پہلا مسلمان صدیق اکبر رضی اللہ عنہ!!!

0
98
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

مسلم شریعت کا قاعدہ کلیہ ہے کہ شرعی معاملات میں عقل مند اور بالغ ہونا شرط ہے۔سرکار دو عالم ۖ نے جب اعلان نبوت فرمایا۔جو عاقل بالغ پہلے مسلمان ہوا۔اس کا نام عبداللہ ابن قحافہ المعروف سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہے۔اللہ رب العزت نے دو مقام پر ہمیں یہ بات سمجھائی ہے۔جو پہلے مسلمان ہوئے ان کے درجے کو کوئی نہیں پہنچ سکتا بلکہ اللہ رب العزت نے جو الفاظ ارشاد فرمائے ہیں۔اعظم ورجتہ ا ور فرمایا لایستوی منکم تو جب خالق نے خود ہی فیصلہ فرما دیا کہ جو پہلا مسلمان ہے وہ اعظم ہے تو پھر ہم کون ہیں۔درجہ بندی کرنیوالے ہمیں سر تسلیم خم کرنا ہے۔الحمدللہ سواداعظم اہلسنت وجماعت کو یہ شرف حاصل ہے کہ انہوں نے پورے دین اسلام کی نمائندگی کی ہے ہاں البتہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا نے کچھ چیزیں غلط مسلط کردی ہیں۔کچھ نام نہاد سنی ایسے ہیں جو صحابہ کرام کی محبت میں اہل بیت کی شان میں تنقیص کرتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جو محبت اہل بیت میں صحابہ کرام کی شان کو نشانہ بناتے ہیں۔ہم اہلسنت ان کالی بھیڑوں سے برآمدات کا اعلان کرتے ہیں اعلیٰ حضرت حضرت مولانا شاہ احمد رضا خان صاحب نے بڑی خوبصورت بات کہی ہے فرماتے ہیں اہل بیت کشتی کی طرح ہیں۔اور صحابہ کرام ستارے میں دونوں لازم و ملزم ہیں اگر کشتی میں سوار نہ ہوں۔تو منزل پر پہنچ ہی نہیں سکتے اور اگر ستارے نہ ہوں تو کشتی چل ہی نہیں سکتی۔سو اے میرے پیارے سنی بھائیو جس کو اللہ پاک نے والسٰبقون الاولون اور اعظم درجہ فرمایا ہمیں اسی طرح ماننا ہوگا اور سرکار نے اپنے آخری ایام میں حکم دے کر مصلے پر حضرت سیدنا صدیق اکبر کو امام مقرر فرمایا ایک خاتون کے سوال کے جواب میں فرمانا کہ اگر دوبارہ آئو میں نہ مل سکوں۔تو تم ابوبکر کے پاس چلی جانا۔اس لئے ملت اسلامیہ کا متفقہ عقیدہ ہے۔کہ انبیاء کرام کے بعد اگر کسی کا درجہ ہے تو وہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ہے۔اور سرکار دو عالم کا یہ فرمانا کہ دنیا میں جس کسی نے ہم پر کوئی احسان کیا الحمد اللہ ہم نے حق ادا کردیا ماسوائے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے جس کا بدلہ خود اللہ تعالیٰ قیامت کے دن عطا فرمائیں گے۔پہلے دن سے لے کر آخری دن جس رفاقت کا مظاہرہ کیا سرکار دو عالم نے اسکا بدلہ یعنی رفاقت کا اپنے روضہ مبارکہ میں جگہ عطا فرما دی قیامت تک سرکار دو عالم کے ساتھ ساتھ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر بھی سلام بھیجا جاتا رہے گا۔خلیفہ الرسول صرف آپ ہی کو کہا گیا حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے اپنے لئے امیرالمئومنین کا لقب اختیار فرمایا22جمادی الاخرہ آپ کے وصال کی تاریخ ہے۔اللہ پاک بے حساب ان پر رحمتیں فرمائے(آمین)۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here