حفاظہ قرآن کی توجہ کیلئے !!!

0
54
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

خلیفتہ المسملین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو موسٰی اشعری رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھ تین سو حفاظ کرام کو خط لکھا اور فرمایا یہ قرآن تمہارے لئے باعث اجرو ثواب ہے، شرف وعزت کا سبب ہے اور ذخیرہ آخرت ہے۔ اس لئے تم اس کے پیچھے چلو قرآن تمہارے پیچھے نہ چلے چونکہ قرآن جس کے پیچھے چلے گا گُدّی کے بل گرا دے گا اور پھر اسے جہنم میں پھینک دے گا اور جو قرآن کے پیچھے چلے گا وہ اسے جنت الفردوس لے جائے گا تم اس بات کی پوری کوشش کرو کہ قرآن تمہارا سفارشی بنے اور تم سے جھگڑا نہ کرے کیونکہ قرآن جس کی سفارش کرے وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اور جس سے قرآن جھگڑا کرے گا وہ جہنم میں داخل ہوگا۔ یہ جان لو کہ قرآن ہدایت کا سرچشمہ اور علم کی رونق ہے۔ یہ رحمان کے پاس سے آنے والی کتاب ہے۔ اس کتاب کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اندھی آنکھوں کو بہرے کانوں کو اور پردہ پڑے ہوئے دلوں کو کھولتا ہے اور جان لو جب حافظ قرآن مسواک کرکے باوضو کھڑے ہو کر تکبیر تحریہ کہتا ہے پھر قرآن کریم پڑھنا شروع کرتا ہے تو فرشتہ اس کے منہ پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہے پڑھ اور پڑھ تم خود پاکیزہ ہو اور قرآن کریم تمہارے لئے پاکیزہ ہے۔ غور سے سنو نماز کے ساتھ قرآن پڑھنا محفوظ خزانہ اور اللہ کا مقرر کردہ بہترین عمل ہے۔ لہذا جتنا ہوسکے زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھو نماز نور ہے۔
زکواة دلیل ہے صبر روشن ہے اور عمل چمک دار ہے روزہ ڈھال ہے اور قرآن کریم تمہارے لئے حجت ہوگا یا تمہارے خلاف؟ لہٰذا قرآن کریم کا اکرام کرو، توہین نہ کرو جو قرآن کریم کا اکرام کریگا اللہ تعالیٰ اس کا اکرام فرمائیں گے اور جو قرآن کریم کی توہین کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی توہین لوگوں سے کرائے گا اور یہ جان لو جو قرآن پڑھے گا اسے یاد کریگا۔ اس پر عمل کرے گا اور جو کچھ قرآن میں ہے، اس کی اتباع کریگا تو اس کی دعا اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا۔ اگر اللہ چاہے تو اس کی دعا دنیا میں قبول کرکے پوری کردے وگرنہ اس کی دعا آخرت کا ذخیرہ بنا دے گا اور یہ بھی جان لو جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ ان لوگوں کے لئے بہتر ہے۔ اور ہمیشہ رہنے والا ہے اور و ہ جو ایمان لانے والے ہیں۔ اور اپنے رب پر توکل اور بھروسہ کرنے والے ہیں جان لیں کہ ابن آدم کو اگر سونے کی دو وادیاں مل جائیں تو وہ تیسری وادی کی تمنا کریگا۔ ابن آدم کے پیٹ کو صرف قبر کی مٹی ہی بھر لے گی اور جان لو کہ ایسی بات کیوں کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو ہر بات گواہی بنا کر تمہاری گردونوں میں ڈالی جائے گی پھر قیامت کے دن اس کے بارے میں تم سے پوچھ گچھ ہوگی۔ لہذا وہ کہو جو کرسکتے ہو۔ اللہ رب العزت کو غیرت آتی ہے۔ کہ اس کے قرآن کا حامل جھوٹ بولے۔ اے حافظ کرام اللہ رب العزت تمہاری حفاظت فرمائے اور تمہیں قرآن کریم کے نور سے مالا مال کرے۔(آمین ثم آیمن)
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here