آج سے تقریباََ 25سال قبل نیو یارک کی ایک محفل میں جہاں ڈاکٹر عبدالرحمن عبد بھی موجود تھے ، بات نکلی کہ شمالی امریکہ میں نعتیہ مشا عروںکا آغاز کب اور کس طرح ہوا؟ بقول ڈاکٹر عبد الرحمن عبدکے نعتیہ مشاعروں کا آغاز اُنہوں نے کیا۔صلاح الدین ناصر نے کہا کہ اُنہوں نے کیا ۔ یہ صرف آغاز کرنے کی بات نہیں تھی بلکہ اسے جاری رکھنے کی بات تھی۔ ڈاکٹر صاحب نے ہو سکتا ہے آغاز ضرور کیا ہو لیکن وہ اپنی دوسری مصروفیات کی وجہ سے اسے جاری رکھنے میں کامیاب نہ ہوئے لیکن صلاح الدین ناصر اسے جاری رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس کے بعد ہی میری تفصیلی ملاقات جناب صلا ح الدین ناصر صاحب سے مسجدِ خضریٰ کے نعتیہ مشاعرہ میں ہوئی۔ نیو یارک میں نعت کے حوالے سے میری یہ پہلی شرکت تھی۔ صلاح الدین صاحب کی شحصیت نے مجھے بڑا متاثرکیا۔ ان کی وضع داری،اندازِ گفتگو، خلوص و محبت، رواداری ، صاف گوئی اور خاص کر حضورۖ سے پُرخلوص محبت کی وجہ سے میں ان کی طرف کھنچتا چلا گیا۔اُن دنوں نعت کے حوالے سے محافل کا انعقاد بہت کم بلکہ نہیں کے برابر ہوا کرتا تھا۔
کسی کو نعت سے رغبت نہیں تھی
غزل گوئی کا چرچا اوج پر تھا
عام دنوں کی بات تو علیحدہ ہے ربیع الاوّل کے مبارک ماہ میں بھی ایسی محفل خال خال ہوا کرتی تھی۔ اخبار میںبھی سیرت النبیۖکے حوالے سے خبریںپڑھنے کو آنکھیں ترس جاتی تھیں۔اُس وقت ایسا محسوس ہو تا تھا جیسے سیرتِ مصطفی ۖ سے دور ہو تم مومنوں یہ تمہیں ہوا کیا ہے؟ لیکن صلاح الدین ناصر کا نعتیہ مشاعرہ باقاعدہ اور بڑے اہتمام کے ساتھ ہر سال منعقد ہوا کرتا تھا۔ جس کی وجہ سے نیو یارک میں نئے نئے نعت گو شعرانعتیہ کلام کہنے کی طرف متوجہ ہوئے۔ بلا شبہ ایسا شوق صرف صلاح الدین ناصر صاحب کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اور آج ما شا ء اللہ اچھی خاصی تعداد نعت گو شعراء کی نیو یاک میں مو جود اور دوسرے شہر کے مقیم ہیں۔ مثلاََ کوثر چشتی، سید حنیف اخگر مرحوم،
واصف حسین واصف ، رئیس وار ثی، جمیل عثمان ، صلاح الدین ناصر، عبد الرحمن عبد، خالد عرفان، مسرور جاویدمرحوم، ہمایوں ندیم، عارف افضال عثمانی،حماد خاں، مامون ایمن، امان خاں دل ، شہاب کاظمی جو نیو یارک سے نقل مکانی کر کے مشی گن منتقل ہو گئے ہیں۔دیگر شعرا کرام سے معذرت خواہ ہوں جن کانام میرے ذہن سے محو ہو گیا ہے۔مجھے بھی نعتیہ محفل سجانے اور سنوارنے کا بے حد شوق ہے میں بھی اپنے غریب خانے پر نعتیہ مشاعرہ اور میلاد ا لنبیۖ کا اہتمام بڑیشوق سے کرتا ہوں۔اس بات کا تذکرہ کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہیںکہ میری ستائش اور تعریف ہو۔ بلکہ میرا مقصد ِ خلوص یہ ہوتاہے کہ ہم مسلمانوں میں اس جذبہ کو اُجاگر کریں کہ ایسی محفلوں کا انعقادہم اہلِ محبت کرتے رہیں۔
