برانکس آتشزدگی کے شہداکی نماز جنازہ !!!

0
88
شبیر گُل

نیویارک کے بارو برانکس میں اتوار کی صبح ایک انیس منزلہ بلڈنگ میں ہیٹر پھٹنے سے آگ لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے تین منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ انتہائی شدید تھی۔ فائر کی درجنوں گاڑیاں دو سو فائر فائٹرز کی ساتھ آگ بجانے میں مصروف رھیں۔ بالآخر آگ پر قابو پالیا گیا ۔لیکن انیس افراد آگ میں جھلس کر انتقال فرما گئے۔ بتیس افراد ہاسپیٹلز میں زیر علاج ہیں۔ ۔ جن میں سے کچھ افراد کی حالت کافی خراب ہے۔
اس سانخہ میں مرنے والے تمام گیمبیا کے مسلمان تھے۔ جن کا تعلق افریقہ کے ملک گیمبیا سے ہے۔ گزشتہ تیس سال میں نیویارک سٹی میں لگنے والی سب سے بڑی آتشزدگی تھی۔ ہلاک زدگان میں نو معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ گورنر ، مئیر ، بورو پریذڈنٹ (ونیسا گبسن ) پولیس کمشنر ، ارکان کانگرس، ارکان سینٹ ارکان اسمبلی اور کونسل ممبرز ، امامز اور فیتھ بیس لیڈرز اور آرگنائزیشنز نے مسلم کمئونٹی سے اظہار افسوس کیا۔ بلڈنگ میں رھنے والے ایک سو بیس خاندانوں کو مختلف ہوٹلز میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ تین قریبی سینٹرز کو ریلف سینٹر بنایا گیا ہے۔ برانکس کمئونٹی کالج اور منرو کالج کو بیس ریلیف بنایا گیا ہے۔ جہاں مختلف کمئونٹیز اور آرگنائزیشنز گرم کپڑے ، اور اشیا ضرورت ڈونیٹ کر رھے ھیں۔سینٹر چیک شامر نے مرنے والے خاندانوں کے الیگل افراد کو ایمگریشن دینے کا اعلان کیا ہے۔ سٹی کیطرف سے متاثرہ افراد کو قریبی ہوٹلز میں شیلٹر فراھم کیا گیا ہے۔ امام کعبہ ،مسجد رحمہ ، امام بجاگا (برانکس اسلامک کلچرل سینٹر)شیخ موسی درامے اور بکری کمارا فیملیز کے لئے ریلیف ، فیونرل سروسیز اور جنازہ کے تمام انتظامات کے ذمہ داران ہیں۔ ۔
اکنا ریلیف اور برانکس کمئونٹی کونسل پہلے دن سے اپنے وائلنٹیرز کی ٹیم کے ساتھ ، فوڈ ، ہاٹ میل ، کمبل، گرم کپڑے ،سوئٹرز، جیکٹس ،سکارف،عبایا،گلوز ، گرم ٹوپیاں ، دودھ، جوس اور پانی کے ٹرک متاثرہ خاندانوں تک پہنچائے ۔اکنا ریلیف نے شبیرگل کی سربراہی میں مستقل کیمپ قائم کر رکھا ہے۔ دو سو افراد کو روزانہ گرم کھانا، پانی، دودھ، جوس اور ضروریات زندگی کی چیزیں مہیا کی جارہی ھیں۔ سٹی اور اسٹیٹ نے فیونرل سروس اور بیریل سروس کے اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ رات 49 پریسنٹ کونسل اور فیتھ بیس آرگنائزیشنز نے کینڈل لائٹ ویویل کا اہتمام کیا ۔ جس میں مرنے والوں کے لئے دعا اور فیتھ بیس وائلنٹیرز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ آج سے تین سال پہلے برانکس ہی میں اسی قسم کا حادثہ رونما ہوا ۔ جہاں چودہ افراد اللہ کو پیارے ہوئے ۔ وہ افریقی ملک گھاناسے تعلق رکھتے تھے۔ وہ بھی مسلمان تھے۔ اس دردناک سانخہ سے نیویارک کی کمئونٹی میں سوگ کی کیفیت ہے۔ برانکس میں افریقی مسلمانوں کی بڑی تعداد میں آباد ھیں۔ انکی اکثریت مذہبی اور صوم و صلوت کی پابند ہے۔ اکنا ریلیف نے بلڈنگ کے متاثرہ افراد کے لئے مستقل فوڈ ، گراسری اور کپڑوں کا اہتمام کیا ہے۔ نیویارک اور برانکس میں بسنے والی پاکستانی کمئونٹی بہت رنجیدہ ہے۔ کیونکہ گزشتہ ہفتے مری میں برف کی طوفان کی وجہ سے تیس افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے۔ برانکس میں رہنے والی پاکستانی کمئونٹی کی لیڈرشپ اپنی روزمرہ کی مصروفیات ترک کر کے ریلیف ی سرگرمیوں میں پیش پیش نظر آئی ۔ پاکستانی کمئونٹی جہاں بھی آباد ہو وہاں مشکل اور آزمائش کی گھڑی میں سب سے آگے نظر آتی ہے۔ شہید ہونے والے مسلمانوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ جنازہ پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔ شہدا کے عزیز و اقربا بہت افسردہ ، غمگین اور دھاڑیں مار کر رو رھے تھے۔ اس موقع پر کئی لوگ بیہوش ہوگئے۔
