جمعتہ الوداع کی شرعی حیثیت !!!

0
76
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے دن باقاعدہ تیاری کرنا نئے کپڑے سلوا کر پہننا اور جمعتہ الوداع کا لقب دنیا قرآنی وحدیث میں اس کا کہیں بھی ذکر نہیں نہ ہی صحابہ کرام اور تابعین تبع تابعین سے ثابت ہے آخری جمعتہ المبارک کی شان وعظمت اتنی ہی ہے جتنی رمضان المبارک کے پہلے جمعتہ المبارک کی آخری جمعہ کی کوئی خاص عبادت بھی مذکور نہیں ہے۔ الوداع الفراق یا شہر رمضان کے الفاظ بھی کہیں مذکور نہیں ہیں۔ جمعتہ الوداع کا معنی یہ بنتا ہے کہ ایسا جمعہ جس کے بعد کوئی جمعہ نہیں آئے۔ کیا معنی ہے اگر آپ کسی کو الوداع کرتے ہیں۔ تو معنی یہ ہے مسافر گیا اب دوبارہ کہیں موقع ملے گا تو پھر وہ آئے گا۔ جمعتہ الوداع کا سیدھا سادھا معنی یہ ہے کہ اب مسلمانوں کو دوبارہ جمعہ نہیں پڑھنا پڑے گا۔ بس چھٹی حالانکہ ایک ہفتہ کے بعد جمعہ تو پھر آئے گا اور ہمیں جمعہ پڑھنا ہوگا۔ گویا کہ رمضان المبارک کا پہلا جمعہ ہو یا آخری ثواب میں برابر ہیں چونکہ فرمان نبویۖ کے مطابق رمضان المبارک میں اگر ایک فرض ادا کریں گے تو ستر فرض لکھے جائیں گے اور یہ ستر جمعوں کا ثواب رمضان کے ہر جمعہ میں لکھا جائے گا اگر ایک نفل ادا کریں گے تو نفلوں کا ثواب فرضوں کے برابر ہوجائے گا۔ جمعتہ الوداع کو اظہار افسوس کرنا اور غمزدہ ہوجانا یہ قرآن وسنت کے خلاف ہے کیونکہ اختتام رمضان المبارک پر عیدالفطر کی شکل میں ایک خوشی کا تہوار دیاگیا ہے۔ نئے کپڑے پہننا خوشبو لگانا خوشی خوشی عیدگاہ کی طرف جانا اس کا حصہ ہے، اسی لئے سرکار دوعالم نے چاند رات کو لیلة الجائزہ یعنی انعام ملنے کی رات قرار دیاہے، سارا مہینہ مسلمان روزہ رکھ کر نماز پنجگانہ کے علاوہ سرکار کے فرمان کے مطابق رات کو نوافل ادا کرتا ہے۔ اور دن کو روزہ رکھتا ہے جب وہ اختتام رمضان پر اپنی عبادات بارگاہ ایزدی میں پیش کرتا ہے۔ تو اسے جہنم سے آزادی کا پروانہ ملتا ہے، سرکار دوعالم ارشاد فرماتے ہیں۔ چاند رات کو فرشتوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے مالک کائنات پوچھتے ہیں۔ اے میرے فرشتو اس کی مزدوری کیا ہے جس نے اپنی مزدوری پوری کی ہو۔ فرشتے عرض کرتے ہیں مالک اسے پوری اجرت ملنی چاہئے۔ ارشاد باری ہوگا، فرشتو گواہ رہنا ،میں نے ہر روزہ دار کو پوری اجرت عطا کردی۔ میں نے انہیں بخش کر جہنم سے آزادی کا پروانہ دے دیا۔ سو میرے بھولے بھالے مسلمان بھائیوں جمعتہ الوداع غم کا جمعہ نہیں ہے بلکہ یہ تو خوشی کا دن ہے مسلمان روزہ دار کو انعام ملنے والا ہے۔ انشاء اللہ اگر زندگی رہی تو رمضان المبارک دوبارہ آئے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here