چاندنی سے بختر تک حلال ریستوران۔ایک جائزہ!!!

0
159
کامل احمر

پچھلے ہفتہ جمعرات کو ایلمانٹ لونگ آئیلینڈ میں ایلمانٹ روڈ پر واقع”چاندنی” (سابقہ النواب) میں اسٹیٹ سینیٹر اینا کپلان اور اسمبلی خاتون مشل سُلاجنیر کی طرف سے کمیونٹی افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا جگہ بے حد کم تھی سو افراد سے بھی کم جگہ میں ڈیڑھ سو افراد کا سھانا اور اچھے طریقے سے سروس دینا ناممکن تھا اور مالکان کے سرد اور تیکھے رویئے نے بے حد خراب تاثر دیا تھا۔سروس کرنے کے لئے کوئی ایک بھی باقائدہ فرد نہیں تھا خود مالکان میں سے ایک جوان داڑھی والا فرد کائونٹر کے پیچھے کھڑا تماشہ دیکھ رہا تھا۔افطار کے لئے صرف پکوڑے تھے اور کھجور بھی ریستوران کی طرف سے فراہم نہیں کی گئی تھی۔جب کہ بل20ڈالر فی فرد سے کم نہ ہوگا۔اور جگہ کی تنگی کی وجہ سے بہت سے افراد بغیر کھائے پیئے چلے گئے تھے۔بوفے کا انتظام بے حد تنگ جگہ میں کیا گیا تھا۔اور پانی کی بوتلیں بھی دستیاب نہیں تھیں ہمیں بتایا گیا کہ کھجوروں کا ڈبہ مہمانوں میں سے کسی نے منگوا کر رکھا تھا۔اور اس پر سونے پر سہاگہ کہ ہوٹل کے مالک نے آدھا ڈبہ مال غینمت سمجھ کر شاید اندر رکھوا دیا تھا کہ لوگ کھجوریں ڈھونڈ رہے تھے۔خود ہم نے دیکھا کہ کائونٹر پر کھڑے نوجوان سے ایک صاحب نے نیپکن مانگا تو یہ نوجوان(معلوم ہوا یہ مالک کا بھانجہ یا بھتیجا ہے)سنی ان سنی کرکے دوسرے کونے پر کھڑا تماشہ دیکھتا رہا، برفراجی کی اس سے بڑی مثال ہم نے پچاس سال میں کسی بھی ریستوران میں نہیں دیکھی ہماری بات سے سب اتفاق کرینگے۔
بتاتے چلیں کہ اس پارٹی کے خصوصی مہمان مجیب لودھی صاحب تھے اور اس کالم کے لئے ہم نے ان سے کوئی مشورہ نہیں لیا ہے لیکن ضروری سمجھتے ہیں کہ ویلی اسٹریم، اور ایلمانٹ کے لوگوں پر حقائق کا انکشاف کرتے چلیں تاکہ آئندہ کوئی سیاست داں یا تنظیم چاندنی میں کوئی بڑا اجتماع کرنے سے گریز کر لے انکے اس رویئے نے ہمیں مجبور کیا ہے کہ ہم لونگ آئیلینڈ میں آئے دن کھلنے والے اور نام تبدیل کرنے والے ریستوران کا جائزہ لیں جو منہ مانگی قیمتیں لیتے ہیں۔انٹرنیٹ پر انکے منیوCOVIDسے پہلے کے ہیں اور ایک دور ریستورانٹ نے سروس چارجز بھی لگانا شروع کردیئے ہیں۔ہم جن ریستوران کے لئے لکھنے جارہے ہیں ان میں75فیصدی ہمارا اپنا تجربہ ہے اور25فیصدی انٹرنیٹ پر ڈالے ریویو ہیں جو مختلف افراد نے ڈالے ہیں ہمارے پاکستانی ریستورانوں میں سے پچھلے50سال میں کوئی نام نہیں بنایا ہے کہ دوسری ریاستوں میں اس کا ذکر ہو، جیسا کہ آپ سنتے ہیں کہ شکاگو میں شاہی پلیس صابری نہاری اور ٹیکساس میں ہیوسٹن میں بندو خان اور کوئی دوسرے ہیں اور دونوں جگہوں پر جا کر ہم نے جائزہ لیا ہے کہ ہر چند قیمتیں زیادہ ہیں لیکن بہترین سروس، ذائقہ دار ڈشینر اور خود اینٹرنس پر بیٹھے منیجر یا مالک کا خوش آمدید شامل ہے۔کہ سب ہی پرائز کو بھول جاتے ہیں پہلی بات لکھتے چلیں نان کے بارے میں کہ کسی ریستوران میں آپ کو خلافی نان نہیں ملے گا دودھ کی آمیزش کے بغیر نان5منٹ میں پاپڑ بن جاتا ہے جسکے یہ لوگ ڈیڑھ سے دو ڈالر چارج کرتے ہیں۔
