جب کسی گھر میں بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو اس بچے کا نام سوچا جاتا ہے، ماں، باپ اور پورا خاندان بچے کو اچھا پیارا سا نام دینا چاہتے ہیں۔ اس پیارے سے نام کو ہر کوئی اپنی پسند سے رکھنا چاہتاہے۔ بڑے بزرگ کوئی ایسا نام سوچ رہے ہوتے ہیں جس کے کوئی اچھے معنی نکلتے ہوں۔ والدین بچے کو ایسا خوبصورت اور چھوٹا سا نام دینا چاہتے ہیں جو اس کے اوپر نہ صرف سچے بلکہ ہر ایک کو اس کا نام لینے کی بھی آسانی ہو نئی نسل نئی نام سوچ رہی ہوتی ہے یا کسی ڈرامے کی ہیروئن کا نام سوچا جاتا ہے۔ یوں بچے کو کوئی نہ کوئی نام مل جاتا ہے جو زندگی بھر اس کے ساتھ چلتا ہے کبھی کبھی نام رکھے جانے پر ناراضگیاں بھی ہوجاتی ہیں۔ ددھیال والے اپنا نام دینا چاہتے ہیں اور ننھیال والے اپنی پسند کا نام بتاتے ہیں اور مہینوں نام پر بحث چلتی رہتی ہے۔ اسی لئے بعض والدین کسی سے مشورہ لیے بغیر نام رکھ لیتے ہیں۔ نام کسی بھی طرح سے رکھا جائے۔ والدین کی پسند کا بزرگوں کی پسند کا یا بہن بھائیوں کی پسند کا نام رکھتے ہوئے کچھ باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ بحیثیت مسلمان اگر ہم نام رکھنا چاہتے ہیں تو کوئی اچھا سا اسلامی نام پسند کریں۔ ایسا نام جو کسی اچھی شخصیت کا ہوتا ہے کیونکہ کہتے ہیں کے نام کا اثر انسان کی ذات پر پڑتا ہے۔ کسی پیغمبر کا نام صحابہ کرام کا نام اچھی خواتین کا نام جو نیک صالح رہی ہوں۔ بہادر ہوں کیونکہ اچھا نام بھی آپ سے اچھے کام کروا سکتا ہے۔ اگر ہم ایسا نام نہیں بھی رکھنا چاہتے بلکہ کوئی نیا سا نام رکھنا چاہتے ہیں جو لوگوں کو بہت پسند آئے جو آپ کے بچے کے اوپر بہت پیارا لگے تب بھی نام رکھتے وقت نام کے معنوں پر غور کرلیں۔ اچھا نام آپ کے بچے کی شخصیت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ کیونکہ آپ اس کو بار بار اسی نام سے پکارتے ہیں بعض اوقات لوگ معنوں پر غور کیے بغیر نام رکھ لیتے ہیں۔ وقت گزرنے کے بعد پتہ چلتا ہے کے یہ مناسب نام نہیں ہے پھر نام بدلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہاں تو امریکہ میں لوگ اپنی پسند کا انوکھا سا نام رکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں جیسے ہماری جاب پر کام کرنے والے صاحب نے اپنی بیٹی کا نامFOXرکھ دیا اور بھی بہت سارے انوکھے نام سننے میں آئے۔ کئی لوگوں کے نام آدھے ہندو اور آدھے مسلمان ہیں کچھ کے نام آدھے عیسائی اور آدھے مسلمان ہیں۔ کچھ لوگوں کو جب انگریز ان کے ملکوں سے غلام بنا کر یہاں کام کرنے کے لئے لے کر آئے تو انہیں ان کے رنگ کے حساب سے نام دے دیا کوئی مسٹر برائون ہے تو کوئی بلیک اسمتھ ہے۔ یوں مختلف نام دنیا میں مختلف طریقوں سے پھیل گئے۔ ہم ہر نام پر تبصرہ نہیں کرسکتے نہ ہی کسی نام کو برُا کہہ سکتے ہیں کیونکہ ہر نام رکھنے کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہوتی ہے۔ کچھ نام بہت محبت پیار اور توجہ سے رکھے جاتے ہیں کچھ نام بس رکھ دیئے جاتے ہیں کے پیدا ہونے والے کو کچھ تو نام دینا ہے۔ وہ بچہ خوشی قسمت ہے جس کے پیدا ہونے سے پہلے ماں باپ نہ صرف اس کا نام سوچتے ہیں بلکہ یہ بھی سوچتے ہیں کے اسے بہت اچھا نام دیا جائے۔
٭٭٭