ایوارڈ ایک عزت اور خراج تحسین کا نام ہے۔پرانے وقتوں سنتے تھے کسی شخصیت مرد یا خاتون کو ان کی کسی بھی کامیابی اور کارنامہ انجام دینے پر عزت افزائی حوصلہ افزائی کے لئے کسی خاص تقریب میں مصروف یا بڑی شخصیت سے ایوارڈ سے نوازا جاتا تھا سینکڑوں میں سے ایک پاور لوگوں کو کسی بھی شعبے میں خدمات پر ایوارڈ دیا جاتا تھا لیکن امریکہ میں خاص طور پر واشنگٹن ایریا کے پاکستانی رہنما اور نام نہاد تنظیموں میں ایوارڈ کی تقسیم کا رواج بہت زیادہ فروغ پا گیا ہے، ہمارے ایک دوست امن کی تنظیم کے ذریعے کثیر تعداد میں کمیونٹی کے لوگوں کو پر امن سفارت پر فائز کرچکے ہیں۔کئی ایک گروپ جو بعض اوقات اپنے سو مہمانوں میں سے چالیس مہمانوں ایوارڈ سے نواز چکے ہیں۔اس طرح ایک اور تنظیم منظر عام پر آئی جس کے بانی پاکستانی کرسچن ہیں گزشتہ پندرہ سالوں سے یوم پاکستان اور دیگر تقریبات کے ماہر ہیں ان کے ساتھ پاکستانی ہندو بھی ہیں اور مسلمان بھی یہ تینوں شخصیات امریکہ میں مذہبی آزادی اور فریڈم تھا سپیچ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اپنے مذہب کی خوب تبلیغ میں مصروف ہیں اور مذہبی کتابیں بھی تحفے میں دیتے ہیں جوکہ ایک خوش آئند عمل ہے ،یہ لوگ مذہبی اور سیاسی رہنمائوں کے ساتھ امریکہ سے پاکستان کے متعدد دورے کے چکے ہیں۔ان دوروں کی وجوہات کا آج تک علم نہیں ہوسکا لیکن ایک بات ضرور ہم کہیں سرکاری افسر سے لیکر صد رپاکستان کے ساتھ تصاویر بنوانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔یہ تینوں افسران اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان میں ہوں یا امریکہ میں ایوارڈز کی بھرمار کر دیتے ہیں گزشتہ دنوں پاکستانی سفارت خانہ واشنگٹن میں ایسٹر کی تقریب منعقد ہوتی جس کثیر تعداد میں لوگوں ایوارڈ پیش کئے گئے اپنی تنظیم کے ممبران کو بار بار ایوارڈ سے نوازتے رہتے ہیں مذہبی کتابیں اور لٹریچر تو ایک خوش آئند ہے۔تبلیغ کے شعبے میں آتا ہے لیکن آدھی تعداد میں تحفے اور ایوارڈز وہیں پڑے رہ گئے نیو پاکستانی بھی اس تقریب میں شرکت نہ کرسکے اور معاملہ پریس اتاشی اور فرسٹ سیکرٹری کی سربراہی میں ہی نپٹایا گیا۔ تمام مذاہب کے لوگوں نے اس ایسٹر تقریب میں شرکت کی جو کہ ایک اچھا اقدام ہے۔یہ تنظیم اتنی امیر ہے اور اتنے وسائل ہیں سینکڑوں کی تعداد میں ایوارڈ تیارکرواتے ہیں اور بار بار اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان کا دورہ کرتے ہیں۔ اتنے سالوں سے یہ تنظیم امریکہ پاکستان کے مابین کتنے پل بنانے میں کامیابی ہوئی اور بین الامذہب ہم آہنگی میں کیا کارنامے انجام دئیے ،اس کا جواب درکار ہے، امریکہ میں آباد پاکستانی کرسچن کمیونٹی ہزاروںکی تعداد میں اور یہ لوگ ہر شعبے میں امریکہ کی تعمیر وترقی میں حصہ لے رہے ہیں۔ان پاکستانی امریکینز کے کرسچن کمیونٹی میں ڈاکٹر انجینئرز اساتذہ آئی ٹی سائیٹس خاص طور پر مذہبی رہنما بھی ہیں جو مختلف چرچز میں باقاعدہ مذہبی رہنمائوں کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ہماری سفارتی اہلکار صرف ایک پاکستانی کرسچن کے ذریعے تبلیغ اور امریکہ پاکستان کے مابین پل کا کردار ادا کرواتے ہیں بضد ہیں اس تنظیم کی کئی خوبیاں بھی ہیں لیکن مشورے کے طور پر کچھ عرض کے پاکستان میں غربت اور پسماندگی بہت زیادہ کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پینے کے لئے پانی نہیں اور تعلیم کے سکول نہیں اور دیگر مسائل ہیں جہاں یہ تنظیم بڑی بھر کم تقاریب میں ایوارڈ دیتے ہیں ایک ایوارڈ کی قیمت ہر پاکستانی میں ایک پانی کا نل لگ سکتا ہے۔اس پر خوراک پر اور تعلیم پر توجہ دیں، چاہے چھوٹے پیمانے پر ہی کریں تو ان کی کاوشیں بہتر ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے ایک اور خاص بات یہ بین الامذاہب ہم آہنگی کے چیمپئن اپنے علاوہ کسی بھی مذہبی تقریب میں تشریف نہیں لاتے لیکن اخلاقی طور پر بہت اچھے لیڈر پاکستان سے محبت بھی کرتے ہیں۔پاکستانی کمیونٹی سے بھی محبت کرتے ہیں یہ ایک دوگزارشات تھیں ،ایوارڈ کی بندر بانٹ کی بجائے ایک یا دو مستحق لوگوں کو ایوارڈ اور دیگر انعامات دیں تاکہ ایوارڈ کی عزت بھی محفوظ ہو، پاکستان میں چھوٹے چھوٹے انسان بھلائی کے کاموں کے لئے فنڈز بھی بہتر طور پر کام آسکیں۔
٭٭٭٭٭