معافی نہیں!!!

0
18
عامر بیگ

جب کوئی جرم کیا ہی نہیں ہوا تو معافی کس بات کی، معافی مانگنے کا مطلب ہے تسلیم کر لینا کہ غلطی ہوئی ہے جرم ہوا ہے اور معافی مانگتے ہیں بس معاف کر دیں آئیندہ ایسا نہیں ہوگا۔ اللہ معاف کرے!آپ ہوتے کون ہو معافی منگوانے والے۔ کیا یہ بنانا ری پبلک ہے کہ جس کا جی چاہے کوئی بھی حکم صادر فرما دے اورکس قانون کے تحت آپ یہ مطالبہ کرتے ہو،آپ ہو کیا ؟ صرف ایک سرکاری ملازم آپ کے بارے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے واضع طور پرکہہ دیا تھا کہ آپ کا کام سویلین کے بنائے ہوئے قانون کو فالو کرنا اور ان کے دئیے گئے احکامات کی تکمیل کرنا ہے لہٰذا آپ عوام کے ملازم ہو نوکر ہو، جہاں آپ کو کھڑا کیا جائے کھڑے رہو، اسکے عوض آپ کو تنخواہ اور مراعات ملیں گی اور یہ سب آپکو پاکستان کی غریب عوام کے خون پسینے سے کمائی گئی دولت پر ٹیکس سے ملیں گی تو جو پیسا دے گا حکم بھی اسی کا چلے گا جی ہاں آپ اپنی مرضی نہیں کر سکتے ورنہ نہ عوام سے عزت ملے گی اور نہ اقوام میں کوئی اہمیت۔ دنیا دیکھ رہی ہے جو کچھ آپ کررہے ہو اوپر سے اپنے آپ کو ریاست کہتے ہو ریاست بھی عوام ہی ہے، اس کے منتخب نمائیدے ہیں جن کو آپ چننے ہی نہیں دیتے فارم سینتالیس کے ذریعے اپنی مرضی کے چور دھونس اور دھاندلی سے عوام پر مسلط کر دیتے ہو کیونکہ آپ کے ہاتھ میں بندوق ہے اور یہ اس لیے کہ چوری میں حصہ بقدر جثہ ملے اور آپ لوگوں نے طاقت کے بل پر اپنا جثہ بھی خوب بڑھا لیا ہے کینٹ ایریاز توپیں بندوقیں پتا نہیں کیا کیا اب ہم ایٹمی طاقت رکھتے ہیں جس کے ہوتیہوئے دفاع کے لیے اتنی بڑی فورس کی ہر گز ضرورت نہیں ہے پر آپکو جثہ کے مطابق حصہ چاہئیے اور زیادہ چاہئے، پراپرٹی مال و دولت بے تحاشہ مراعات اور حکومت میں بھی دخل بلکہ حکومت کو چلا ہی آپ رہے ہو وزیر اعظم اور صدر تو کٹھ پتلیاں ہیں چنگیز خان نے کہا تھا کہ فوج کو سونا کھلا مگر یہ ہر گز نہیں کہا تھا فوج کو مائی باپ ہی بنا لو مگر آپ تو اس سے بھی بڑھ گئے، آقا بن بیٹھے ہمیں ہی کنٹرول کرنے لگے ہمارے بیڈ رومز میں کیمرے لگانے لگے کوئی شرم حیا نہیں رہی، جو خباثت تمہارے زہنوں میں بھر چکی ہے اسے نکالنا ہو گا سب کے لیے اچھا یہی ہوگا کہ قانون اور آئین کیتابع ہو جا اور ہر اس فعل سے جس کی وجہ سے قوم کی سبکی ہوئی ہے عوام کو زلیل کیا گیا ہے چادر چاردواری کی پامالی کی گئی ہے اپنے آپ کو غیر مشروط سرینڈر کرو جیسے اکہتر میں کیا تھا وہاں سبکی ہوئی تھی یہاں اپنوں کو سرینڈر کرنے سے عزت ملے گی کیونکہ وہاں اغیار تھے یہاں سب اپنے ہیں۔مجرم ثابت ہوئے تو سزا ملے گی کیونکہ جرم کی سزا ہوتی ہے معافی نہیں اگر نو مئی میں بھی کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو کیس دائر کریں سال ہو گیا کوئی کیس فائل نہیں کیا گیا فوٹیج بھی غائب ہے قانون کے مطابق سزا دیں معافی نہیں! ورنہ باعزت بری کر دیا جائے۔ بہتری اسی میں ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here