہیں میں غلط ہوں،، یہ تاریخی الفاظ تو تاریخ کو مقدم رکھنے والی قوموں کے لیے ہیں،، اور ہم تو تاریخ بدلنے والے لوگ ہیں۔
ہماری تو تاریخ بھی کب کی جھوٹ کے سونامی میں بہہ چکی ہے، اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو، پاکستان زندہ باد،فوج پائندہ باد، عدالت اور بیوروکریسی درندہ باد، عوام شرمندہ باد۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here