پاکستانی حکمرانوں کی شاہ خرچیاں!!!

0
180
مجیب ایس لودھی

اقوام متحدہ اجلاس اور عالمی رہنمائوں سے ملاقاتوں کے لیے امریکہ آئے پاکستانی وفد کی آنیاں جانیاں دیکھ کر اوورسیز پاکستانیوں سمیت گوروں کی بڑی تعداد حیران رہ گئی، وزیراعظم شہباز شریف کے وفد میں شامل وزرا اور مشیر اپنی فیملیوں کے ساتھ امریکہ آئے اور مہنگے ترین ہوٹلوں میں قیام کے ساتھ گاڑیوں کی طویل قطاروں نے نیویارک میں ایک میلے کا سماں باندھ دیا، پاکستانی وفد کی جانب سے اتنی گاڑیاں کرایہ پر حاصل کی گئیں کہ کمپنی مالکان نے اپنے سر پکڑ لیے، یعنی گاڑیاں کم پڑ گئی تھیں۔
لیوش گاڑیوں اور مہنگے ترین ہوٹل میں قیام سے اوورسیز پاکستانیوں سمیت گوروں میں پاکستانی حکام کا تاثر کچھ اچھا ثابت نہیں ہوا، یعنی ملک آفت زدہ ہو، سیلاب سے زراعت اور معیشت تنزلی کا شکار ہو اور دوسری طرف ان متاثرین کیلئے مدد مانگنے کے لیے آنے والے حکام اس ٹھاٹ باٹ سے تشریف لائیں، لیوش گاڑیوں میں گھومیں اور مہنگے ترین ہوٹل میں قیام کریں اس سے عالمی برادری پر ہمیشہ منفی تاثر ہی ابھرے گا۔
گو کہ عالمی اداروں نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر قرضوں کی واپسی کے لیے مہلت کو بڑھانے کا وعدہ کیا ہے جبکہ دیگر دوست ممالک نے پاکستان کے لیے ٹنوں امداد کا بھی انتظام کیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غیرملکی امداد کے 32 جہاز لینڈ کیے ہیں اور سیلاب متاثرین کی صورتحال یہ ہے کہ اب بھی ان تک خیمے نہیں پہنچ پائے ہیں، حکومت کی شفافیت تو تب ظاہر ہوگی جب غیرملکی سامان اسی طرح سیلاب متاثرین تک پہنچایا جائے۔
اقوام متحدہ اجلاس میں شرکت اور عالمی رہنمائوں سے ملاقاتوں کا احوال بتاتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی میڈیا کو بریفنگ دی کہ میں نے سیلاب متاثرین کی امداد جمع کرنے کیلئے دن رات ایک کر دیا ،ایک طرف پاکستانی وفد کی شاہ خرچیوں کے چرچے ہیں تو دوسری طرف شہباز شریف بتا رہے ہیں کہ اس دورے پر خرچ آنے والی رقم اپنی جیب سے ادا کی، ذرائع پی ایم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ امریکا پر سرکاری خزانے سے کوئی خرچہ نہیں کیا، شہباز شریف نے اپنے اور وفد میں شامل وزرا کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب بھی شہباز شریف نے تنخواہ سمیت کوئی سرکاری مراعات نہیں لی تھیں۔ شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ پنجاب سرکاری دوروں کے اخراجات بھی 10 سال خود ادا کرتے رہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی تھی، وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی امریکا گئی تھیں۔
اس کے برعکس سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے انکشاف کیا ہے کہ نیویارک میں شہباز شریف نے جس ہوٹل میں قیام کیا، اس کمرے کا کرایہ 10ہزار ڈالر تک تھا، عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم کے دورہ امریکا کے حوالے سے کہا کہ امریکی دورے پرعمران خان نے قوم کے پیسے بچانے کیلئے ایمبیسی کے کمرے میں قیام کیا۔
اب قوم اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ وہ سب حقائق کا خود جائزہ لے سکے، حکمرانوں کا طرز عمل ہی ان کی قوم کی عکاسی کرتا ہے ، چاہے وہ بیرون ملک دورے پر ہوں یا اپنے ہی ملک میں پالیسیاں بنائیں سب کا انحصار اسی بات پر ہوتا ہے کہ غریب عوام پر بوجھ بننے کی بجائے آزادانہ ، موثر پالیسیوں کے ذریعے ملکی فلاح و بہبود کے لیے ذمہ داریاں ادا کی جائیں۔
اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستانی حکمران اپنے طرز عمل کو تبدیل کریں، عوام کے پیسے کو خرچ کرنے کی بجائے کفایت شعاری پالیسی اپنانے پر زور دیں، اب یہ ملک اس پوزیشن میں نہیں کہ اس طرح کے مزید شاہ خرچیوں کا متحمل ہو سکے اور پاکستان کو قرضوں کے جال سے نکالنا ہے تو اس میں اولین ذمہ داری ہماری حکومت پر ہی عائد ہوتی ہے کہ وہ قرضوں کے جنجال سے عوام کو باہر نکالیں ، اور اپنی پالیسیاں مرتب کرتے ہوئے ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے میں کردار ادا کریں، اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here