ہر جانب خاک اڑ رہی ہے !!!

0
72
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! امریکہ میں ہوں تو پاکستان کی یاد شدت سے ستاتی ہے پاکستان میں ہوں تو امریکہ کی یاد ستاتی ہے جسے داغ کہتے ہیں اے بتوں اسی روح سیاہ کا نام ہے میرے پرور دگار نے مجھ پر بھی کرم کیا کہ مجھ کو بھی عمرہ کی سعادت بخشی ،میرے بیٹے سردار محمد اسداللہ اٹارنی نے اپنے کندھے پر بٹھا کر عمرہ کروایا اور روزہ رسولۖ کی زیارت کروائی اللہ پاک اس کی ہر سانس کے ساتھ اپنی رحمتیں نچھاور کرے اور صحت والی زندگی عطا کرے آمین! عمرہ کے بعد میں پاکستان آ گیا اور وہ واپس اپنے شیروں کے پاس چلا گیا، میرے ساتھ میرے پبلشر مجیب لودھی صاحب نے بھی عمرہ کی سعادت حاصل کی، ان سے مدینہ منورہ کی خوشبوئوں والی مٹی پر ملاقات ہوئی جب ہم اپنے اپنے سامان کا انتظار کر رہے تھے، اس کے بعد پھر ہمارا آمنا سامنا نہ ہوا، کیسے ہوسکتا تھا، لاکھوں انسانوں کے ہجوم میں ،ابھی وہیں پر تھا تو ان کا کالم کے لئے میسج آیا میں نے مودبانہ ان سے درخواست کی کہ میں / ہفتہ کالم نہیں درج کروائوں گا کہ چھٹی کرنا چاہتا ہوں لیکن ایک چنچل صاحب نے طعنہ دیا کے نواز شریف کے خوف سے کالم نہیں لکھ رہے حالانکہ سچی بات ہے کہ ملک کی سیاست اتنی گندی ہو گئی بلکہ ہے ہی نہیں اس پر بولنا کیا اور لکھنا کیا اب تو وی لاگ بھی دیکھنے کو دل نہیں کرتا سوائے چند ایک باضمیر وی لاگروں کے نواز شریف اور استحکام یا انتقام پارٹی کے لفافوں میں دبے بے ضمیر وی لاگروں کے وی لاگ بھی سننے کو دل نہیں کرتا کچھ تو ایسے ہیں کہ انہوں نے قسم اٹھا رکھی ہے کہ شیر دل عمران خان اور اس کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر خاک اڑانی ہی اڑانی ہے اور وہ اور ان کو ذرا بھر یہ احساس نہیں ہوتا کہ ان کے گھروں میں بھی مائیں بہنیں ہیں ،ہر جانب سیاسی خاک اڑ رہی ہے یقین جانئیے دل اداس ہے کہ میں کیوں پاکستان آگیا ہوں یہ تو اچھا ہے کہ میرے کولیگ شیخ شہیب صاحب بھی عمرہ کی سعادت حاصل کرکے لاہور تشریف لے آئے ہیں اور ہمارے ملک سجاد ایمن آبادی صاحب اور نواب زادہ میاں ذاکر نسیم دیبالپوری صاحب بھی ورنہ تو لاہور سونا سونا لگ رہا تھا۔
قارئین وطن!نہ ہو نا امید نا امیدی زوال علم و عرفان ہے اپنے مرشد علامہ اقبال کا یہ مصرہ یاد آتا ہے اور شیر افضل خان مروت کا عمرانی جنون دیکھتا ہوں تو حوصلہ بڑھ جاتا ہے پھر لطیف کھوسہ ، ربیع باجوہ ، اعتزازاحسن ، راشد لودھی،اشتیاق چوہدری ، آفتاب باجوہ، توصیف بھٹی ، چوہدری شبیر ، سلمان کھوکھر اور آصف بٹ صاحب ذوالفقار بھٹو کا شیدائی حق اور انصاف کے لئے لڑنے والا آج عمران خان کے ساتھ ہونے والے جبر کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا ہے کی جب میں آوازیں سنتا ہوں تو اس ناتواں جسم میں فیض احمد فیض جاگ جاتا ہے!
یا خوف سے در گزریں یا جاں سے گزر جائیں
جینا ہے کہ مرنا ہے اک بات ٹھر جائے
آج عدلیہ کے نظام میں اتنی گراوٹ آ چکی ہے کہ لاڈلے نواز شریف کے علاوہ پوری قوم مجرم ہے شیر دل عمران خان کے خلاف جس طرح کے کیس بنائے گئے ہیں اور خاص طور پر الیکشن کمیشن نے جو رویہ اختیار کیا ہوا ہے پاکستان پوری دنیا میں شرمندگی کا باعث بنا ہوا ہے یہ تو وکلا برادری ہے جنہوں نے کالے کوٹ کی حرمت بحال رکھی ہوئی ہے ورنہ سپریم کورٹ سے لے کر نچلے درجے کے کورٹس کے کسی کمرے میں انصاف کی کوئی امید نہیں ہے ،قارئین وطن !راقم نے مادرے ملت کے الیکشن سے لے کر ملک کے سب سے بڑے الیکشن جس نے میرے ملک کو دو لخت کیا ہے اور کئی بیشتر الیکشن دیکھے ہیں جن کے نتائج اس شعر کے مطابق تھے!

تمھاری زلف میں آئی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ اعمال میں ہے

کوئی بھی الیکشن دھاندلی سے پاک نہ تھا ہمارے الیکشن کروانے والے صاحبان اتنے مشتاق ہیں کہ جتنے مرضی مبصرین بیٹھے ہوں سب کی آنکھوں میں دھول جھونک دیتے ہیں لیکن اس بار ان کا واسطہ عوامی شعور سے پڑا ہے اس لئے دھول جھونکنے کے بجائے وہ ملک کی سب سے مقبول جماعت اور اس کے قائد کو راستے سے ہٹھانے کے ہتھکنڈے کر نے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ بھی ان کے لئے مشکل ہو رہا ہے -آج پاکستان کا اسٹیٹ کرافٹ ایک صاف شفاف انتخاب کا متمنی ہے صاحبان گیریزن کو چاہئے کہ آزمائے ہوئے لاڈلے کو آزمانے کی کیا ضرورت ہے جب کہ عوام تو اس کو رجکٹ کر چکی ہے کے پی کے کے عوام تو برملا عمران کی جیت کا اعلان کر چکی ہے پنجاب سندھ اور بلوچستان سب تیار بیٹھے ہیں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے لاڈلے اور لاڈلوں سے نہ کبھی قوم کو خیر پہلے ملی ہے اور نہ اب ملے گی جیسے بیمار کو زندہ رہنے کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہے پاکستان کو فری اینڈ فئیر الیکشن کی ضرورت ہے پاکستان زندہ باد –
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here