شیطان حکمرانوں کے غیر شرعی فیصلے!! !

0
49

صاحبو پاکستانی ہونے کے ناطے ہم ہر لحاظ سے اتنا نیچے گر چکے ہیں کہ کوئی پیمانہ نہیں کہ جس سے معلوم کریں ہم اوپر آسکینگے پا نہیں۔ اور جو حالات پیدا کئے گئے ہیں اور کئے جارہے ہیں الیکشن کے پس منظر میں وہ انسانیت سوز ہیں۔ قرآن پاک کے منافی ہیں اور حضور صلعم کی تعلیم سے ان کا کوئی بھی ناطہ نہیں شرعی مسئلہ بھی اس حکومت نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ کہ کچھ مولوی عالموں نے بے باک خوف وخطر کہہ دیا ہے کہ یہ اسلام کے منافی ہے۔ جب عمران خان کو ایک کے بعد دوسری سزا سنائی گئی اور ان کے بشریٰ بی بی سے نکاح پر سوال اٹھایا گیا اور جج نے انہیں سزا سنا دی اور جرمانہ بھی کردیا۔ حالانکہ یہ عورت ہی جانتی ہے کہ وہ طلاق کے بعد کب نکاح کے لئے راضی ہے۔ پہلے یہ ناہنجار منافق رات کے اندھیرے میں گھروں میں گھس گھس کرPTIسے جڑی خواتین، لڑکیوں اور بچوں کو اٹھا کرلے جاتے تھے۔ جس سے معاشرے میں خوف پیدا ہوگیا تھا اور اب بھی ہے سب سے پہلے مولانا سلمان حسینی ندوی نے اپنی تقریر میں بے باکی سے کہا۔ پناہ دے اللہ مجھے شیطان مردود سے اور اس کے شیطانی نظام سے امریکہ اور برطانیہ کے ظالم مجرموں سے۔ مجھے تم سے کچھ کہنا ہے کہ دونوں چیف امریکہ کے کتے ہیں جب امریکہ فلسطینیوں کے خون سے اسرائیل کے ساتھ مل کر ہاتھ رنگ رہا تھا دس دنوں میں یہ دونوں امریکہ کے ساتھ تھے۔ امریکہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری، ڈونلڈ لو نے ایمبیسیڈر کو اسلام آباد خط لکھا کہ عمران خان کو ہٹایا جائے۔ جسے سائفر کا نام دیا گیا۔ پاکستان غلاموں اور باندیوں کا ملک ہے نو مئی کو عمران کے خلاف سازش کی گئی املاک پر آگ لگوائی گئی اور توڑ پھوڑ کی گئی جس کا الزام عمران پر لگایا گیا۔ اور اسے سزا دی گئی۔ دونوں چیف امریکہ کے کتوں کا کردار ادا کرتے رہے سفائر کی کاپیاں بنوا کر سڑکوں پر پھیلا دیتے تاکہ لوگ پڑھ لیں عمران کو ہٹا دیا گیا اور سوروں اور بندروں کی حکومت لائی گئی۔ صیحونی کے خلاف سڑکوں پر آئیں۔ یہ مجرمانہ فیصلہ جو کیا گیا ہے اس کا خاتمہ ہوجائیگا۔ انہوں نے بہت کچھ سخت زبان میں کہا یوٹیوب پر پوری تقریر سنی جاسکتی ہے۔ پھر اس کے بعد مولانا طارق جمیل نے بھی اس فیصلے پر کڑی تنقید کی جو اس طرح ہے۔”عدت نکاح کیس کا آج کا فیصلہ نہ صرف پاکستان کی تاریخ بلکہ اسلامی تاریخ کا بھی شرمناک فیصلہ ہے۔ شرم کا مقام ہے کہ اپنے سیاسی مقاصد پانے کے 5سال بعد میاں بیوی کے نکاح کو غیر شرعی کہا گیا ہے۔ اسلام میں اس طرح کے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں”۔ ہم ہر طرف نظر اٹھاتے ہیںBBC، الجزیزہINDIA TONITE,FOXاورWION REUTERS اورCNNکے علاوہ اخباری خبروں کا جائزہ لیتے ہیں جو پاکستان کے حالیہ تناظر کے پس منظر میں ہوتی ہیں پھر سوشل میڈیا پر وہ خبریں جن کا پاکستانی اخباروں اور میڈیا نے بائیکاٹ کرنا شروع کردیا ہے آرمی اور ان کے تابع حکومت کے حکم پر اور نہ ہی یہ انٹرویوز اور خبریں امریکی چینل پر دکھائی جاتی ہیں حال ہی میں جج انیڈریو پالولی ٹینو نے امریکہ کی بیرونی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ! ”عمران خان کو14سال کی سزا امریکہ کے حکم سے دی گئی ہے عاصم منیر کے توسط سے اس کا واحد جرم یہ تھا کہ اس نے امریکہ سےNOکہا تھا۔ درست یا صحیح امریکہ اپنے غلام ملکوں کے جنرلز اور سیاست دانوں کو خرید کر اپنی من مانی کرتا ہے وہ یہ نہیں دیکھتا اس سے امریکہ کو نقصان ہوگا یا فائدہ ہمارا ایسا کہنا ہے جو بھی امریکہ کی بیرونی پالیسی بنا رہے ہیں وہ اسرائیل اور انڈیا کے زرخرید ہیں وہ اصل میں یہ بات امریکہ کے فائدے کے لئے نہیں بلکہ انڈیا اور اسرائیل کے لئے کرتے ہیں۔ کولمبیا یونیورسٹی کے جیفری سیکس جو ماہر معاشیات ہیں امریکہ کی بیرونی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں امریکہ کی پالیسی ڈپلومیسی کے تحت نہیں امریکہ کہتا ہے ہم دنیا کی بڑی طاقت ہیں لیکن یہ کہنے میں نتیجہ خطرناک ہے انہوں نے کہا
