”کشکول”

0
103
ماجد جرال
ماجد جرال

گزشتہ روز اخبار پڑھتے ہوئے یہ خبر نظروں کے سامنے سے گزری، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کشکول باہر اٹھاکر پھینکنا ہے، پاکستان کو موجودہ بحران سے نکال کر دم لیا جائیگا، کوئی طاقت ہمیں ترقی سے نہیں روک سکتی، سیکورٹی اور معیشت چولی دامن کا ساتھ ہے ، زرعی انقلاب آکر رہیگا”
مجھے لگا کہ شاید پاکستان میں ایک بار پھر فوجی حکومت کا قیام عمل میں آ چکا ہے اور اسی لیے پاک فوج کے سربراہ کی جانب سے اس قدر جارحانہ بیان جاری کیا جا رہا ہے جس میں عزم اس قدر بلند ہے جیسے فوج کے جرنیلوں نے آئندہ ہونے والے انتخابات میں حصہ لینا ہے۔
خدا جانتا ہے کب ہم تاریخ سے سبق سیکھیں گے، ہم وہ قوم ہیں جنہوں نے اس قدر مار کھا لی ہے کہ اب ہم میں مزید مار کھانے کی سکت باقی نہیں، ہمارا معاشی کشکول اس دن ٹوٹے گا جس دن فوج اپنا سیاسی کشکول توڑے گی۔پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں آج چاند پر جانے کی باتیں ہو رہی ہیں اور کبھی کبھی تو مجھے یوں لگتا ہے کہ شاید جس روایتی دشمنی کے تمغے آج بھی ہم سینے پر سجائے بیٹھے ہیں بھارت ان تمغوں کو اکھاڑ کر کب سے اس بات سے بے خبر اپنی ایک نئی دنیا بنانے میں مصروف ہو چکا ہے جہاں آٹے، چینی، پیٹرول، بجلی اورگیس کی بجائے چاند پر جانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔پاکستان کے ہاتھ میں جو کشکول ہے شاید یہ 2014 میں ٹوٹ چکا ہوتا اگر اس وقت عدلیہ اور سیاسی فوجی جرنیلوں کے گٹھ جوڑ اس ملک کو سیاسی انارکی کی لے کر نہ جاتا اور ملکی معاملات میں مداخلت کے فیصلے نہ کیے جاتے۔خیر موضوع یہ تھا کہ پاکستان کے ارمی چیف کی جانب سے اس طرح کے بیانات دینے سے دنیا بھر میں ایک تاثر اج بھی جائے گا کہ پاکستان سیاست دانوں نہیں بلکہ فوج کے کنٹرول میں ہے اور اج بھی فیصلے فوجی جرنیلوں کی مرضی کے خلاف نہیں ہو سکتے۔آرمی چیف اور دیگر فوجی افسران کو چاہئے کہ وہ ملکی معیشت اور ملکی معاملات کے حوالے سے بیان بازی کرتے ہوئے دنیا بھر میں اس کے جانے والے تاثر کا اندازہ بھی لگا لیا کریں، اگر آپ ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں تو یقین جانیں یہ آپ کا کوئی احسان نہیں بلکہ اس ملکی معیشت کو ڈبونے میں آپ کا پورا پورا کردار ہے اور پاکستانی معیشت کی کشکول سے جان اس وقت ہی چھوٹے گی جب آپ اپنے سیاسی کشکول کو پھینکیں گے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here