امام کعبہ اور امام بجاگا نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ شہدا اللہ کی امانت تھے اللہ نے واپس بلا لیا۔ صبر کا دامن رکہیں۔ ، یہ جنت کے مکین ہیں۔ ،انہوں نے کہا کہ لواحقین اور محبین نے سات دن انتہائی کرب اور تکلیف میں گزارے۔ یہ واقعہ نے پوری کمئونٹی کو سوگ میں مبتلا کیا۔ جنازہ میں شریک ہزاروں کا مجمع کمئونٹی کا شہدا کے ساتھ اظہار محبت ہے۔
امام کعبہ نے لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
شیخ موسی درامے نے تمام آفیشلز ، مئیر ، گورنر، سینٹر چک شومر اور بورو پریذڈنٹ کا خصوصا شکریہ ادا کیا۔امام بجاگا نے تمام فیتھ کمئونٹی کی لیڈرشپ اور امامز کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رھے تیرا سال پہلے اسی سینٹر میں دس افراد کا جنازہ پڑھا گیا تھا ۔ اس وقت بھی ایسا ہی اندوہناک واقعہ رونما ہوا تھا ۔ اس آتشزدگی میں گیمبیا اور مالی کے دس افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ آہوں اور سسکیوں میں پندرہ افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔شہدا کی کئی رشتہ دار خواتین جنازہ کے موقع پر بیہوش ہو گئیں ۔ جنہیں ایمبولینس میں ڈالکر ہاسپیٹل لے جایا گیا۔بہت کربناک مناظر تھے۔
برانکس کے بارہ تھانوں کے کمانڈرز،انسپکٹرز ، ڈپٹی کمشنر ،مسلم آفیسرز سوسائٹی کے صدر ڈپٹی انسپکٹر عدیل رانا، مسلم آفیسرز،کمئونٹی افئیرز آفیسرز،سینٹر چک شومر، مئیر ائیرک ایڈم،کانگرس مین رچی ٹارس، کانگرس مین اسپلاڈ،سٹیٹ سینٹرز ، اسمبلی مینز، بورو پریذڈنٹ ونیسا گبسن کونسل ممبرز ،امامز، پاسٹرز، کلرجی ممبرز، نیویارک اسٹیٹ چیپلنز، مسلم لیڈرز ،کمئونٹی لیڈرز،اور تمام فیتھ کی لیڈرشپ نے جنازہ میں شرکت کی۔
سینٹر چک شومر نے فیڈرل لیول پر فیملیز کو امداد فراھم کرنے کا اعلان کیا۔
فیملیز کے ایمگریشن سٹیٹس کا اعلان کیا، اور شہدا کی فیملیز کو یو ایس ویزہ کے لئے سہولیات فراھم کرنے کا اعلان کیا۔ مئیر ائیرک ایڈم نے ورثا کو امداد کا یقین دلایا۔ جنازہ میں تقریبا پانچ ہزار افراد شریک ہوئے۔ آج برانکس میں ان پندرہ بدقسمت افراد کے جنازے میں جو بلڈنگ میں آگ لگنے سے انتقال کر گئے تھے ان میں شبیرگل کی ذاتی کوششوں سے پاکستانی کمیونٹی نے بھی حصہ لیا ۔ڈاکٹر شفیق،عدنان بخاری ، احمدجان،مسلم سینٹر کے محی الدین،شاھد کامریڈ کے علاوہ بیسیوں پاکستانیوں نی شرکت کی۔ایک جم غفیر تھا جو ان جنازوں میں شرکت کے لئے پہنچے تھے ،پاکستانی کمیونٹی اور دیگر مسلمان ممالک کے سفیر بھی جنازہ میں شریک تھے۔ نیویارک کے میئر اور کانگریس بھی فیونرل سروسز میں موجود تھے۔ ،حفاظتی انتظامات کا حال یہ تھا کہ جنازے کی جگہ سے پانچ بلاک پولیس کے جتھے تعینات تھے ۔مائنس 8 ڈگری سنٹی گریٹ کی سردی میں وہاں سے پیدل افراد کو جنازے تک آنا پڑا ،فضا میں ہیلی کاپٹر حفاظتی فرائض کی ادائیگی ادا کر رہے تھے ۔یہ ایک سوگوار صبح تھی،دعا ہے کہ خدا مرحومین کو جنت الفردوس عطا فرمائیں اور لواحقین کو صبر عطا کردے۔ اکنا ریلیف کے وائلنٹیرز جنازہ کے انتظامات، سیکورٹی ،میڈیکل سروسز ، کافی، چائے، بریک فاسٹ ،اور لنچ کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا تھا۔اکنا ریلیف کے سی او او رف خان ، ریجنل ڈائریکٹر ارشد جمال،انچارج ہنگر پریوینشن اسحاق الپر ،انور گجر ،خالد جاوید،محمد بخش ،لوکل کارکنان اور وائلنٹیرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اکنا ریلیف کا کارکنان اور وائلنٹیرز ٹیم نے صبح سات بجے سے تمام انتظامات کو سنھبال لیا تھا ، کمبل ،جیکٹس، ہوڈیز، ہیٹ ، جرابیں ،گلوز ،سینیٹائزر ،ماسک کی بہت بڑے پیمانے پر تقسیم کیا گیا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here