”عمران خان نے کہا کہ ہم امریکہ چائنا اور روس سے مل کر چلنا چاہتے ہیں دوسرے دن ایمبیسڈر کو کہا گیا یہ خطرناک بات ہے۔ عمران نے سائفر کو لہرا کر کہا یہ ثبوت ہے اور سائفر کو افشاء کرنے پر دس سال سزا سنا دی گئی یہ کا اسسٹنٹ سیکرٹری بیرونی پالیسی کے انچارج نے عمران کو ہٹانے کی مہم چلا دی۔ جج انیڈریو کا کہنا تھا پاکستان کے سابقہ کرکٹ اسٹار کو14سال کی سزا سنا دی گئی جب کہ اس کا کوئی جرم نہیں تھا۔ جیفری سیکس کا کہنا تھا حکومت کی تبدیلی امریکہ کی پالیسی میں شامل ہے۔70سال سے یہ ہی کچھ ہو رہا ہے عمران خان نہایت ذہین اور مقبول سیاست دان ہے جو پاکستان کے لئے کچھ اچھا کرنا چاہتا ہے لیکن امریکہ کو یہ بات پسند نہیں کہ وہ دوسرے ملکوں سے مل کر چلے۔ امریکہ کہتا ہے ”یا تم صرف ہمارے ساتھ ہو یا پھر نہیں اور ایسا ہر لیڈر کے ساتھ امریکہ کرتا ہے جو عوام میں مقبول ہو۔ عمران سے کہا گیا روس کی مذمت کرو لیکن عمران نے کہا ہم کسی کے غلام نہیں اور دوسرے دن رات میں اسمبلی میں عمران کے خلاف بل پاس ہوا اور نکالا گیا اور یہ سب کو معلوم ہے کہ پہلے امریکہ جو کام سالوں میں کرواتا تھا اب منٹوں میں کرا لیتا ہے۔ کتوں کی مانند کو بال(ڈالرز) پھینکو اور کتا بال کو فوراً ”پکڑ کر قدموں میں رکھ دے گا۔”
ایک اور خبر آئی کہ نادرا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل نے الیکشن کمیشن کو تمام مراعات دی ہیں مالی معاونت کے ساتھ کہ حلقہ20اور25میں لوگوں کے نادرا کارڈ خرید کر انہیں5سے بیس ہزار تک دو اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرو واپسی کے لئے ان سے مال وصول کرو۔ کہ کارڈ کے عیوض پیسے لینا جرم ہے جیل جائو یا پییسے لائو کیسے کیسے گھنائونے کھیل کھیلے جارہے ہیں۔ جو اس سے پہلے کبھی نہیں کھیلے گئے اور امریکہ کے حکم پر ہماری سرحدوں کے محافظ ملک میں آگ لگا رہے ہیں نفرتیں پیدا کر رہے ہیں فوج کے خلاف یہ سوچ کر کہ بھاڑ میں جائے پاکستان انہیں توامریکہ، برطانیہ یا آسٹریلیا میں بھاگ کر بسنا ہے۔
ادھر ایک امریکی پٹھو زرخرید حقانی نےCNNکو انٹرویو دیتے ہوئے کرسٹائن امن پور سے کہا ”عمران خان پاکستان کا خمینی ہے جو پاکستان کو اسلامی اسٹیٹ بنانا چاہتا تھا اور جس ملک میں اندر ہی اتنے دشمن ہوں تو برطانیہ یا امریکہ کو الزام کیوں دیں۔ سڑک پر ایک روزی کمانے والے نے کہا ”انڈیا چاند پر اتر گیا اور پاکستان حرامی پن میں اتر گیا۔ لوگوں کی سوچوں، آنکھوں اور کانوں پر تابے پڑے ہیں۔ اور انکے لئے جارج گورڈن نے یہ کہا ہے” جو لوگ سوال نہیں اٹھاتے وہ منافق ہیں”۔ ”جو سوال نہیں کرسکتے وہ احمق ہیں اور جن کے ذہن میں سوال نہیں ابھرتا وہ غلام ہیں” اور یہ میرے پاکستانی ہیں ایک برٹش صحافی، اسکالر ڈگلس مرے کہتا ہے۔”آج کی دنیا میں مسلمان مسلمان کے لئے کچھ نہیں کرتا یمنی ہوں یا فلسطینی تازہ مثال ہیں جو مارے جارہے ہیں اور مسلمان خاموشی سے تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ ہم اپنے پیغمبروں، خلیفائوں اور عالموں کی سینکڑوں مثال دیتے لیکن ہم بحیثیت مسلمان ان پر عمل نہیں کر رہے چی گویرا کہتا ہے میں قبرستان میں ان لوگوں کی قبریں دیکھی ہیں جو اپنے حق کے لئے اس لئے نہیں لڑے کہ کہیں مارے نہ جائیں۔” شاید کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات” اور چیخ کر کہے، جائو دفع ہو جائو ملک کے دشمنو۔۔۔۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here