ایشیاء کپ میں پاکستان کی عبرتناک !!!

0
60
شمیم سیّد
شمیم سیّد

یوں تو پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت ایک موجودہ دور کی بہترین ٹیم کہی جا سکتی ہے لیکن جب بھی امتحان کا وقت آتا ہے تو حسب توقع ہمارے شاہین گدھ بن جاتے ہیں، پچھلے کئی مہینوں سے انڈیا کی ٹیم کے خلاف ایک پروپیگنڈا شروع ہوا تھا جس میں ان کے اپنے چینلز نے بھی کوئی کسر نہ چھوڑی اور واقعی جس طرح پہلے میچ میں ہمارے شاہینوں نے انڈیا کی شروع میں وکٹیں گرائیں تھی اس سے حوصلہ بلند ہو گیا تھا لیکن پھر بھی انڈیا نے 266 رنز بنا دیئے تھے جو کہا یک اچھا سکور تھا اور پاکستان کو مشکل میں ڈال سکتا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا کیونکہ بارش نے پاکستان کو بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے ہی نہیں دیا، ہمارے پاکستان کے سابق فرسٹ کلاس بیٹسمین اور کوچ ساجد خان جو کہ اپنے تبصروں میں کافی مقبول ہیں اور وہ ہیوسٹن سے پاکستان کے ہر چینل پر اپنے تبصرے دیتے ہیں اور ہمیشہ وہ پاکستان ٹیم کی خامیوں کو اُجاگر کرتے ہیں اور میریٹ پر زیادہ تبصرہ کرتے ہیں انہوں نے ٹیم انائونسمینٹ سے پہلے بہت بار یہ بات کہی کہ جس طرح عمران خان کیساتھ جاوید میانداد تھے اور وہ گرائونڈ میں بھرپور کردار ادا کرتے تھے اس لیے اس اسکواڈ میں سرفراز احمد کی اشد ضرورت تھی اور سرفراز احمد بابر اعظم کی بہت مدد کر سکتے تھے کیونکہ ان کے پاس تجربہ تھا لیکن سرفراز احمد کو ایشیاء کپ اور ورلڈکپ میں شامل نہیں کیا گیا، ایک اور بات جو انہوں نے کہی وہ سعود شکیل کو لے کر تو گئے ہیں لیکن اس کو موقع نہیں دیا گیا ہمارے کپتان بابر اعظم اپنے قریبی دوست رضوان کو بہت ترجیح دیتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر یہاں تک پہنچا ہے لیکن جس نمبر پر کھلایا جا رہا ہے وہ نمبر ٹھیک نہیں ہے۔ ہم نے شاہین آفریدی پر بہت بھروسہ کر لیا ہے اور پوری ٹیم اس پر بھروسہ کرتی ہے۔ ساجد خان نے ایک دن پہلے ہی بتا دیا تھا کہ پاکستان ہار جائیگا کیونکہ پاکستانی کھلاڑیوں میں تکبر آگیا ہے اور وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم اندیا کو آسانی سے ڈھیر کر لینگے لیکن دوسری طرف انڈیا نے اپنے آپ کو ثابت کرنے کیلئے جو حکمت عملی اپنائی وہ ان کو اوپر لے گئی کیونکہ انڈیا کی ٹیم کا مورال بہت گر گیا تھا اور اس کو بحال کرنا بہت ضروری تھا اور جس طرح بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بائولنگ کا جو غلط فیصلہ کیا اس کی وجہ سے یہ میچ ان کے ہاتھ سے نکل گیا اور انڈیا کی حکمت عملی کہ انہوں نے آتے ہی جس طرح ہمارے سب سے بہترین بائولر کی دھلائی کی وہ سب نے دیکھ لیا اور میری سمجھ میں یہ بات نہیں آئی کہ شاداب جو ہماری ٹیم میں لیگ اسپنر ہیں انہوں نے جو شارٹ پچ گیندیں پھینکی اور روہت شرما نے جس طرح ان کو چھکے مارے وہ بھی بے بسی کی مثال تھے۔ ویرات کوہلی جس کو نظر انداز کیا گیا اس نے ثابت کر دیا کہ وہ اب بھی دنیا کا بہترین بیٹسمین ہے، کے ایل راہول انجری کے بعد واپس ٹیم میں اس نے بھی بہت زبردست بیٹنگ کی۔ اب یہ باتیں کی جا رہی ہیں کہ یہ میچ فکس تھا کیونکہ ذکاء اشرف وہاں تھے اور ایشیاء کپ کی رونقیں جو بارش کے باعث ماند پڑ رہی تھیں اس کو اٹھانا تھا اس لیے پاکستان نے انڈیا کو بھرپور موقع فراہم کیا گیا تاکہ ایشیاء کپ میں کچھ رونق آجائے انڈین میڈیا بھی یہی چلا رہا ہے کہ یہ سب ملی بھگت ہے اور فائنل کو چار چاند لگانے کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ چلیں اس بات کو مان بھی لیا جائے کہ یہ میچ فکس تھا لیکن جس بڑی طرح ہماری بیٹنگ لائن کو انڈین بائولروں نے ملیا میٹ کر کے رکھ دیا کوئی بھی ان کے سامنے نہ ٹھہر سکا، اور پوری ٹیم 128 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔ بمرا نے جس طرح کی بائولنگ کی اور جس کلدیپ نے 25 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا وہ شاندار کارکردگی تھی اور ایک بات سمجھ میں نہیں آئی کہ حارث رئوف کو کیوں نہیں کھلایا گیا ہمارے تمام بائولروں نے 70 سے زائد رنز دیئے جو کہ دنیا کے نمبر ون بائولر ہیں اب کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔ اب بھی وقت ہے کہ ورلڈکپ کیلئے عماد وسیم اور سرفراز احمد کو بھی شامل کیا جائے۔ عماد وسیم اس وقت بہترین آل رائونڈر ہیں شاداب کو ہٹا کر عماد وسیم کو نائب کپتان بنایا جائے فائنل میں کیا ہوگا جو پہے بیٹنگ کریگا وہی جیتے گا پاکستان چیز کرنے میں زیادہ پاور فُل نہیں ہے۔ بہرحال اب انڈیا فیورٹ نظر آرہی ہے، سٹے بازوں نے پاکستان پر زیادہ لگایا تھا اب انڈیا پر لگے گا، انڈیا کی بیٹنگ پاکستان کی بیٹنگ سے بہت زیادہ بہتر ہے دعائوں سے کام نہیں چلے گا محنت کرنی پڑے گی، سری لنکا کا میچ بھی کوئی آسان نہیں ہے۔ پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا ہے ہماری تو یہی دعا ہے بابر اعظم اپنی کپتانی سے ثابت کر دے کہ وہ بہترین کپتان ہے اور سرفراز کو اپنے نائب کی حیثیت سے ٹیم میں شامل کروائے۔ ورلڈکپ میں آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ زبردست فارم میں ہیں ایسا نہ ہو کہ ورلڈکپ میں سیمی فائنل میں نہ جا سکیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here