بحیثیت مسلمان ہمارا سب سے پہلے یہ ایمان ہونا چاہئے کہ وہ تمام مسائل جن پر انسان کا معاشی انحصار ہے سب کچھ اللہ کی ملکیت ہے اور وسائل کا تخلیق کار وہی ہے جب انسان مان لیتا ہے کہ سب کچھ اللہ کا ہے اور اسی کا فرمان ہے اور زمین میں چلنے والا جاندار کوئی ایسا نہیں ہے جس کے رزق کا ذمہ اپنے کرم پہ نہ رکھا ہو اللہ پاک نے انفرادی حق عطا فرمایا ہے لیکن اس کا طریقہ ارشاد فرمایا ہے کہ پہلے زمین کی تیاری کر جب تیار ہوجائے تو اس میں بیچ ڈال پھر مجھ سے دعا کر اے اللہ میں نے تیرے حکم کے مطابق زمین تیار کرکے بیچ ڈال دیا ہے۔ اب اپنا کرم فرما تو ارشاد ربانی ہے میرے بندے تو نے ایک دانہ زمین میں بویا تھا میں نے اس ایک دانے سے سات شاخہ پودا نکالا پھر اس پہ سات سٹے لگائے اور ہر ایک سٹے میں سو دانہ ڈال دیا تو نے ایک دانہ بویا تھا میں نے سات سو کر دیئے ہیں۔ اگر تو اس میں مزید محنت کریگا۔ میں اس سے زیادہ عطا کروں گا ہزاروں ایکڑ اراضی بے کار پڑی ہے اس کو بروئے کار لانے کے لئے ارشاد فرمایا بے شک ہم نے تمہیں زمین میں تصرف عطا فرمایا ا ور ہم نے اس میں تمہارے لئے اسباب معیشت پیدا کئے۔ مگر تم میں بہت ہی تھوڑے شکر بجا لاتے ہیں پھر تم جتنی محنت کرو گے۔ اتنا فائدہ اٹھائو گے پھر ہم نے حصول رزق میں تمہارے درجات رکھے۔ تاکہ بیلنس قائم رہے اور کارخانہ قدرت چلتا رہے مگر ہوا یہ کہ ہم نے یہ راہ چھوڑ دی۔ اس دینے والے سے جس کے ذمہ کرم میں ہمارا رزق تھا منہ موڑ لیا۔ جو راہ ہمیں سلجھائی گئی تھی اس کو ہم نے پس پشت ڈال دیا۔ اور شیطانی راہ اپنائی قرضہ پہ قرضہ لیتے رہے۔ اشرافیہ طاقت ور ہوتی رہی مافیا وجود میں آیا عدل وانصاف جو معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ بکنے لگا جیسے جیسے ہم رزق دینے والے حقیقی مالک سے منہ موڑتے رہے۔ لوگوں کے سامنے ہمارے کا سیئہ خیرات پھیلنے لگے۔ اب ایک ایسا زمانہ آگیا ہے لوگ قرض دینے سے بھی کترار رہے ہیں۔ اور سنا ہے دروغ برگر دن راوی ایک ملک نے ہمارے کرتا دھرتا لوگوں کو قرض کی بجائے خیرات کے چاول تھما دیئے۔ اے اہل پاکستان ہم امریکہ بھی معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ مگر ہماری عدالتیں ارباب اختیار کو ادھر سے اُدھر نہیں ہونے دیتیں۔ لہذا روزمرہ کی اشیاء اگرچہ کافی مہنگی ہوچکی ہیں مگر ہماری قوت خرید سے باہر نہیں ہے یہ سیکولر ملک ہے مگر مذہب کی مکمل آزادی ہے آج اس معاشی بدحالی میں میرے جیسے بوڑھے کا ہر قسمی خیال رکھنا دوا، کھانا، بیماری ایک ایک پیسہ ریاست خرچ کرتی ہے۔ بچوں کے محتاج نہیں ہیں آپ نے اللہ کے نام پہ ملک لے کر اب تک اللہ سے ہی بغاوت کی ہے تو نتیجہ دیکھ لیا ہے۔ اب بھی وقت ہے اللہ کی طرف لوٹ آئو زمینیں آباد کرو بلے بلے ہوجائے گی۔
٭٭٭