مسئلہ نواز شریف…!!!

0
177
ماجد جرال
ماجد جرال

یوں لگتا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مسئلہ نواز شریف ہے، پاکستان میں آج کل مسئلہ کشمیر پر اتنی آواز بلند نہیں ہوتی جتنی کے مسئلہ نواز شریف پر کی جاتی ہے۔پاکستان کے موجودہ حکومت کو عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹانے کے لیے کسی نہ کسی بہانے کی ضرورت رہتی ہے، ان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ انہیں ایسا کوئی نہ کوئی بہانہ میسر آ ہی جاتا ہے۔پاکستان میں مہنگائی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہی گئی مگر تکلیف میں بات یہ تھی کہ حکومت کے بہانے بازیاں بھی اسی حساب سے بڑھتی رہیں۔نواز شریف کے خلاف جو بھی مقدمات ہے ان میں ان کو جو مرضی سزا دلوایں، مگر غریب عوام کا جو کچومر نکال کر رکھ دیا گیا ہے، اسے نواز شریف کی پاکستان واپسی سے جوڑنے کی منطق لاجواب ہے۔گزشتہ روز پاکستان میں ایک دوست سے بات ہو رہی تھی تو اس نے جو حالات بیان کئے دل رونے کو کر رہا تھا، واقعی ایک غریب انسان کا پاکستان میں جینا دوبھر ہو چکا ہے، وہ بجلی کا بل ادا کرے یا گیس کا بل دے، وہ دال روٹی چلائے یا بچوں کی فیس دے، روزگار کی تلاش کرے یا اپنے حال پر ماتم کرے، غربت کے خلاف اس قدر گھمبیر ہو چکے ہیں کہ سفید پوش طبقہ بھی اب تو اپنی سفید پوشی کا بھرم نہیں رکھ پا رہا۔حکومت کی غیرسنجیدگی کا عالم یہ ہے کہ پاکستان میں غربت اور مہنگائی کی شرح کس قدر بڑھ گئی ہو ان کا مسئلہ ایک ہی ہے۔
“مسئلہ نواز شریف”آجکل نواز شریف کی پاکستان آمد جس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، کو موضوع گفتگو بنا کر عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔صبح نواز شریف دوپہر نواز شریف اور نواز شریف کا ورد جاری و ساری ہے۔درحقیقت نواز شریف کو زندہ تو موجودہ حکومت نے رکھا ہوا ہے۔اشیائے ضروریات کی قیمتوں کاجائزہ جب عوام سابقہ دور حکومت سے کرتے ہیں تو نواز شریف زندہ ہوجاتا ہے۔پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کا موازنہ جب سابق دور حکومت کی معاشی صورتحال سے کیا جاتا ہے تو نواز شریف زندہ ہو جاتا ہے۔بے روزگاری کی شرح کا جب سابقہ دور حکومت سے موازنہ کیا جاتا ہے تو نواز شریف زندہ ہو جاتا ہے۔ان کی نااہلیوں کا ایک انبار لگا ہوا ہے، جو نواز شریف کی سیاست کے لیے آکسیجن کا کام کر رہی ہے۔کاش موجودہ حکومت لوگوں کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھاتی، غربت اور بیروزگاری کو ختم کرتی، مہنگائی کو کم ازکم اس سطح تک بھی رکھ لیتے تو سابقہ دور حکومت میں تھی تو نواز شریف کب کا مر گیا ہوتا یا پھر انہیں لندن سے نواز شریف کی واپسی کا خوف اپنے سروں پر اتنا سوار نہ کرنا پڑتا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here