ہکس ول لونگ آئیلینڈ پہلے نمبر پر اور ویلی اسٹریم دوسرے نمبر پر حلال ریستوران کے لئے مشہور ہیں اسی حساب سے دونوں جگہوں پر پاکستانیوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔
سب سے پہلے لونگ آئیلینڈ میں ہکس ول کے علاقہ میں واقعہ کباب جیز کا ذکر کرتے چلیں۔جس کے لئے ایک صاحب نے لکھا ہےHIT OR MISSمطلب کبھی ٹھیک اور کبھی بکواس سب کا کہنا ہے کہ یہ سب سے مہنگا ہے اور علاوہ 20فیصدی سروس چارجز لیتا ہے ان کا کہنا ہے کہ سروس چارجیز، میز کرسی اور بلیٹوں ،نپسکن چھری کانٹوں کے ہیں۔اگر لوگوں کے کمنٹ کا اوسطا نکالین تو پانچ اسٹار میں سے ڈاس ریستوران کو ڈھائی اسٹار ملے ہیں۔
ہم یہ بھی بتاتے چلیں بہت سے ریستوران نے قیمتیں آویزاں نہیں کی ہیں اور دیئے گئے مینو سے زیادہ چارج کرتے ہیں۔ٹیکس لیتے ہیں اور اگر نیویارک اسٹیٹ کے ٹیکس کے محکمے کو چیک کریں تو یہاں بھی ان کی بے ایمانیوں کی فہرست ملے گی۔اب دوسرے نمبر پر آتے ہیں جیکسن ہائٹس میں واقع”کباب کنگ” جن کا کبھی نام تھا جو دوسری ریاستوں میں بھی پہنچ چکا تھا۔لیکن دھیرے دھیرے مالکان کی دلچسپیاں کسی اور بزنس میں چلی گئیں۔جہاں منافع چار گنا زیادہ ہے اور اب یہ ریستوران نئے لوگوں کے لئے اپنے نام کی وجہ سے اور اس ایریا میں ہلال کھانے والوں کی95فیصدی آبادی کی وجہ سے چل رہا ہے ہم نے موقعہ موقعہ سے ان کی کئی چیزیں جن میں بہاری کباب اور نہاری ہے ٹرائی کیں لیکن سخت گوشت اور ٹانگ کے نچلے حصہ کے(SHANK)کے گوشت کی بجائے ران کا سخت گوشت جس کا کوئی ذائقہ نہیں تھا ملا، اور قیمتیں مرضی کی تھیں یعنی پندرہ ڈالر، نان جو ڈیڑھ ڈالر کا ہے تھوڑی دیر بعد پاپڑ ہوگیا تھا۔البتہ سروس اور چکن کے سیخ کباب کی تعریف کرنا ضروری ہے ہم اسے تین اسٹار دیتے ہیں۔
اسی جگہ کبابش ریستوران ہے جو ٹیک آئوٹ کے لئے مشہور ہے لیکن دھابے کا گمان ہوتا ہے کھانے میں کوئی لذت نہیں گولہ کباب جو بکھر کر قیمہ بن گئے تھے چکنائی سے بھرے تھے۔سیخ کباب جو کوئلے پر بنے تھے بے ذائقہ تھے اور قیمتیں اعلیٰ ریستوران کے برابر تھیں انہیں دو اسٹار دے سکتے ہیں۔
اب آئیں بندو خان(اصلی والے ہیوسٹن میں ہیں)کی طرف جہاں آپ کو ٹیک آئوٹ کی لائن لگی ملے گی اور کائونٹر پر کبھی حاضر کبھی غائب وہ ایک ہی خاتون جو ٹیلیفون پر اور آپ سے آرڈر لے گی او پھر اندر سے بیگ اٹھا کر لائیگی۔البتہ مالک اندر ہر وقت موجود ہوتے ہیں لیکن باہر آکر نہیں دیکھتے یا پھر رش آور میں ایک دو میکسکن ملازم نہیں رکھ سکتے۔قیمتیں مختلف ملینگی چھپے ہوئے مینو سے جو کافی زیادہ ہیں۔صرف نہاری اور توا قیمہ اس قابل ہے کہ ذائقہ دار لگے۔بیٹھنے کی جگہ ہے لیکن وہاں کوئی بیٹھا ہوا نظر نہیں آتا۔انکے لئے ہم ساڑھے تین اسٹار لگاتے ہیں۔