برکت کی بات ہے یہ سعادت کی بات ہے محفل سجا کے نعتِ محمدۖ پڑھا کرو
میں سمجھتا ہوں کہ نیو یارک کے مصروف اور خشک ماحول میں نعت گوئی کو فروغ دینے میںجناب صلاح الدین ناصر کا بڑا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے بے لوث خدمت کر کے نہ صرف یہ کہ نعتیہ مشاعرہ کراتے رہے ہیں بلکہ ہر مشاعرہ کی ایک تفصیلی کتاب مرتّب کر کے ایک گراں قدر نعتیہ سرمایہ بھی محفوظ کرلیا ہے۔نیو یارک کی ادبی اور مذہبی تاریخ میں یہ پہلی مثال ہے اور اس کے صلا ح الدین ناصر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ورجینیا چلے جانے کے باوجود اُ ن کی محبت نہ تو نعتیہ مشاعرہ سے کم ہوئی ہے نہ ہی اہلِ نیو یارک سے۔آج یہ مشاعرہ مسجد سے نکل کر بڑے بڑے ہالوں میں منعقد ہو رہا ہے۔ یہ بڑی خوش کن بات ہے کہ اب ربیع الاوّل کے مبارک مہینے میں شمالی امریکہ کے تقریباََ ہر شہر میںمحفلِ ذکرِ رسولۖ منعقد ہو رہی ہے۔انہیں نعتیہ مشاعروں سے مجھے بھی تحریک ہوئی کہ میںنے ایک کتاب نعت شریف کی ” شہِ لولاک ۖ ” کے نام سے لکھی جس میں ایک حمد اور ٦٢ نعتیں سب غالب کے زمین اور انہیں کی بحور میںہیں۔ صلاح ا لدین ناصر نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ” شہِ لو لا ک ۖ ” نعت گوئی کے ادب میں ایک گراں قدر اضافہ ہی نہیں اُردو ادب کے خزانے میں نہایت قیمتی موتیوں کی مالا ہے جس پر شمالی امریکہ میںجتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے۔ نیو یارک کے مکتبِ فکر میں امان خاں دل نے ایک اہم مقام حاصل کر لیا ہے۔ اہلِ نظر اور اہلِ قلم کو اس تخلیقِ بے بہا اور تخلیق کار کی طرف خصو صی توجہ دینی چاہیے۔امان خاں دل اس عظیم کارنامے پر ہماری مبا رک باد کے مستحق ہیں۔
شمالی امریکہ میںنعتیہ مشاعرہ کے حوالے سے اگر ڈیلس کے نور امروہوی کا تذکرہ نہ کیا جائے تو یہ ان کے ساتھ بے انصافی ہوگی۔نور امروہوی صاحب بھی ہر سال بین ا لاقوامی نعتیہ مشاعروں کا اہتمام کرتے ہیں۔اس مشاعرہ میں بین ا لاقوامی شعرا کرام جیسے سید حنیف اخگرمرحوم ،نقشبند قمر نقوی ، حامد امروہوی، اقبال حیدر مرحوم ڈاکٹر عامر سلیمان ،مسعود قاضی ،اعجاز شیخ، نور امروہوی اور امان خاں دل۔اِن دونوں شہروں میں نیو یارک اور ڈیلس نعتیہ مشاعروںکے لیے مشہور ہیں۔ماجد خلیل صدارتی انعام یافتہ شاعر اور تقی عابدی ، اور نعت کے حوالے سے ایک اور معروف نام سید صبیح رحمانی شریک ہوتے رہے ہیں۔