استغفار!!!

0
102
عامر بیگ

ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ کوئی ہے جو اسکے مرنے کے بعد اسکی جگہ قبر میں ایک رات گزارے، کوئی نہ آیا ایک چرواہے نے سوچا کہ اس کے پاس تو صرف ایک بکری ہے اس سے کیا پوچھ گچھ ہو گی چلو کوشش کرتا ہوں پہلی رات میں سوال جواب شروع ہوئے فرشتوں نے پوچھا فلاں دن بکری بھوکی پیاسی تھی تم نے اسے پانی پلانے میں کوتاہی کی، چرانے کے لیے بھی لے کر نہیں گئے ،اس پر تمہیں اتنے درے لگائے جاتے ہیں یہ سننا تھا کہ چرواہے نے قبر سے بھاگنے کی سوچی یہ کہانی بچپن میں سنی تھی ،سوچیں جو دس سال تک پاکستان کے سیاہ سفید کا مالک رہا ہو ،مکے لہراتا ہو، دشمنوں کو للکارتا ہو ،اقتدار ملنے سے پہلے کی جنگوں میں کتنے دشمن جہنم واصل کئے ہوں گے کہ اسے خود بھی شاید اسکا علم نہ ہو ،کمانڈو جسے کئی خون معاف ہوتے ہیں جسے ہر حال میں اپنے سینئر کا حکم بجا لانا ہوتا ہے جس کے پاس اپنا دل دماغ نہیں ہوتا ،وہ ایک مشین کے میکانیکی سسٹم کی طرح عمل کرتے ہوئے حکم کی بجاآوری کرتا رہا ہو ،اس ڈر سے کہ حکم عدولی کی صورت میں اسے کورٹ مارشل نہ کر دیا جائے ،چیف آف آرمی سٹاف بنے تک اسے اپنے سینئر سے آرڈرز لینے ہوتے تھے اور ان پر عمل درآمد کرنا ہوتا تھا لیکن بن جانے کے بعد سات لاکھ کی آرمی اسکے اشارہ ابرو کی منتظر رہتی ،یہ بھی مانے لیتے ہیں کہ یہ سب آرمی پروٹوکول کے تحت اسکی ذمہ داریوں کا حصہ رہا ہوگا مگر چیف ایگزیکٹو آف پاکستان بن جانے کے بعد ہر فیصلہ اسکا اپنا تھا ۔پاکستان کے سب سے طاقتور شخص کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے بھی اپنی مرضی کا قانون بنانے کا اختیار دے دیا تھا، اس کے دور حکومت میں دہشت گردی کی آڑ میں پاکستان میں خون کی ہولی کھیلی گئی ،ساٹھ سے ستر ہزار قیمتی انسانی جانوں کا ضیا ہوا، ملکی سو بلین ڈالرز کا نقصان، اس کے علاوہ کتنے اپاہج ہوئے ،کتنوں کوپیسوں کی لالچ میں گرفتار کر کے گوانتانہ مو بے بھیج دیا گیا جہاں انہیں طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں کہ تاریخ رقم ہوگئی پھر وہ مستعفی ہوکر جلاوطن ہوا ۔دبئی کے امریکن ہسپتال میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر موت کے منہ میں چلا گیا ،مرنے سے پہلے کتنی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہوگا ،بہت کم دیکھنے میں آنے والی اسکی بیماری ایمیلوئڈوسز کہ جس میں ایک خاص قسم کی پروٹین جسم کے وائٹل آرگنز میں پیدا ہو جاتی ہے جس سے تمام سسٹم آہستہ آہستہ کمزور ہو کر کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں ،یہ اس کی دنیا تھی ،قبر میں اس مطلق العنان بادشاہ کا حساب کیسے ہوگا ،روز قیامت بخشش کیسے ہوگی ؟وہ اللہ جانتا ہے دنیا میں ہر بندہ کچھ اچھے کام کرتا ہے اور کچھ برے مگر اللہ کے نزدیک وہ کتنا پارسا ہے اسکی نیت کیا تھی ،بظاہر گناہ گار اللہ کے نزدیک کتنا اچھا ہے اسکا علم صرف اللہ کی ذات مبارکہ ہی کو ہے تو کیوں نہ ہم آخرت کے معاملات کم از کم روز جزا پر چھوڑ دیں اور ہر مومن مسلمان کے لیے دعا کریں ،اس امید پر کہ جب ہم اس دنیا سے کنارہ کریں تو کوئی ہمارے لیے بھی دعا مغفرت کرے گا، اللہ ہم سب کی استغفار قبول فرمائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here