گزشتہ سے پیوستہ!!!
قرآن میں لفظ مرد (رجل) 24 مرتبہ آیا ھے اور قرآن مجید میں لفظ عورت (اِمر ) بھی 24 مرتبہ آیا ھے اس کا نتیجہ یہ کہ جس طرح قانونی طور پر یہ بات درست ھے اسی طرح ریاضی کے حساب سے بھی کوئی اشکال نہیں،(24=24) ،، قرآن مجید میں تمام مسائل میں برابری نظر آتی ھے، درجے میں نہیں حقوق میں (دنیا: 115) (آخرت: 115)،، (ملائکہ 88) (شیطان 88) ،، (زندگی 145) (موت 145) (نفع 50) ( نقصان 50)(ملت (قوم) 50)(پیغمبروں کا ذکر بھی 50) ابلیس (شیطان ) 11/ ابلیس (شیطان ) کے شر سے پناہ طلب کرنا بھی 11 مرتبہ،، مصیبت 75 مرتبہ / شکر بھی 75 مرتبہ، صدقہ 73 مرتبہ / رضایت بھی 73 مرتبہ،، دھوکہ کھانا ( گمراھی ) 17مرتبہ/ مردہ افراد (لوگوں کا مرنا ) 17 مرتبہ،، مسلمانوں کا ذکر 41 / جھاد بھی 41 ،، سونا (Gold) 8 مرتبہ/ سکون زندگی بھی 8 مرتبہ،، جنت بھی آٹھ بارجادو و ٹونا 60 / فتنہ و فساد 60 مرتبہ،، زکو 32 / برکت بھی 32 ،، دماغ (ذھن ) 49 / نور 49 ،، زبان 25 / وعظ ( نصیحت ) 25 ،، آمید (آرزو ) 8 / خوف 8 ،، اعلانیہ بات کرنا (تقریر ) 18 / تبلیغ کرنا 18،، مصیبت 114 / برداشت (صبر ) 114،، لفظ محمد 4 / شریعت ، تعلیمات حضرت محمد 4 ۔ ذکر امامت 12 مرتبہ۔لفظ امن 5 مرتبہ۔ لفظ 14 مرتبہ۔ لفظ عدل 14 مرتبہ۔اولئک ھم المفلحون 12 ،مرتبہ۔ مندرجہ ذیل لفاظ قران مجید میں متعدد مرتبہ ذکر ھوئے ھیں مثلا ،، نماز 5 ، مہینہ 12 ، دن 365 ,, سمندر 32 ، زمین ( خشکی ) 13 ، سمندر + زمین = 32+13 = 45 ،، اب یہ دیکھتے ھیں ھمارے سیارہ زمین میں سمندر اور خشکی کتنے فی صد ھے ،، سمندر = 45/32# 100= 71۔ 1111111%۔ ، خشکی = 45/13 * 100=28۔ 88888889% ،، انسانی علم اور تحقیق نے یہ ثابت کر دیا ھے زمین کی سطح پر %71۔ 111 پانی ھے اور % 28۔ 889 سطح زمین پر خشکی ھے !!!!! سورہ قمر سے لے کر قرآن کے آخر تک 1389 آیات ھیں اور قمری سال 1389 برابر ھے 1969 میلادی عیسوی کے اس سال میں انسان نے تریخ بشری میں اہم سنگ میل عبور کیا کہ چاند پر قدم رکھا ،اسی طرح سورہ نمبر 19 (سورہ مریم ) آیت (57) میں حضرت ادریس علیہ السلام کا تذکرہ ھے ، و رفعناہ مکانا علیا ، اور ھم نے اس کو بلند مقام پر پہنچایا ھے ، سال 1957 میں انسان نے فضا کو تسخیر کیا ھے روس نے 4 اکتوبر 1957 میں اپنا سیارہ سپٹنک کو بھیجا تھا ۔ تمام جانداروں میں کروموسوم نر اور مادہ میں برابر ھوتے ھیں فقط شہد کی مکھی ایک ایسا جاندار ھے کہ جس کے کروموسوم کی تعداد دوسریے جانداروں سے مختلف ھوتی ھے۔ شہد کی مکھی مادہ میں (16) زوج کروموسوم ھوتے ھیں۔ جبکہ نر شہد کی مکھی میں (16)طاق کروموسوم ھوتے ھیں۔ توجہ طلب بات یہ ھے کہ قرآن مجید کا سورہ نمبر:(16) سورہ نحل شہد کی مکھی کے نام پر اس کا نام ھے،، اسی طرح قرآن کریم میں کئی مقام پر لفظ حمیر (گدھا) دوسرے حیوانات کے ساتھ ذکر ھوا ھے۔ لیکن قرآن مجید میں دو آیات میں صرف حمیر (گدھا) کا اکیلا ذکر ھوا ھے(ان انکر الاصوات لصوت الحمیر)۔ (سورہ لقمان آیت: 19) اور، (مثل الذین حملوا التورات ثم لم یحملوھا کمثل الحمار یحمل اسفارا) ( سورہ جمع آیت: 5) یہ جاندار میں 31 زوج کروموسوم پائے جاتے ھیں۔ یعنی 62 کروموسوم پائے جاتے ھیں قرآن مجید کی ان دو سوروں کا نمبر:31 (سورہ لقمان)اور 62 ( سورہ جمع ) ھے ۔
ھالینڈ کا ایک دانشوار اور محقق جو غیر مسلم ھے اس نے امسٹرڈیم یونیورسٹی میں ریسرچ اور تحقیق کی اور اس نتیجہ پر پہنچا کہ لفظ(اللہ) کا ذکر اس لفظ کی آواز روح کے سکون اور اطمینان کا سبب بنتی ھے۔ پریشانی اور بے آرامی کو انسان کی روح اور بدن سے دور کر دیتی ھے۔ اور انسان کی سانس منظم اور مرتب کر دیتی ھے۔ اور اللہ تعالی نے بھی قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ھے(الا بذکر اللہ تطمئن القلوب) ( سورہ رعد آیت: 28)۔ خبردار اللہ کے ذکر سے دلوں کو سکون ملتا ھے ،، ھم نے قرآن مجید کے لئے کچھ نہیں کیا کم از کم قران مجید کے اعجاز کے لئے ھی ھم کچھ کردار ادا کر دیں ،
٭٭٭