ایم کیو ایم اور چوہدری شجاعت ملک کی بر بادی کے ذمہ دار !!!

0
139
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! غضب کی برات چشم فلک نے دیکھی گلابوں سے لدی گاڑی نیب کے دروازے پر رکی تو دولہا کرائم منسٹر میاں شہباز بغیر سہرا اور اس کا سر بالا نٹوری حمزہ شہباز منی لانڈرنگ میں لت پت پولیس کے گھیرے میں جب پہنچے تو ہر دیکھنے والی آنکھوں نے لعنت لعنت کے بلند شگاف نعرے لگائے خواہ وہ دنیا کے کسی قریہ میں آباد ہیں ،ہائے ہائے پھر ان آنکھوں نے کرائم منسٹر شہباز شریف اور اس کے دوسرے بیٹے مفرورِ وطن سلیمان شہباز کو ترکی کے صدر کہ عشائیہ میں گرینڈ ٹیبل پر بیٹھا دیکھ کر کانپ گیا کہ یہ امپورٹڈ بوٹ اگر کاتبِ وقت کی بند آنکھوں کی نظر ہوگیا اور پاکستان کا وزیراعظم بنا دیا ہے تو یہ قوم کو کیا پیغام دے رہا ہے کہ دیکھو میری قوم کتنی بیوقوف ہے کہ میرا ایک بیٹا کروڑ عوام کا وزیر اعلیٰ بنا ہوا ہے اور دوسرا پاکستان کی عدالتوں کو مطلوب ہے لیکن ترکی کے صدر کے عشائیہ میں اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا ہے،چلو پاکستان کی عوام کی مجبوریاں تو سمجھ آتی ہیں لیکن اردگان کی کیا مجبوری ہے کہ وہ کرائم پرائم منسٹر کے ساتھ ساتھ اس کے چور بیٹے کو بھی اسی ٹیبل پر بٹھا کر دعوت میں شریک کیا ہوا ہے آج کل دنیا کی ہر ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ایک دوسرے کی سات نسلوں کی ایچی بیچی جانتی ہے لیکن ان انٹرنیشنل قومی لٹیروں اور مافیائی کرتوتیوں کو کہاں پرواہ ہے وہ تو یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے مقتدرانِ ملک کو اپنے حصہ کا خراج دے دیا ہے بس اقتدار کی جتنی مہلت ملی ہے لوٹوں اور پھٹو
قارئین وطن! ملک میں پٹرول اور ڈیزل کو جس طرح امپورٹڈ بوٹ نے آگ لگائی ہے کہ مہنگائی کا سیلاب رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے قوم کا ہر طبقہ رو رہا ہے لیکن مسخرا وزیر دولت مفتاح کہ رہا تھا جب شہباز بوٹ پٹرول کی سمری پر دستخط کر رہا تھا وہ پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا یارانِ سیاست ! یہ کتنا بیوقوف سمجھتے ہیں ہمیں مجھے تو حیرت ہو رہی ہے چوہدری شجاعت پر کہ کہیں اس نے اپنی آواز کے ساتھ ساتھ بینائی بھی تو نہیں کھو دی اس کو نظر نہیں آرہا کہ اس کے بیٹے سالک اور ٹی بی چیمہ کی وجہ سے قوم کس حال سے گزر رہی ہے اتنی بھی کیا وزارت کی لالچ بھئی تمھارے لوگوں کے روابط تو بڑے گھروں سے ویسے ہی مظبوط ہیں یا پھر یہ سمجھا جائے کہ جرنل باجوہ کی ڈنڈی نے روکا ہوا ہے جیسا کہ امریکہ میں چوہدری شجاعت کی جماعت ق لیگ کے صدر نواب زادہ میاں ذاکر نسیم صاحب کا کہنا ہے کہ ہمارے صدر شجاعت صاحب بڑے زیرک اور جہان دیدہ ہیں جن کا ہاتھ عوام کی نبض پر ہوتا ہے،اسی طرح کے تعریفی کلمات چوہدری حامد ناصر چھٹہ صاحب نے بھی ادا کئے کہ اس کی سیاست کو کبھی انڈر مائینڈ نہ کرنا لیکن میری ناقص رائے میں دونوں کی رائے اپنی اپنی چاہت کی مرہونِ منت ہے نواب صاحب کی تعریف کی وجہ کہ وہ ان کی پارٹی کا مرکزی صدر ہے اور چوہدری نے ان کو سینیٹر بنوانا ہے اور چھٹہ صاحب کی تعریف کی وجہ جٹ ازم اور دونوں ضیائی اور نوازی کیبنٹ ممبر رہے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں اگر واقعی چوہدری میں ذرا بھی شعور کی رمق ہوتی تو اس مہنگائی کے طوفان میں ڈوبنے کے بجائے اپنے بیٹے سالک اور ٹی بی چیمہ کو فورا اس دو ماہ کی ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگا نے کا حکم دیتیقوم کو بچا نے کے لئے قسم خدا کی جب بھی الیکشن ہوں گے عوام کے غیض و غضب سے نہیں بچ سکیں گے۔
قارئین وطن! ایم کیو ایم کا بھی یہی حال ہے خالد مقبول صدیقی سے کافی عرصہ سے یاد اللہ ہے جب وہ امریکہ میں اپنے شب و روز گزارا کرتے تھے خالد صاحب بڑے کمپوز شخصیت کے مالک تھے ، اپنے رہنما الطاف حسین کے بڑے نیاز مند ان سے اکثر ملاقات مشہور سفر نگار اور دانشور قمر علی عباسی کے فنکشنز میں ہوتی تھی ۔اکثر محفلوں اور فنکشنز میں وہ مہمان خصوصی ہوا کرتے تھے بلکہ جب تک خالد مقبول صدیقی تشریف نہیں لاتے تھے، پروگرام کا آغاز نہیں ہوتا تھا میں حیران ہوں ان کی ذہانت پر کہ وہ ایک زیرک سیاست دان اور ایک ورکر ہونے کے ناطے موجودہ حکومت کی ریشہ دیوانیوں کو کس طرح برداشت کر رہے ہیں بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا ان کی جماعت بڑے پختہ اور سمجھ دار لوگوں پر منحصر ہے اور یہ جانتے ہوئے کہ کراچی سے ترخوم تک یہ غریب انسان کی آواز ہیں لیکن آج کیا ہوا خالد مقبول اور دیگر ساتھیوں نے جس کرپٹ ٹولہ کا ساتھ دیا مہنگائی کے خلاف تو آج تو امپورٹڈ بوٹ نے ہر گھر کا چراغ گل کر دیا ہے اِن کو آئیندہ الیکشن کے بارے سوچتے ہوئے اپنے آپ کو دو سیٹوں پر کھڑی حکومت کا ساتھ چھوڑ دینا چاہئے تاکہ کراچی کی عوام کے دل میں آنے والے دنوں میں آسانی پیدا کرے ،کروڑ عوام آج ایم کیو ایم کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ اس امپورٹڈ بوٹوں والی حکومت سے کب نجات دلواتے ہیں خالد مقبول صاحب آپ کے اور آپ کے ساتھیوں سے عوام یہ توقع کر رہی ہے کہ فورا فیصلہ کریں ورنہ تحریک انصاف اگلے الیکشن میں شاہد یہ سات سیٹیں بھی نہ لینے دے اگر آپ اس حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ایم کیو ایم وردی والوں کا ایک شوشہ ہے جن کے کھڑے اور بیٹھنے کا حکم راولپنڈی سے آتا ہے، ان کا اپنا کوئی وجود نہیں ہے، خدارا اردو بولنے والی قوم کی مزید توہین مت کریں اور پاکستان کو بچا لیں ۔
قارئین وطن! آج اس ملک کی تباہی کی ساری ذمہ داری ایم کیو ایم اور چوہدری شجاعت کے کاندھوں پر ہے ان لوگوں کو سنجدیگی سے سوچنے کی ضرورت ہے یہ اکا دوکا وزارتیں تو عمران کی حکومت میں بھی ملی ہوئی تھیں جو ان کو واپس مل سکتی ہیں اور وقار کے ساتھ ورنہ آج ملک کی تباہی میں ان کا نام سرے فہرست ہو گا ہر ذی شعور کو چائیے کہ وہ آگے بڑ کر اس امپورٹڈ حکومت سے نجات حاصل کرنے کے لئے آگے بڑے جیسے سابق فوجی آگے جرنل باجوہ آواز خلق پر کان نہیں دھرتا تو اس کا نام تاریخ کے پنوں میں کالی سیاہی سے لکھا جائے گا، پاکستان کے ایک ایک شہری خواہ وہ دنیا کے جس حصہ میں آباد ہے اپنا پورا زور لگائے اس گند سے چھٹکارا حاصل کرے
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here