سن شائین ریستوران کی بات کریں تو یہ دو مالکان کے دو مختلف ریستوران ہیں ایک وڈسائڈ ناردرن بلیو وارڈ پر ہے جس کی تعریف کی جا سکتی ہے۔جس کے خوش اخلاق مالک اور بہتر سروس کے لئے ہمارے پاس اچھے الفاظ ہیں کھانا ذائقہ اور قیمتیں مناسب لیکن افسوس کہ اطراف میں پارکنگ ناممکن ہے بس یہ ہی اس کا خراب پہلو ہے لیکن4اسٹار دیتے ہیں۔اس کے مقابلے میں دوسرا سن شائن جو73اسٹریٹ پر نئے نام ٹیٹ آف لاہور سے اور ہل سائڈ میں سن شائن کے نام سے ہے دونوں ریستوران مالک کی عدم توجہی کی وجہ سے غیر مقبول ہو رہے ہیں قیمتوں کے لحاظ سے بھی مقدار بے حد کم اور ذائقہ میں کمی ہے۔چائے دو ڈالر کی ہے لہذا پرہیز کریں دونوں کو ہم دو اسٹار دے سکتے ہیں۔ریستوران مالک کی توجہ کا مستحق ہے۔
میں ہی واقعہ بار بی کیو ٹونائٹس نے ٹیک آئوٹ میں اپنا نام بنایا ہے۔قیمتوں کے اضافے سے گرل آئٹم ذائقہ دار ہیں نان بھاری ہے لیکن فلفی نہیں کائونٹر پر پہلے خوش اخلاق عملہ تھا اور اب میکسیکن سے کام چلایا جارہا ہے۔کھیر لاہوری چنا اور نہاری اور بکری کے پائے جو ہفتہ کے دن ملتے ہیں ذائقہ دار ہیں یہ مہران ریستوران سے جڑے ہوئے ہیں۔ان کے لئے چار اسٹار ویلی اسٹریم میں ہی ایک بنگالی اونر کا ریستوران ہے کباب کنگ جس کے لئے کسی نے ریویو میں لکھا ہے کائونٹر پر ایک بدمزاج عورت ہے جو دکھی لگتی ہے اور دوسری بری بات کبھی صحیح آرڈر نہیں ملا گھر جا کر چیک کرو تو نان کم اور کبھی کوئی ڈش کم انکے لئے٢اسٹار قیمتوں کے لحاظ سے یہیں پر دعوت خاص ہے۔انکے رویہ کے لئے بھی کوئی اچھی بات نہیں ملی۔اور مزاج اپنائیت حلال چائینز کی تعریف کرتے چلیں جس کا نام ”ساگر” ہے اور یونین ٹرن پائک پر واقع ہے بے حد ذائقہ دار چائینز باورچیوں کا تیار کیا کھانا ہے آپ ہر ڈش ٹرائی کرسکتے ہیں۔اور بالکل مناسب قیمتیں جن میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے یہ دونوں لحاظ سے حلال ہے کہ اس کا مالک بھی حلال کمائی کرتا ہے اور بلاشبہ ہم اس ریستوران کو جو شام کو کھچا کھچ بھرا رہتا ہے اور چھوٹی پارٹی کے لئے بھی مناسب ہے۔پانچ میں سے پانچ اسٹار دینگے۔یہاں ہم ٹھیلوں والوں کا بھی ذکر کرتے چلیں وہ ہماری نظر میں دو ہیں۔ہلال لائینر اور شاہ انکی اسپیشلٹی مشرق وسطیٰ اور بحرہ روم کے اطراف میں بستے ممالک کے کھانے میں مختلف ذائقہ مناسب مرچیں، خوشبودار چاول گرل میٹ مناسب دام، صرف ٹیک آئوٹ اسکے علاوہ افغانی ریستوران میں ہم”بختر”فریش میڈوز کو چار اسٹار دینگے کہ ہر بار جب بھی کھایا ذائقہ ایک ہی تھا اور قیمتیں مناسب۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here